کراچی: چھاپے کے دوران فائرنگ سے ڈی ایس پی کو زخمی کرنیوالا ملزم عدالتی ریمانڈ پر جیل منتقل
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
فوٹو اسکرین گریپ : جیو نیوز
کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے ڈیفنس میں چھاپے کے دوران پولیس پر فائرنگ کرنے والے گرفتار ملزم ارمغان کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
8 فروری کو پولیس نے ڈیفنس میں ملزم کی گرفتاری کیلئے چھاپہ مارا تو اس نے فائرنگ کرتے ہوئے ڈی ایس پی سمیت 3 اہلکاروں کو زخمی کر دیا تھا، جسے گرفتار کرکے پولیس نے آج اے ٹی سی میں پیش کیا۔
2 روز قبل پولیس بنگلے کے باہر پہنچی تو ملزم نے فائرنگ کردی تھی۔
عدالت نے کیس کے تفتیشی افسر کو کیس کا چالان جمع کروانے کی ہدایت کردی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مغوی مصطفیٰ کو بازیاب کروانے کیلئے کارروائی کی، کارروائی کے دوران مبینہ اغوا کار ارمغان کو گرفتار کیا گیا، مبینہ اغواء کار نے پولیس کو اپنے بنگلے کے احاطے میں آتا دیکھ کر فائرنگ کی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کے دوران
پڑھیں:
کراچی، ڈمپر جلانے کے مقدمات میں گرفتار 4 ملزمان جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ریمانڈ پیپر کے مطابق ملزمان نے پہلے پاور ہاؤس چورنگی پر ایک ڈمپر کو آگ لگائی اور پھر اسی وقت دوسرے ڈمپر کو ڈیڑھ کلو میٹر کے فاصلے پر جلایا، کیا ایسا ممکن ہے؟ ایک ہی وقت میں ملزمان 2 جگہوں پر کیسے ہو سکتے ہیں؟ کیا یہ سپر مین ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد کی انسداد دہشتگردی کی منتظم عدالت نے 2 ڈمپرز جلانے کے 2 مقدمات میں 4 ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ تفصیلات کے مطابق سینٹرل جیل کراچی میں انسداد دہشتگردی کمپلیکس میں منتظم عدالت کے روبرو نیو کراچی پولیس نے 2 ڈمپر جلانے کے مقدمات میں 4 ملزمان کو پیش کیا، جن میں سید فردین، محمد منیب، محمد فہد اور محمد معاذ صدیقی شامل ہیں۔ دورانِ سماعت تفتیشی افسر نے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ریمانڈ پیپر کے مطابق ملزمان نے پہلے پاور ہاؤس چورنگی پر ایک ڈمپر کو آگ لگائی اور پھر اسی وقت دوسرے ڈمپر کو ڈیڑھ کلو میٹر کے فاصلے پر جلایا، کیا ایسا ممکن ہے؟ ایک ہی وقت میں ملزمان 2 جگہوں پر کیسے ہو سکتے ہیں؟ کیا یہ سپر مین ہیں۔ تفتیشی افسر انسپکٹر سفیان نے کہا کہ ٹائپنگ کی غلطی ہوگئی ہے، میں ٹھیک کر دیتا ہوں۔ تفتیشی افسر کی جانب سے عدالت مطمئن نہیں ہوئی، جس پر عدالت نے تحریری حکم نامے میں کہا کہ پولیس نے ملزمان کیخلاف کوئی ٹھوس شواہد نہیں دیئے، جس کی بنیاد پر جسمانی ریمانڈ دیا جا سکے۔ عدالت نے ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ ملزمان کے خلاف نیو کراچی تھانے میں مقدمات درج کیے گئے ہیں۔