لبنان کیجانب سے سعودی عرب کے بارے میں نتین یاہو کے بیان کی شدید مذمت
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
نواف سلام نے صیہونی وزیراعظم کے اس بیان کو عرب ممالک کی خودمختاری کی خلاف ورزی اور اندرونی معاملات میں مداخلت قرار دیا۔ اسلام ٹائمز۔ آج لبنان کے وزیراعظم "نواف سلام" نے سختی کے ساتھ صیہونی وزیراعظم "نتین یاہو" کے اس بیان کی مذمت کی جس میں انہوں نے سعودی عرب کی سرزمین پر فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ کیا۔ نواف سلام نے صیہونی وزیراعظم کے اس بیان کو عرب ممالک کی خودمختاری کی خلاف ورزی اور اندرونی معاملات میں مداخلت قرار دیا۔ انہوں نے بیروت میں منعقدہ سربراہی اجلاس کے دوارن پاس ہونے والے اُس عرب امن منصوبے پر زور دیا جس کی رو سے مقبوضہ سرزمین پر فلسطینیوں کو ایک آزاد ریاست قائم کرنے کا حق حاصل ہے۔ انہوں نے مصر کی جانب سے 27 فروری کو عرب سربراہان مملکت کا ہنگامی اجلاس منعقد کرنے کے مطالبے کی حمایت کی تا کہ فلسطین اور علاقائی ممالک کو نشانہ بنانے والے منصوبے سے نمٹنے کے لیے ٹھوس فیصلہ کیا جا سکے۔ آخر میں لبنان کے وزیراعظم نے اس امید کا اظہار کیا کہ اس اجلاس کے ذریعے تمام عرب ممالک ایک پیج پر آئیں گے تا کہ اسرائیل کے قبضے اور فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کے مںصوبے کو شکست دی جا سکے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
لبنان میں 2 سال کے سیاسی تعطل کے بعد نئی حکومت تشکیل
لبنان کے صدر جوزف عون نے اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان 2 سال سے زیادہ عرصے سے جاری جنگ اور ملک میں سیاسی تعطل کے بعد ہفتے کے روز نئی حکومت کی تشکیل کے حکم نامے پر دستخط کر دیے ہیں۔
نو منتخب صدر جوزف عون نے سابقہ حکومت پر بدعنوانی اور بد انتظامی کے الزام اور کئی سالوں کے معاشی جمود کے بعد نواف سلام کو بطور وزیراعظم حکومت کا نیا سربراہ مقرر کیا تھا۔
لبنان کے صدارتی دفتر سے وزیراعظم نواف سلام کی سربراہی میں ایک نئی حکومت کا اعلان کیا گیا ہے، اس طرح لبنان میں حزب اللہ کے کمزور ہونے کے ساتھ ہی نگران حکومت کے 2 سالہ اقتدار کا بھی خاتمہ ہو گیا ہے۔
وزیراعظم نواف سلام نے کہا کہ وہ ’اصلاحات لانے والی حکومت‘ کی سربراہی کرنے کی امید کرتے ہیں، انہوں نے اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان تباہ کن تنازع اور برسوں سے جاری معاشی تباہی کے بعد بین الاقوامی برادری کے ساتھ تعلقات بحال کرنے کا بھی عزم کیا ہے۔
عالمی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ نواف سلام کی نئی حکومت کو کئی سالوں کے معاشی بحران کے حل کے لیے بین الاقوامی امدادی اداروں سے فنڈنگ حاصل کرنے کے لیے ضروری اصلاحات کو نافذ کرنے، اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی کی نگرانی اور ملک کی تعمیر نو جیسے چیلنجز کا سامنا رہے گا۔
لبنان کےصدر جوزف عون نے ایک حکم نامے پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت 24 وزرا پر مشتمل نئی حکومت تشکیل دی گئی ہے۔
لبنانی صدر نے دیگر2 حکم ناموں پر بھی دستخط کیے، لبنان کی نئی حکومت میں 5 خواتین کے ساتھ ساتھ لیبیا میں اقوام متحدہ کے سابق مندوب غسان سلامی جیسی معروف شخصیات بھی شامل ہیں۔
لبنانی سیاست میں ایک طویل عرصے سے غالب قوت کے طور پر معروف حزب اللہ کو اسرائیل کے ساتھ جنگ میں بھاری نقصان اٹھانا پڑا تھا جس میں اس کے رہنما حسن نصراللہ ستمبر میں ایک بڑے فضائی حملے میں مارے گئے تھے۔
2 سال سے زیادہ عرصے کے سیاسی تعطل کے بعد حزب اللہ کے کمزور ہونے کے بعد سابق آرمی چیف عون، جنہیں وسیع پیمانے پر امریکا کا پسندیدہ امیدوار سمجھا جاتا ہے، کو صدر منتخب ہونے کا موقع ملا اور انہوں نے نواف سلام کو اپنا وزیراعظم منتخب کیا ہے۔
اقوام متحدہ نے لبنان میں نئی حکومت کی تشکیل کا خیرمقدم کیا ہے۔ لبنان کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی کوآرڈینیٹر جینین ہینس پلاسچرٹ کے دفتر نے کہا ہے کہ نئی حکومت کی تشکیل لبنان کے لیے ایک نئے اور روشن باب کا آغاز ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل اقوام متحدہ بدعنوانی تشکیل جنگ بندی جوزف عون حزب اللہ دستخط سیاسی تعطل کرپشن لبنان نئی حکومت نواف اسلام وی نیوز