امریکا اور جاپان کا بیان ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت ہے، چین
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
بیجنگ : چین نے امریکا اور جاپان کی طرف سے چین کے بارے میں تازہ ترین مشترکہ بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بیان چین کے داخلی معاملات میں کھل عام مداخلت ہے، یہ بات وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکون نے پیر کو معمول کی نیوز بریفنگ کے دوران کہی۔
مغربی ذرائع ابلاغ کے مطابق چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ چین سے متعلق مشترکہ بیان چین کے اندرونی معاملات میں کھلم کھلا مداخلت کرتا ہے، چین کی ساکھ کو نقصان پہنچاتا ہے اورعلاقائی کشیدگی کو ہوا دیتا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ چین نے اس حوالے سے جاپان کے ساتھ سخت احتجاج کیا ہے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق انہوں نے کہا کہ تائیوان کا معاملہ خالصتاً چین کے اندرونی معاملات اوراس کے بنیادی مفادات کا مرکز ہے اور چین اس سلسلے میں کسی بیرونی مداخلت کو برداشت نہیں کرے گا،امریکا اور جاپان کی حکومتوں نے تائیوان کے معاملے پر چین کے ساتھ پختہ وعدے کئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جاپان کو اپنے بیانات اوراقدامات میں زیادہ محتاط رہنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اگر وہ ممالک واقعی آبنائے تائیوان میں امن اور استحکام کا خیال رکھتے ہیں تو انہیں ایک چین کے اصول کی پاسداری کرنی چاہیے اور تائیوان کی آزادی کی واضح مخالفت کرنی چاہیے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی تنظیموں کی سرگرمیوں میں تائیوان کی شرکت کو صرف ایک چین کے اصول کے مطابق ہینڈل کیا جا سکتا ہے اور تائیوان کے پاس بین الاقوامی تنظیموں میں شامل ہونے کا کوئی جواز یا حق نہیں ہے جن کی رکنیت خودمختار ریاستوں تک محدود ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈیاؤ یو ڈاؤ اور اس سے منسلک جزائر ہمیشہ سے چین کی سرزمین کا حصہ رہے ہیں اور چین کے لیے متعلقہ پانیوں میں سرگرمیاں کرنا جائز اور قانونی ہے۔
انہوں نے امریکا اور جاپان پر زور دیا کہ وہ ایک چین کے اصول اور اپنے وعدوں کی پاسداری کریں، چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت فوری طور پر بند کریں،تائیوان کی افواج کو کوئی غلط اشارہ بھیجنے سے گریز کریں، چین کی علاقائی خودمختاری اور بحری حقوق اور مفادات کا دل سے احترام کریں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: امریکا اور جاپان اندرونی معاملات معاملات میں نے کہا کہ انہوں نے چین کے
پڑھیں:
یو اے ای حکومت کی پی ٹی سی ایل کی جانب سے ٹیلی نار کی خریداری میں تاخیر پر مداخلت
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پی ٹی سی ایل کی جانب سے، جو کہ متحدہ عرب امارات کی حمایت یافتہ اتصالات کی ملکیت ہے، ٹیلی نار پاکستان کی خریداری کے اعلان کے ایک سال بعد، مسابقتی کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) کی جانب سے تاخیر کا شکار فیصلے نے یو اے ای حکومت کو پاکستان کے ساتھ براہ راست مذاکرات کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔
معتبر سرکاری ذرائع کے مطابق، نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار متحدہ عرب امارات پہنچ گئے ہیں جہاں وہ اتصالات کی انتظامیہ سے ملاقات کریں گے۔ ان مذاکرات کا مقصد سی سی پی کے خریداری کے بارے میں فیصلے کو تیز کرنا ہے، جو ایک سال سے زیر التوا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ان اعلیٰ سطحی بات چیت کی تکمیل کے بعد سی سی پی آئندہ ہفتے اپنا فیصلہ جاری کرنے کی توقع ہے۔
پی ٹی سی ایل اور ٹیلی نار دونوں کے سینئر عہدیداروں نے ایک سال کی تاخیر پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اس سے مالی نقصان ہوا ہے اور ترقیاتی اور سرمایہ کاری کی سرگرمیاں رک گئی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق ٹیلی نار پاکستان نے اس عرصے کے دوران 50 لاکھ سے زائد صارفین کھو دیے ہیں۔