صدر مملکت آصف علی زرداری کی پرنس رحیم الحسینی سے لزبن میں ملاقات، پرنس کریم آغا خان کے انتقال پر تعزیت
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
لزبن ( ڈیلی پاکستان آن لائن )صدر مملکت آصف علی زرداری نے پرنس رحیم الحسینی سے ملاقات کی اور ان کے والد پرنس کریم آغا خان کے انتقال پر اظہارِ تعزیت کیا۔
اس موقع پر صدر مملکت نے پاکستان کے عوام اور حکومت کی جانب سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا اور کہا کہ پوری قوم ایک سچے دوست اور عظیم انسان دوست شخصیت سے محروم ہونے پر سوگوار ہے، مرحوم آغا خان سے ذاتی تعلق تھا، اِنتقال سے گہرا صدمہ پہنچا۔
"جنگ " کے مطابق صدر مملکت نے مرحوم آغا خان کے پاکستان کی سماجی اور معاشی ترقی میں کردار کو سراہا اور کہا مرحوم آغا خان کی دور اندیش قیادت نے پاکستان اور دنیا کے دیگر خطوں میں لوگوں کی زندگیوں کو بہتر کیا۔ انھوں نے مزید کہا کہ چین کے سرکاری دورے کے دوران آغا خان کے انتقال کی خبر ملی، مرحوم آغا خان کی انسان دوستی اور انسانیت کےلیے زندگی بھر کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے لزبن آیا ہوں۔ انسانیت کےلیے مرحوم آغا خان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، امید ہے کہ پرنس رحیم الحسینی انسانیت کی خدمت کے اپنے والد کے مشن کو جاری رکھیں گے۔ مرحوم آغا خان نے اپنی زندگی خدمت خلق اور لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے وقف کی۔
پنجاب اوورسیز پاکستانی کمیشن کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ای ۔کچہری کا انعقاد ، بیرسٹر امجد ملک نے بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں کے مسائل سنے
صدر پاکستان کا دورہ پاکستان اور آغا خان خاندان کے درمیان گہری اور پائیدار دوستی اور پرنس کریم آغا خان کی میراث کے دیرپا اثرات کو اجاگر کرتا ہے۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: آغا خان کے آغا خان کی صدر مملکت
پڑھیں:
پی ٹی آئی والے 26 نومبر کی ٹھکائی کے بعد اب اسلام آباد نہیں آئیں گے، طلال چوہدری
فوٹو: فائلوزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی والے 26 نومبر کی ٹھکائی کے بعد اب اسلام آباد نہیں آئیں گے۔
جیو نیوز سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ کسی جماعت یا گروہ کو نظام حکومت معطل کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
وزیر مملکت نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے تعلقات کسی کی ذات کی وجہ سے نہیں رکتے، امریکا کے ساتھ تعلقات پہلے کی طرح مضبوط اور قائم و دائم ہیں۔ ٹرمپ انتظامیہ آنے کے بعد بھی کئی وفود پاکستان آچکے ہیں۔
رکن قومی اسمبلی شیرافضل مروت نے کہا کہ میں آج اوورسیز پاکستانیوں کے کنونشن میں گیا تھا، یہ وہ لوگ ہیں جوپاکستان کو پال رہے ہیں، سالانہ31 ارب ڈالر یہ پاکستان میں بھیجتے ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ پہلے یہ فیصلہ تو کر لیں کہ پاؤں پڑنا ہے یا گریبان پکڑنا ہے، آپ تو پاؤں پڑے ہوئے ہیں کہ ہماری طرف منہ ہی کر کے کوئی دیکھ لے۔
طلال چوہدری نے کہا کہ پاکستان میں کوئی این آر او نہیں ہوگا، کوئی ریاست بلیک میل نہیں ہوگی۔ 9 مئی یا 26 نومبر کی طرح کسی کو ڈرامہ کرنے کا شوق ہے تو وہ کر کے دیکھ لے۔
وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ جو لوگ دہشت گردوں کو لے کر آئے تھے وہ آج بھی شرمندہ نہیں ہیں۔