ہم مشرق وسطیٰ کا نقشہ تبدیل کر دیں گے، نتین یاہو کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
اپنے ایک بیان میں صیہونی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرامپ نے ہمیں یقین دلایا ہے کہ ایران کو جوہری ہتھیار حاصل نہیں کرنے دیں گے اور ہر سرحد پر اسرائیل کی سلامتی کو یقینی بنائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ صیہونی وزیراعظم "نتین یاہو" نے کہا کہ امریکی صدر "ڈونلڈ ٹرامپ" سے میری حالیہ ملاقات، واشنگٹن سے ہمارے مذاکرات کی 20 سالہ تاریخ میں بے مثال تھی۔ انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں بہت سارے مسائل پر ہمارے اور امریکہ کے نقطہ نظر میں اتفاق ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرامپ غزہ میں جنگ کے بعد ایک واضح موقف رکھتے ہیں جیسا کہ وہ غزہ کی پٹی میں حماس کی دوبارہ اقتدار میں واپسی کے مخالف ہیں۔ نتین یاہو نے کہا کہ میں نے امریکہ کے ساتھ غزہ میں حماس و فلسطینی اتھارٹی کے بغیر نظم و نسق کے حوالے سے مشاورت کی۔ انہوں نے ایران کے خلاف اپنے بے بنیاد الزامات کی تکرار کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ایران کی مرکزیت، حماس کے میزائل سسٹم اور "حزب الله" کی رضوان بریگیڈ کے خاتمے کے لئے مذاکرات کئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم مشرق وسطیٰ کو تبدیل کر دیں گے۔ جنگ ابھی تک ختم نہیں ہوئی۔
صیہونی وزیراعظم نے کہا کہ بشار الاسد نے شام سے اقتدار چھوڑ دیا، اس کے بعد گولان ہائٹس پر قبضہ ہماری ترجیح تھی۔ امریکہ واضح طور پر رفح کراسنگ میں ہمارے داخلے کا مخالف تھا اور اس ضمن میں واشنگٹن نے ہمیں ہتھیاروں کی سپلائی منقطع کرنے کی دھمکی بھی دی تھی۔ ہم نے حزب الله کے سیکرٹری جنرل شہید سید حسن نصر الله کو نشانہ بنانے کے لئے امریکہ کو لبنان میں اپنے پیجر حملوں سے مطلع نہیں کیا تھا۔ آخر میں صیہونی وزیراعظم نے کہا کہ ہم خود کو درپیش چیلنجز پر امریکی حمایت سے قابو پا لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرامپ نے ہمیں یقین دلایا ہے کہ ایران کو جوہری ہتھیار حاصل نہیں کرنے دیں گے اور ہر سرحد پر اسرائیل کی سلامتی کو یقینی بنائیں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: صیہونی وزیراعظم انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرامپ دیں گے
پڑھیں:
اسحاق ڈار اور ایرانی وزیر خارجہ کا ٹیلیفونک رابطہ، مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر بات چیت
اسلام آباد : پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی کے درمیان ٹیلیفون پر بات چیت ہوئی، جس میں مشرق وسطیٰ کی موجودہ صورتحال اور غزہ میں فلسطینیوں کی مشکلات پر توجہ مرکوز کی گئی۔
اسحاق ڈار نے غزہ میں فلسطینیوں کی بے گھر ہونے کی صورتحال کو انتہائی پریشان کن اور غیر منصفانہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی سرزمین صرف فلسطینی عوام کی ہے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق دو ریاستی حل ہی سب سے بہتر اور منصفانہ راستہ ہے۔ پاکستان ہمیشہ فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کرتا رہے گا، اور اس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو گا۔
اسحاق ڈار نے یہ بھی تجویز دی کہ اس مسئلے پر بات چیت کے لیے او آئی سی وزرائے خارجہ کا ایک غیر معمولی اجلاس بلایا جائے، جس کی پاکستان حمایت کرے گا۔ دونوں وزراء نے اس معاملے پر آئندہ بھی مسلسل رابطے رکھنے پر اتفاق کیا۔