ملک معاشی سیاسی استحکام کی طرف جارہا ہے سیاسی جماعتوں کو محاذ آرائی سے نکلنا چاہئے
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 10 فروری 2025ء ) پی ایم ایل این کے رہنماء رانا احسان افضل نے کہا ہے کہ ملک معاشی سیاسی استحکام کی طرف جارہا ہے سیاسی جماعتوں کو محاذ آرائی سے نکلنا چاہئے،پی ٹی آئی کا ایک ہی مقصد ہے کہ عمران خان کو رہا کیا جائے، پی ٹی آئی سنجیدہ ہوتی تو صوابی جلسے جیسی زبان استعمال نہ کرتی۔ انہوں نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج جو وکلاء کا احتجاج ہوا اس کو ہائیکورٹس اور سپریم کورٹ کی ساری بارز نے مسترد کیا ہے، کیونکہ اس احتجاج کا کوئی جواز نہیں بنتا، کیونکہ آئین میں ترمیم کرنے کا حق پارلیمنٹ کے پاس ہے، جوکہ پارلیمنٹ نے اپنا حق استعمال کیا۔
26ویں ترمیم کو ساری جماعتوں نے سپورٹ کیا۔ 26آئینی ترامیم پر عملدرآمد ہونا شروع ہوگیا ہے، اب احتجاج کا کوئی جواز نہیں۔(جاری ہے)
بڑی بات یہ ہے کہ عدالتی اصلاحات ہوئی ہیں اب اس کے مثبت نتائج کو دیکھنا ہے۔یہ ممکن نہیں کہ آئین میں ہونے والی ترمیم کو بریک لگا دی جائیں، ہمیں اب محاذ آرائی سے نکلنا چاہئے کیونکہ ملک معاشی سیاسی استحکام کی طرف جارہا ہے۔
اب ہائیکورٹس کی باری بھی آگئی ہے وہاں آسامیاں پُر کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی مذاکرات سے متعلق وزیراعظم نے بھی کہا کہ پارلیمانی کمیٹی بنا دیتے ہیں لیکن اس پر وزیراعلیٰ کے پی نے تھوکنے کی بات کی۔ اپوزیشن الائنس کا بننا مثبت بات ہے، ہم سمجھتے ہیں درجہ حرات نیچے آئے۔190ملین پاؤنڈ کیس عمران خان کو عدالت سے سزا ہوئی ہے ثابت ہوگیا ہے کہ کرپشن کرنے میں سزایافتہ مجرم ہیں، عمران خان کو سزا ہونے کے بعد پی ٹی آئی مذاکرات سے بھاگ گئی، حکومت کا تحریری مئوقف کا بھی انتظار نہیں کیا۔ پی ٹی آئی کا ایک ہی مقصد ہے کہ عمران خان کو رہا کیا جائے، پی ٹی آئی سنجیدہ ہوتی تو صوابی جلسے جیسی زبان استعمال نہ کرتی، پی ٹی آئی ملک مخالف جماعت بن چکی ہے جو ملکی مفاد کیخلاف سیاست کرتی ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے عمران خان کو پی ٹی آئی
پڑھیں:
9 مئی کو نیب کی تحویل میں تھا، سیاسی انتقام کے لیے مقدمات میں نامزد کیا گیا‘ عمران خان
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 اپریل2025ء) لاہور ہائی کورٹ میں جناح ہائوس حملہ سمیت 9مئی کے 8مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں بانی پی ٹی آئی عمران خان نے موقف اپنایا ہے کہ 9 مئی 2023ء والے دن اسلام آباد میں نیب کی تحویل میں تھا، سیاسی انتقام کے لیے سازش کا الزام کا لگا مقدمات میں نامزد کیا گیا ہے۔لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس سید شہباز علی رضوی اور جسٹس طارق سلیم شیخ پر مشتمل 2رکنی بینچ نے بانی پی ٹی آئی کی جناح ہائوس حملہ سمیت نو مئی کے 8مقدمات میں ضمانتوں پر سماعت کی۔بانی پی ٹی آئی کی جانب سے ایڈووکیٹ سلمان صفدر عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اپنایا کہ میرے دلائل آخری تاریخ پر مکمل ہو چکی ہے۔سرکاری وکیل نے کہا کہ 9مئی کے ان تمام کیسز کا ریکارڈ سپریم کورٹ میں موجود ہے، بیرسٹر سلمان صفدر نے استدلال کیا کہ سپریم کورٹ میں ضمانت کی اخراج کی درخواستیں ہیں جب کہ لاہور ہائی کورٹ میں 8 کیسز میں ضمانتوں کے لیے، میرے علم کے مطابق کچھ ضمانت کی درخواستیں کل اور کچھ پرسوں کے لیے جا چکی ہیں۔(جاری ہے)
بانی پی ٹی آئی کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ 9مئی والے دن اسلام آباد میں نیب کی تحویل میں تھا، سیاسی انتقام کے لیے سازش کا الزام کا لگا مقدمات میں نامزد کیا گیا ہے۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ لاہور ہائی کورٹ 8 مقدمات میں ضمانت منظور کر کے رہائی کا حکم دے۔عدالت نے ضمانت کی درخواستوں پر سماعت 17اپریل تک ملتوی کردی، انسداد دہشتگری عدالت لاہور نے 27نومبر کو بانی پی ٹی آئی کی ضمانتیں خارج کی تھیں۔بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر ایڈووکیٹ کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی 9مئی کے 21کیسز میں ضمانت منظور ہو چکی ہے۔بانی پی ٹی آئی کے خلاف 300سے زائد کیسز درج ہوئے ہیں، آج بھی ریکارڈ پیش نہ ہونے کی وجہ سے سماعت ملتوی ہوئی۔سلمان صفدر کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ سے درخواست ہے وہ بانی پی ٹی آئی کی اپیلوں پر فیصلہ کرے، بانی پی ٹی آئی کے خلاف پنجاب میں اب صرف 8کیسز ضمانت کے لیے رہ گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تقریباً تمام کیسز میں بانء پی ٹی آئی کی ضمانت منظور ہو چکی ہے۔اسپیشل پراسیکیوٹرز کو کیسز میں اب دلائل دینا چاہیں، بہانے نہ کریں۔