سابق چیف جسٹس افتحار چوہدری کو اضافی سیکورٹی فراہم کرنے کی اپیل خارج
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
ویب ڈیسک :سابق چیف جسٹس افتحار چوہدری کو اضافی سیکورٹی فراہم کرنے کی اپیل خارج کرد ی گئی
اسلام آباد ہائیکورٹ نے افتخار چودھری کو اضافی سیکیورٹی فراہم کرنے کی انٹرا کورٹ اپیل اور سابق چیف جسٹس کیخلاف توہین عدالت کارروائی کیلئے دائر انٹراکورٹ اپیل خارج کر دی ۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق اور جسٹس طارق جہانگیری پر مشتمل ڈویژن بینچ نے فیصلہ جاری کر دیا ہے ۔ شیخ احسن الدین ایڈووکیٹ نے افتخار محمد چودھری سے اضافی سیکیورٹی واپس لینے کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا ۔ فیصلے میں کہا گیاہے کہ سپریم کورٹ ججز آرڈر 1997کے تحت ریٹائرڈ جج کی رہائش گاہ پر تاحیات سیکیورٹی گارڈ تعینات ہو سکتا ہے، عدالت کو بتایا گیا کہ افتخارمحمد چودھری اب ایک سیاسی جماعت کے سربراہ بھی ہیں، اگرسابق چیف جسٹس کوخطرہ ہو تو وہ متعلقہ حکام کو درخواست دے سکتے ہیں، اپیل کنندگان نے سابق چیف جسٹس کو اضافی سیکیورٹی دینے کی درخواست پر مطمئن نہ کر سکے۔
پاکستان اڑان بھرنے کیلئے تیار، پالیسیوں کا تسلسل ناگزیر ہے: احسن اقبال
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
صدر ٹرمپ نے جو بائیڈن کی سیکیورٹی کلیئرنس ختم کردی
امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے انتہائی چونکانے والے اقدامات کا سلسلہ جاری ہے۔ پہلے انہوں نے تارکینِ وطن، شہریت کے حق اور بین الریاستی تجارت کے حوالے سے انتہائی متنازع ایگزیکٹیو آرڈر جاری کیے اور اب صدر ٹرمپ نے سابق صدر جو بائیڈن کو، سابق صدر کی حیثیت سے، میسر سیکیورٹی کلیئرنس بھی ختم کردی ہے۔
صدر ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پورٹل ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں لکھا بائیڈن، تمہیں فارغ کیا جاتا ہے۔ سیکیورٹی کلیئرنس ختم کرنے کا مطلب یہ ہے کہ سابق صدر نہ تو حساس دستاویزات تک رسائی کے حامل ہوں گے اور نہ ہی وہ اہم بریفنگز میں شریک ہوسکیں گے۔ یومیہ بنیاد پر ہونے والی سیکیورٹی بریفنگز میں شریک ہونا سابق صدور کا استحقاق ہوا کرتا ہے۔
ٹروتھ سوشل پر صدر ٹرمپ نے لکھا کہ میں اس بات کی ضرورت محسوس نہیں کرتا کہ سابق صدر کو حساس دستاویزات تک رسائی میسر رہے یا وہ یومیہ سیکیورٹی بریفنگز میں شریک ہوں۔
واضح رہے کہ سابق صدر جو بائیڈن نے 2021 میں ڈونلڈ ٹرمپ کو سیکیورٹی بریفنگز میں شرکت سے روک دیا تھا اور اس کا سبب یہ تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ قومی مفادات کے خلاف جاکر باتیں کرنے لگے تھے اور سوشل میڈیا پورٹلز پر ایسی باتیں کرنے لگے تھے جو امریکی مفادات کے لیے انتہائی خطرناک ثابت ہوسکتی تھیں۔ اپنی پوسٹ میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ میں کچھ غلط نہیں کر رہا بلکہ جو کچھ جو بائیڈن نے کیا اُسی کو دہرا رہا ہوں۔ اگر میں غلط ہوں تو پھر انہوں نے بھی غلط ہی کیا تھا۔
سابق صدر کی سیکیورٹی کلیئرنس ختم کرنے کے اقدام پر صدر ٹرمپ کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔ مین اسٹریم اور سوشل میڈیا میں اس حوالے سے بہت کچھ کہا جارہا ہے۔ سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ امریکا کے لیے ایسا بگاڑ پیدا کر رہے ہیں جسے دور کرنا انتہائی دشوار ہوگا۔ امریکا کو ٹرمپ کے اقدامات کے نتیجے میں یکے بعد دیگرے کئی بحرانوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔