نریندر مودی اے آئی کانفرنس میں شرکت کے لیے پیرس پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
بھارت کے وزیرِاعظم نریندر مودی فرانس کے دارالحکومت پیرس پہنچے ہیں جہاں وہ فرانسیسی صدر ایمانویل میکراں کے ساتھ اے آئی ایکشن سمٹ کی مشترکہ صدارت کریں گے۔
اس کانفرنس کا بنیادی مقصد عالمگیر سطح پر مصنوعی ذہانت کے ذریعے حکمرانی کے امکانات کا جائزہ لینا ہے تاکہ مستقبلِ قریب میں حکمرانی کا نیا طور پورے اعتماد اور احساسِ ذمہ داری کے ساتھ اپنایا جاسکے۔
اس گلوبل گورننس ماڈل کا بنیادی مقصد دنیا بھر میں مصںوعی ذہانت کے استعمال کو زیادہ سے زیادہ محفوظ اور کارگر بنانا ہے۔ فرانسیسی صدر بھارتی وزیرِاعظم کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیں گے جس میں دونوں رہنما دو طرفہ تعلقات اور اشتراکِ عمل کو وسعت دینے کے حوالے سے بات چیت کریں گے۔
بھارتی وزیرِ اعظم فوجی قبرستان میں اُن ہندوستانی فوجیوں کی قبروں پر بھی جائیں گے جو پہلی جنگِ عظیم کے دوران ہلاک ہوئے تھے۔ منگل سے شروع ہونے والی اے آئی سمٹ میں امریکا کے نائب صدر جے ڈی وانس اور چین کے نائب وزیرِاعظم ژانگ گووجنگ بھی شرکت کریں گے۔ یہ ہائی پروفائل ایونٹ دنیا کو جدید ترین طرزِ حکمران کے حوالے سے نئے تصورات سے روشناس کرانے کی ایک جامع کوشش کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کل جماعتی حریت کانفرنس کا مقبوضہ کشمیر میں بڑھتی ہوئی بھارتی ریاستی دہشت گردی پر اظہار تشویش
حریت ترجمان نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ امن اور آزادی پسند ممالک کا فرض ہے کہ وہ دیرینہ تنازعہ کشمیر کے حل میں قائدانہ کردار ادا کریں۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے انسانی حقوق کی بڑھتی ہوئی خلاف ورزیوں، ظالمانہ کارروائیوں اور مسلسل ریاستی دہشت گردی پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ امن اور آزادی پسند ممالک کا فرض ہے کہ وہ دیرینہ تنازعہ کشمیر کے حل میں قائدانہ کردار ادا کریں۔ ترجمان نے کہا کہ تنازعہ کشمیر ایک سلگتا ہوا مسئلہ ہے اور اسے اقوام متحدہ کی قراردادوں اور عوام کی خواہشات کے مطابق حل کیے بغیر خطے میں پائیدار امن قائم نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے حال ہی میں کولگام اور کشتواڑ میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں شہید ہونے والے نوجوانوں کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہداء کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ انہوں نے کشمیریوں کو متحد ہونے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ وہ بھارتی حکومت کے منظور کردہ مسلم دشمن اوقاف بل پر اپنے غم و غصے کا اظہار کریں جس کا مقصد مسلمانوں پر پابندیاں لگانا، انہیں غلام بنانا اور مذہب تبدیل کرنے پر مجبور کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس کا ہندوتوا ایجنڈا نہ صرف مسلمانوں بلکہ عیسائیوں، سکھوں، دلتوں، بودھوں اور دیگر تمام مذاہب اور برادریوں کے لئے بھی خطرہ ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ مظلوم کشمیریوں اور بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کریں جن کی زمینوں، جائیدادوں اور شناخت کو جارح اور قابض ہندوتوا حکومت نے فوجی طاقت اور ظالمانہ پالیسیوں کے ذریعے غصب کر رکھا ہے۔ حریت ترجمان نے کہا کہ بھارتی حکومت اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں اس کی انتظامیہ پرامن جدوجہد آزادی کو دبانے کے لیے غیر انسانی ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے اور ایک سازش کے تحت حریت قیادت اور نوجوانوں کو جھوٹے مقدمات میں پھنسا کر انہیں جیلوں میں نظربند کر رہی ہے تاکہ ان کے جذبہ آزادی کو توڑا جا سکے۔ تاہم حریت ترجمان نے واضح کیا کہ بھارتی حکومت اور اس کی ایجنسیاں اپنے مذموم عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ہوں گی کیونکہ اس طرح کے اوچھے ہتھکنڈوں سے آزادی کی تحریکوں کو دبایا نہیں جا سکتا۔ ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ حق خودارادیت سمیت کشمیریوں کے بنیادی حقوق کو یقینی بنانے کے لیے بھارت پر دبائو ڈالیں جن کو نئی دہلی نے گزشتہ 78سال سے سلب کر رکھا ہے۔