کاشتکاروں کو موسم گرما میں اگائی جانے والی سبزیوں کی کاشت فوری طور پر شروع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق کاشتکاروں کو کہا گیا ہے کہ وہ بھنڈی، گھیا توری، بینگن، ٹماٹر، کریلا، توری، شملہ مرچ، سبز مرچ، گھیا کدو، چپن کدو، کھیرا اور پیٹھا سمیت موسم گرما کی دیگر سبزیوں کی فوری کاشت کا آغاز کریں۔ریسرچ انفارمیشن یونٹ ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد نے بتایا کہ موسم گرما کی سبزیوں کی کاشت فروری کے وسط سے مارچ کے اختتام تک کی جا سکتی ہے۔

اگر اس دوران سبزیوں کی کاشت نہ کی گئی تو مارچ کے بعد اگائی گئی سبزیات کی کاشت درجہ حرارت بڑھنے سے بہتر فصل دینے سے قاصر رہتی ہے، زرعی تحقیقاتی ادارے کے مطابق موسم گرما کی سبزیوں کی نشوونما کیلئے 20 سے35 ڈگری سینٹی گریڈ موزوں رہتا ہے۔ریسرچ انفارمیشن یونٹ نے مزید بتایا کہ سبزیوں کی کاشت سے چند روز قبل گوبر کی گلی سٹری کھاد ڈالنے سے زمین مزید بہتر ہوتی ہے۔

ٹماٹر اور مرچ کی کاشت بذریعہ پنیری کی جائے، اس کے علاوہ کریلا، گھیاکدو، چپن کدو، گھیا توری اور کھیرے کی کاشت پٹڑیوں کی ایک جانب جبکہ بھنڈی توری کی کاشت پٹڑیوں کے دونوں جانب کرنے سے نتائج بہتر ملتے ہیں۔یہ بھی کہا گیا کہ کاشتکار موسم گرما کی سبزیوں کی کاشت کیلئے ایسی اقسام کا بیج استعمال کریں جس کی کامیابی کی شرح 80 فیصد سے کم نہ ہو، محکمہ زراعت کے مشورہ سے ایسی اقسام کے بیج کا انتخاب کیا جائے جو کیڑے مکوڑوں اور بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت کی حامل ہوں۔

بشریٰ بی بی راولپنڈی کے 10مقدمات میں شامل تفتیش

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: سبزیوں کی کاشت موسم گرما کی

پڑھیں:

ٹی پی لنک کینال کھولنا سندھ کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے، وزیر آبپاشی سندھ

ایک بیان میں جام خان شورو کا کہنا ہے کہ سندھ کو اس وقت 62 فیصد پانی کی قلت کا سامنہ ہے، جبکہ پنجاب کے کینالز 54 فیصد پانی کی قلت برداشت کر رہے ہیں، ٹی پی لنک کینال کھولنے کی وجہ سے سندھ میں مزید پانی کی قلت بڑھ جائے گی، اس لیے ارسا ٹی پی لنک کینال کو فوری طور پر بند کرے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر آبپاشی سندھ جام خان شورو کا کہنا ہے کہ اس وقت ٹی پی لنک کینال کھولنا سندھ کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔ حکومتِ سندھ نے ارسا سے تکراری ٹی پی لنک کینال فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کردیا۔ جام خان شورو کا کہنا ہے کہ دریائے سندھ پر تکراری ٹی پی لنک کینال کھولنے پر حکومتِ سندھ نے ارسا کو احتجاجاً خط لکھ کر کینال فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ سندھ کو اس وقت 62 فیصد پانی کی قلت کا سامنہ ہے، جبکہ پنجاب کے کینالز 54 فیصد پانی کی قلت برداشت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹی پی لنک کینال کھولنے کی وجہ سے سندھ میں مزید پانی کی قلت بڑھ جائے گی، اس لیے ارسا ٹی پی لنک کینال کو فوری طور پر بند کرے۔

متعلقہ مضامین

  • راولپنڈی: 13 سالہ بچی سے جنسی زیادتی کرنے والا ملزم فوری گرفتار
  • ٹی پی لنک کینال کھولنا سندھ کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے، وزیر آبپاشی سندھ
  • برطانیہ کو فوری طور پر 2 لاکھ غیر ملکی کارکنوں کی ضرورت
  • بھارتی پولیس کا کارنامہ: چور کی جگہ جج کے خلاف وارنٹ جاری کرادیئے
  • رحیم یار خان: کسانوں کا ڈپٹی کمشنر آفس و پریس کلب پر احتجاج
  • عازمین کیلئے اچھی خبر، 2025ء کا حج شدید گرمیوں کا آخری حج ہو گا
  • بلوچستان: پوست کی فصل کیخلاف آپریشن، 1200 ایکڑ پر کاشت کی گئی فصل تلف
  • اسٹوریج کی کمی سے سبزیوں کی فصل ضائع ہونے لگی
  • پاکستان میں مہنگائی کا طوفان آنے کو ہے تیار،گورنر اسٹیٹ بینک نے خبردار کردیا
  • 21 اپریل سے شروع ہونیوالی انسداد پولیو مہم کو کامیاب بنانے کیلئے آج اجلاس بلایا ہے، مصطفیٰ کمال