Al Qamar Online:
2025-02-11@02:39:05 GMT

ٹرمپ کا غزہ کنٹرول کرنے کے عزم کا اعادہ

اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT

ٹرمپ کا غزہ کنٹرول کرنے کے عزم کا اعادہ

ویب ڈیسک — امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر غزہ کا کنٹرول سنبھالنے کا عزم دہرایا ہے۔

یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب یرغمالوں اور قیدیوں کے مرحلہ وار تبادلے کے بعد اسرائیل اور حماس دونوں پر جنگ بندی میں مزید پیش رفت کرنے کا دباؤ بڑھ رہا ہے۔

ٹرمپ نے اتوار کو مقبول اسپورٹس ایونٹ سپربول کے لیے جاتے ہوئے ایئرفورس ون طیارے میں رپورٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے یرغمالوں کی واپسی کے مناظر دیکھے ہیں۔

حماس کے رہا کیے جانے والے اسرائیلی یرغمالوں کے بارے میں صدر کا کہنا تھا "وہ بالکل ہولوکاسٹ سروائیور لگ رہے تھے۔ ان کی حالت بہت ہولناک تھی۔ وہ بہت لاغر نظر آرہے تھے۔۔۔مجھے نہیں معلوم کہ ہم کب تک یہ برداشت کرسکیں گے۔”


انہوں نے ایک بار پھر یہ عہد دہرایا کہ امریکہ غزہ کا کنٹرول سنبھال لے گا اور فلسطینیوں کو کہیں اور منتقل کردیا جائے گا۔

ٹرمپ نے کہا کہ وہ غزہ کو خریدنے اور اپنانے کے لیے تیار ہیں۔ لیکن ان کے بقول جہاں تک اس کی تعمیرِ نو کا معاملہ ہے تو اسے مختلف حصوں میں تعمیر کرنے کے لیے مشرقِ وسطیٰ کے ممالک کو بھی دیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا ہم غزہ کا کنٹرول سنبھالنے اور یہ یقینی بنانے کے لیے پُرعزم ہیں کہ حماس دوبارہ یہاں منتقل نہ ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ "یہاں ایسا کچھ نہیں بچا جس کے لیے واپس آیا جائے۔ یہ ایک ملبے کا ڈھیر ہے۔ باقی عمارتیں گرا دی جائیں گی۔”

اس سے قبل امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ اسرائیل جنگ کے اختتام پر غزہ کی پٹی کو امریکہ کے حوالے کردے گا۔

گزشتہ جمعرات کو ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں صدر ٹرمپ نے غزہ کی تعمیرِ نو سے متعلق کہاتھا کہ اس کے لیے کسی امریکی فوجی کی ضرورت نہیں پڑے گی اور خطے میں استحکام کا دور دورہ ہو گا۔




اس سے قبل صدر ٹرمپ نے اسرائیل کے وزیرِ اعظم نیتن یاہو سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ امریکہ غزہ کا کنٹرول سنبھال کر اس کی تعمیر نو کرے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ غزہ بہت ہی خوب صورت علاقہ ہے جسے تعمیر کرنا اور وہاں ہزاروں ملازمتیں پیدا کرنا بہت ہی شان دار ہو گا۔

صدر ٹرمپ کے ان بیانات پر سعودی عرب سمیت خطے کے مختلف ممالک نے ردِ عمل ظاہر کیا تھا اور غزہ سے فلسطینیوں کو متنقل کرنے کے کسی منصوبے کی مخالفت کی تھی۔

اتوار کو اسرائیل کی جانب سے غزہ کے وسط میں بنائے گئے نیٹزرم کوریڈور سے فوج کا انخلا شروع کرنے سے جنگ بندی میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔

یہ راہداری غزہ کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کے لیے بنائی گئی تھی اور اسرائیلی فوج کے انخلا سے جنگ بندی کے بعد شمالی غزہ میں مزید فلسطینیوں کو واپس آنے کا راستہ ملے گا جو جنگ سے پہلے وہاں رہتے تھے۔

اسرائیلی حکام نے تاحال یہ واضح نہیں کیا کہ غزہ سے کتنے فوجی نکالے گئے ہیں۔ اسرائیل کی فوج اس وقت بھی غزہ کے اسرائیل اور مصر کے ساتھ ملنے والے بارڈر پر موجود ہے۔ فوج کے مکمل انخلا سے 42 روزہ جنگ بندی کے اگلے مراحل میں پیش رفت کی توقع ہے۔




غزہ میں جنگ کا آغاز سات اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر دہشت گرد حملے کے بعد ہوا تھا جس میں 1200 افراد ہلاک ہوگئے تھے اور حماس نے 250 افراد کو یرغمال بنالیا تھا۔

اس حملے کے جواب میں اسرائیل نے غزہ پر حملہ کیا تھا جس کے بعد 15 ماہ تک جاری رہنے والی لڑائی میں حماس کے زیرِ انتظام غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق 47 ہزار افراد ہلاک ہوئے۔

تاہم اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس تعداد میں ہلاک ہونے والے 17 ہزار عسکریت پسند بھی شامل ہیں۔

حماس کو امریکہ، یورپی یونین اور دیگر مغربی ممالک نے دہشت گرد تنظیم قرار دے رکھا ہے۔

ہفتے کو حماس نے تین اسرائیلی یرغمالوں اور اسرائیل نے 183 فلسطینیوں کو رہا کیا۔ گزشتہ ماہ ہونے والی جنگ بندی کے بعد یہ قیدیوں کا پانچویں بار تبادلہ ہواہے۔

اس رپورٹ کے لیے بعض معلومات ایسوسی ایٹڈ پریس / رائٹرز / اے ایف پی سے لی گئی ہیں۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان کھیل غزہ کا کنٹرول فلسطینیوں کو کا کہنا کرنے کے کہ غزہ تھا کہ کے لیے کے بعد

پڑھیں:

غزہ منصوبہ، کنٹرول سنبھالنے اور تعمیرنو میں کوئی جلدی نہیں، ڈونلڈ ٹرمپ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ غزہ کا کنٹرول سنبھالنے اور تعمیر نو کے امریکی منصوبے پر عمل درآمد میں کوئی جلدی نہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں صدر ٹرمپ نے غزہ پر امریکا کی جانب سے قبضہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ امریکا غزہ کی پٹی پر قبضہ کر لے گا، ہم اس کے مالک ہوں گے۔ جس کا مقصد اس علاقے میں استحکام لانا اور ہزاروں ملازمتیں پیدا کرنا ہے۔

صدر ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ میں غزہ میں طویل المدتی ملکیت کی پوزیشن دیکھتا ہوں، ہم غزہ کو ترقی دیں گے۔علاقے کے لوگوں کے لیے ملازمتیں دیں گے، شہریوں کو بسائیں گے۔

دوسری جانب وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے بات چیت کیلئے خواہش مند ہیں، شمالی کوریا سے تعلقات قائم کرنے کا عندیہ بھی دے دیا، شمالی کوریا رہنما کم جان ان سے اچھے تعلقات بناتا ہوں تو سب کیلئے فائدہ مند ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ چین کی معاشی جارحیت کے مقابلے کیلئے امریکا جاپان تعاون کریں گے، تیل و گیس معاہدوں کے ذریعے جاپان کے ساتھ تجارتی خسارے کا معاملہ حل کرنا چاہتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • معاہدے کی خلاف ورزی،حماس نے یرغمالیوں کی رہائی روک دی،ہر قسم کی صورتحال کیلیے تیار ہیں‘ اسرائیل
  • ٹرمپ نے حماس کو ہفتے تک یرغمالی رہا نہ کرنے پر سخت دھمکی دے دی
  • فلسطینیوں کو بیدخل کرنے کی سازشیں ناکام بنادیں گے، حماس
  • ڈونلڈ ٹرمپ کا غزہ پر قبضے کے منصوبے کا ایک بار پھر اعادہ
  • فلسطینیوں کو بیدخل کرنے کی سازشیں ناکام بنا دینگے، حماس
  • ہمیں حماس کی باقیات کو بھی ختم کرنا ہوگا، نیتن یاہو
  • غزہ منصوبہ، کنٹرول سنبھالنے اور تعمیرنو میں کوئی جلدی نہیں، ڈونلڈ ٹرمپ
  • کانگریس کی منظوی کے بغیر امریکا کی اسرائیل کو اربوں ڈالر مالیت کے ہتھیاروں کی فروخت
  • غزہ کا کنٹرول سنبھالنے اور تعمیر نو کے منصوبے پر جلدی نہیں، ڈونلڈ ٹرمپ