بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ مہنگائی میں کمی ہو رہی ہے تو ایوان میں بیٹھے لوگوں کی تنخواہوں میں اضافے کی کیا ضرورت ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایوان میں کروڑپتی لوگ بیٹھے ہیں، تنخواہوں میں اضافہ نہیں ہونا چاہیے، پارلیمنٹ کےآخری اجلاس میں تنخواہیں بڑھانے کی بات کی گئی تھی، پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے کو مسترد کرتی ہے۔

رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ سپریم جوڈیشل کونسل اجلاس میں 2 ججز نہیں آئے، لیٹر لکھا ہے، جوڈیشل کونسل اجلاس میں ہم بھی شریک نہیں ہوئے۔بیرسٹرگوہر نے کہا کہ 26ویں ترمیم کیخلاف سپریم کورٹ میں پٹیشن پرفیصلہ ہوناباقی ہے، بانی پی ٹی آئی مقبول رہنماہیں انکی باتوں کوسنجیدہ لینا چاہیے۔

انھوں نے کہا کہ حکومت نےوعدہ کیا تھا ریفارمز لے کر آئیں گے،حکومت ایک بھی قانون نہیں لاسکی جس سے ریفارمز آتیں، حکومت نے آج تک غزہ سےمتعلق ایک لفظ پارلیمنٹ میں نہیں کہا۔بیرسٹرگوہر نے کہا کہ پی ٹی آئی سمجھتی ہےجمہوریت کی بنیاد ووٹ ہے، قومی اسمبلی کا13واں اجلاس ہورہاہے،حکومت کسی اجلاس میں بھی کورم پورانہ کرسکی۔

مولانا فضل الرحمان ہمارے ساتھ ضرور ہیں لیکن الائنس کاحصہ نہیں بنے، اسمبلی کے پہلے اجلاس میں کہا تھا ایوان نامکمل ہے، سپریم کورٹ نے ہمارےحق میں فیصلہ دیا اس پرعمل نہیں کیاجا رہا، وزیراعظم نےالیکشن کمشنر سےمتعلق کوئی خط نہیں لکھا۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ سینیٹ میں آج بھی خیبر پختونخوا کی نمائندگی نہیں ہے، سسٹم کا حصہ رہتے ہوئے اسےتبدیل کریں گے، ہماری طرف سےعلی ظفر نے جوڈیشل کمیشن کو خط لکھا کہ اجلاس مؤخر کیا جائے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: تنخواہوں میں اجلاس میں پی ٹی ا ئی نے کہا کہ

پڑھیں:

بیرسٹر علی ظفر کا جوڈیشل کمیشن اجلاس ملتوی کرنے کا مطالبہ

بیرسٹر علی ظفر —فائل فوٹو

پی ٹی آئی رہنما سینیٹر  علی ظفر  نے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ملتوی کرنے کا مطالبہ کر دیا۔

اسلام آباد میں سپریم کورٹ کے باہر  میڈیا سے گفتگو  کرتے ہوئے انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں ججز کی سینیارٹی کا معاملہ حل ہونے تک جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کو مؤخر کیا جائے، جب تک اسلام آباد ہائی کورٹ میں ججز کی سینیارٹی کا فیصلہ نہ ہو آپ ان کے بارے میں فیصلہ نہیں کر سکتے۔

جوڈیشل کمیشن کے رکن سینیٹر علی ظفر کا چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو خط

سینیٹر علی ظفر کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ ججز سنیارٹی کا معاملہ حل ہونے تک اجلاس مؤخر کیا جائے۔

سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ ہمیں ٹرانسفر  پر  ایشو نہیں، ایشو سینیارٹی کا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں نے کبھی کسی شخصیت کی بات نہیں کی، نہ کروں گا، ہم نے اپنا مؤقف دے دیا ہے، فیصلہ عدالت کرے گی۔

بیرسٹر علی ظفر نے یہ بھی کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی کا حق چھین لیا گیا، مجھے بطور  وکیل ٹرائل میں جانے نہیں دیا گیا، توشہ خانہ کیس میں وکیل ہوں لیکن مجھے پیش نہیں ہونے دیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی نے ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کو غیرضروری قرار دے دیا
  • ’مہنگائی میں کمی ہو رہی ہے تو ایوان میں تنخواہوں میں اضافے کی کیا ضرورت ہے‘
  • نکتہ اعتراض پر بات کی اجازت دینے کے معاملے پرپی ٹی آئی کا ایوان میں احتجاج
  • بیرسٹر گوہر علی خان اور بیرسٹر علی ظفر نے بھی جوڈیشل کمیشن اجلاس سے متعلق اہم قدم اٹھا لیا
  • بیرسٹر گوہر و علی ظفر کا بھی جوڈیشل کمیشن اجلاس کا بائیکاٹ
  • جوڈیشل کمیشن کا اجلاس: سپریم کورٹ کے 6 ججز کی نامزدگی کی منظوری
  • بیرسٹر علی ظفر کا جوڈیشل کمیشن اجلاس ملتوی کرنے کا مطالبہ
  • سپریم کورٹ میں ججز کی تعیناتی؛ چیف جسٹس کی زیرِصدارت جوڈیشل کمیشن اجلاس شروع
  • آئین و قانون کا تقاضا ہے جوڈیشل کمیشن اجلاس مؤخر کیا جائے، بیرسٹر علی ظفر