UrduPoint:
2025-04-15@06:47:00 GMT

فرانس میں عالمی اے آئی سمٹ، مواقع اور خطرات کا جائزہ

اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT

فرانس میں عالمی اے آئی سمٹ، مواقع اور خطرات کا جائزہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 10 فروری 2025ء) فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں مصنوعی ذہانت کے موضوع پر ایک عالمی اجلاس ہو رہا ہے، جس میں مختلف ممالک کے رہنما اور ٹیکنالوجی کے شعبے کی سرکردہ شخصیات شریک ہیں۔ یہ دو روزہ اجلاس پیر دس فروری سے شروع ہوا اور اس کا مقصد مصنوعی ذہانت کی ریگولیشن کے لیے اتفاق رائے تک پہنچنا ہے۔ اس سمٹ میں شریک مہمانوں کی تعداد ڈیڑھ ہزار سے زائد ہے۔

ڈیپ سیک کی مقبولیت ایک ویک اپ کال ہونی چاہیے، ٹرمپ

پاکستان سمیت دنیا بھر میں خواتین سیاستدان ڈیپ فیک پورن کا نشانہ

پاکستان: مصنوعی ذہانت(اے آئی) پالیسی جلد نافذ کرنے کا اعلان

سمٹ کی میزبانی فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

مختلف لیکچرز اور مباحث بھی اس اجلاس کا حصہ ہیں، جن میں اے آئی کے باعث لاحق خطرات اور مواقع کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

ساتھ ہی اس پہلو پر بھی توجہ دی جا رہی ہے کہ اس شعبے میں آگے نکلنے کی دوڑ میں قواعد و ضوابط کے احترام کو بھی یقینی بنایا جائے۔

فرانسیسی صدر ماکروں کی مشیر برائے اے آئی، این بوویرو نے اجلاس کی افتتاحی تقریب سے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ شعبہ بیک وقت بے انتہا امیدیں اور خوف، دونوں کا سبب ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اجلاس ایک ایسا اہم موڑ ثابت ہو گا، جس کے نتیجے میں مزید ممالک مصنوعی ذہانت سے مستفید ہو سکیں گے۔

اس سیکٹر کے لیے توانائی کے دیرپا ذرائع بھی زیر غور ہیں۔

قبل ازیں اتوار ہی کے روز فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں نے بھی اے آئی کی کامیابیوں پر روشنی ڈالی اور ساتھ ہی اس شعبے میں 109 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان بھی کیا۔ امریکہ نے ابھی حال ہی میں اوپن اے آئی کی قیادت میں اے آئی سیکٹر کی ترقی کے لیے پانچ سو بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا ہے۔

مصنوعی ذہانت کے شعبے میں اب تک امریکا اور چین ہی مرکزی کردار کے حامل رہے ہیں۔ چین نے حال ہی میں ڈیپ سیک ایپ کو لانچ کیا، جو اس شعبے میں امریکی قیادت کے لیے ایک بڑا چیلنج بن گئی ہے۔ امید کی جا رہی ہے کہ اس اجلاس میں یورپ کی جانب سے بھی اقدامات اور سرمایہ کاری کا اعلان کیا جا سکتا ہے۔ یورپی قانون سازوں نے گزشتہ برس ایک اے آئی ایکٹ کی منظوری دی تھی، جو کہ اس سیکٹر کو ریگولیٹ کرنے کے سلسلے میں اپنی طرز کی اولین قانون سازی ہے۔

کل منگل کو ایک سو سے زائد ممالک کے رہنما ایک خصوصی سیشن میں حصہ لیں گے۔ اس سیشن میں عالمی رہنما مصنوعی ذہانت کو دیرپا اور ماحول دوست بنانے کے حوالے سے ریگولیشن پر کسی اتفاق رائے تک پہنچنے کی کوشش کریں گے۔ تاہم ماہرین اور ناقدین کا یہ بھی کہنا ہے کہ یورپی یونین، امریکہ، چین اور بھارت ان سب ہی کی مصنوعی ذہانت کے میدان میں ترجیحات مختلف ہیں اور یوں ریگولیشن کے حوالے سے بھی ان کے نقطہ ہائے نظر ایک دوسرے سے خاصے مختلف ہیں۔

ع س / م م (اے ایف پی، روئٹرز)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے مصنوعی ذہانت کا اعلان اے آئی

پڑھیں:

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے امریکی وفد کی ملاقات، آئی ٹی کے شعبے میں تعاون کے ایم او یوز پر دستخط

راولپنڈی (ڈیلی پاکستان آن لائن ) آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے امریکی کانگریس کے وفد نے ملاقات کی۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی آیس پی آر) کے مطابق کانگریس کے وفد نے جی ایچ کیو میں آرمی چیف سے ملاقات کی، وفد کی قیادت جیک برگمین کر رہے تھے جبکہ تھامس سوزی اور معزز جوناتھن جیکسن بھی وفد میں شامل تھے۔

ملاقات میں باہمی دلچسپی کے مختلف امور پر تبادلہ خیال جبکہ علاقائی سلامتی اور دفاعی تعاون پر زور دیا گیا، دونوں فریقین نے باہمی احترام، مشترکہ اقدار اور اسٹریٹجک مفادات کی بنیاد پر مسلسل رابطے کی اہمیت کو دہرایا۔

پروفیسر خورشید احمد انتقال کر گئے

آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات کے دوران انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں تربیتی تعاون کے لیے مفاہمتی یادداشتوں پر بھی دستخط کیے گئے۔

 ترجمان پاک فوج نے کہا کہ امریکی ارکانِ کانگریس نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج کے کلیدی کردار کو سراہا اور علاقائی امن و استحکام کے لیے پاکستان کی مسلسل کوششوں کا اعتراف بھی کیا، امریکی کانگریس کے وفد نے پاکستانی قوم کی ثابت قدمی اور اس کے اسٹریٹجک پوٹینشل کی بھی تعریف کی۔

ریاست مدینہ کی حقیقی بنیاد دیکھنی ہے تو " دھی رانی  پروگرام" دیکھیں: سہیل شوکت بٹ کا اجتماعی شادی کی تقریب سے خطاب

امریکی وفد نے پاکستان کی خودمختاری کے لیے اپنے احترام کا اظہار کرتے ہوئے سیکیورٹی، تجارت، سرمایہ کاری اور معاشی ترقی کے شعبوں میں وسیع البنیاد دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔

ترجمان پاک فوج نے کہا آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے وفد کے دورے پر ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پاکستان امریکا کے ساتھ دیرینہ شراکت داری کو مزید مستحکم اور متنوع بنانے کا خواہاں ہے۔ یہ تعلقات باہمی مفادات اور قومی خودمختاری کے احترام پر مبنی ہوں۔
 

مزید :

متعلقہ مضامین

  • سعودی عرب کے ترقیاتی منصوبوں میں پاکستانیوں کا کردار، ملازمت کے نئے مواقع پیدا ہورہے ہیں، پاکستانی سفیر احمد فاروق
  • چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کی زیر صدارت سیکٹر ڈویلپمنٹ کے حوالے سے جائزہ اجلاس
  • چین کی عوامی مصنوعی ذہانت خواص کو چیلنج کر رہی ہے
  • بیلاروس کا ڈیڑھ لاکھ پاکستانیوں کو ملازمتیں دینے کا اعلان، کیا مواقع موجود ہیں؟
  • آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے امریکی وفد کی ملاقات، آئی ٹی کے شعبے میں تعاون کے ایم او یوز پر دستخط
  • آرمی چیف سے امریکی وفد کی ملاقات، آئی ٹی شعبے میں تعاون کے ایم او یوز پر دستخط
  • مصنوعی ذہانت کی دنیا میں چین امریکا کو پیچھے چھوڑنے کے قریب پہنچ گیا
  • ریکوڈک منصوبہ: معیشت، معدنیات اور سرمایہ کاری کا نیا دور
  • خشک سالی اور غذائی بحران کے خطرات
  • پاکستانی پروڈکٹس کو عالمی منڈیوں تک رسائی دینا وقت کی اہم ضرورت ہے، وفاقی وزیر خزانہ