Islam Times:
2025-04-15@06:46:03 GMT

نوجوان سوشل میڈیا کا مثبت استعمال کریں، ڈاکٹر حسن قادری

اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT

نوجوان سوشل میڈیا کا مثبت استعمال کریں، ڈاکٹر حسن قادری

منہاج سپریم کونسل کے چیئرمین کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا آج کے دور کا جدید ابلاغی ٹول ہے۔ اس کے جہاں ثمرات ہیں وہاں مضمرات بھی ہیں۔ اسے استعمال کرنیوالوں کی تربیت لازم ہے۔ والدین کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے بچوں کی تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیت کا بھی بندوبست کریں۔ بالخصوص اپنے بچوں کے شب و روز اور سوشل میڈیا کے استعمال پر نظر رکھیں۔ اسلام ٹائمز۔ منہاج القرآن انٹرنیشنل کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے جرمنی فرینکفرٹ میں معاشرتی اقدار کا تحفظ اور سیرت مصطفیؐ کے موضوع پر خصوصی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام قیامت تک کا ضابطہ حیات ہے۔ ہر دور کے ابلاغی تقاضوں کے مطابق دعوت و تبلیغ کو عام کرنا بحیثیت مسلمان ہم سب کی دینی ذمہ داری ہے۔ اسلام معاشرتی تقاضوں کو پورا کرنے کی تعلیم دیتا ہے۔ مصطفوی معاشرہ، معیشت اور معاشرت کے تقاضوں سے لاتعلق نہیں رہ سکتا اور نہ ہی اسلام کے اندر رہبانیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا آج کے دور کا جدید ابلاغی ٹول ہے۔ اس کے جہاں ثمرات ہیں وہاں مضمرات بھی ہیں۔ اسے استعمال کرنیوالوں کی تربیت لازم ہے۔ والدین کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے بچوں کی تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیت کا بھی بندوبست کریں۔ بالخصوص اپنے بچوں کے شب و روز اور سوشل میڈیا کے استعمال پر نظر رکھیں۔

انہوں نے کہا کہ حضور نبی اکرمؐ خلق کے اعلیٰ ترین مرتبہ پر فائز ہیں، قرآن نے اُن کے خلق کو حسین قرار دیا ہے۔ اپنے اخلاق و کردار سنوارنے کی کوشش کرنا بھی آپؐ کی اطاعت و اتباع ہے۔ سیمینار میں میاں عمران الحق، ڈاکٹر چن نصیب، میاں مقصود اکرام، فیصل حسین مشہدی، راجہ بابر حسین، علامہ حسن میر قادری، علامہ سید فرحت حسین شاہ، علامہ ہارون عباسی الازہری، مفتی ممتاز حسین پیرزادہ، علامہ صدیق احمد پتھروی، علامہ توصیف احمد، سجاد وڑائچ، یاسر احمد، حاجی ارشاد وڑائچ، جویریہ سجاد، قاری فیض احمد، سید ارشد شاہ، شفیق مراد، علامہ سردار افتخار، فیض عالم قادری نے شرکت کی۔ منہاج القرآن انٹرنیشنل کی سپریم کونسل کے چیئرمین اپنے 4 روزہ تنظیمی و دعوتی دورہئ جرمنی کے بعد گزشتہ رات سویڈن روانہ ہو گئے جہاں وہ سیرت النبیؐ کانفرنس اور پاکستانی کمیونٹی کی طرف سے منعقدہ سماجی تقریبات و سیمینار سے خطاب کریں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سوشل میڈیا اپنے بچوں

پڑھیں:

مفکرپاکستان شاعرمشرق ڈاکٹرسر علامہ محمد اقبال کا 87واں یوم وفات 21اپریل کو منایا جائے گا

ننکانہ صاحب(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 اپریل2025ء)مفکر پاکستان شاعرمشرق ڈاکٹر سر علامہ محمد اقبال کا87واں یوم وفات 21اپریل کو منایا جائے گا اس سلسلے میں ملک بھر میں سرکاری و غیر سرکاری سطح پر تقریبات کا اہتمام کیاجائے گاجن میں حکیم الامت ڈاکٹر علامہ اقبال کی تحریک پاکستان کیلئے عظیم خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا جائے گا۔

اخبارات خصوصی ایڈیشن شائع کریں گے جبکہ پی ٹی وی اور نجی ٹی وی چینلز سے بھی خصوصی پروگرام نشر کیے جائیں گے۔شاعر مشرق علامہ اقبال ممتاز قانون دان اور تحریک پاکستان کی اہم شخصیت تھے اور اردو اور فارسی کے ممتاز شاعر تھے۔ڈاکٹر سر علامہ اقبال کو دور جدید کا صوفی شاعر سمجھا جاتا ہے ان کا بحیثیت سیاستدان اہم ترین کارنامہ نظریہ پاکستان کی تشکیل ہے جو انہوں نے 1930 میں الہ آباد میں پیش کیا تھا علامہ اقبال کا پیش کردی یہی نظریہ پاکستان کے قیام کی بنیاد بنا اسی وجہ سے سر علامہ اقبال کو پاکستان کا نظریاتی سرپرست مانا جاتا ہے وہ اگرچہ قیام پاکستان سے قبل ہی اس جہان فانی سے کوچ کر گئے تھے لیکن انہیں پاکستان کے قومی شاعر کی حیثیت حاصل ہے۔

(جاری ہے)

بطور شاعر ان کی معروف ترین تصانیف میںبانگ درا،بال جبریل،ضرب کلیم،پیام مشرق اور دیگر قابل ذکر ہیں۔وہ21اپریل1938 کو60برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔

متعلقہ مضامین

  • عروہ حسین کی بالی وڈ گانے کے ساتھ سوشل میڈیا پر انٹری، ویڈیو وائرل
  • مفکرپاکستان شاعرمشرق ڈاکٹرسر علامہ محمد اقبال کا 87واں یوم وفات 21اپریل کو منایا جائے گا
  • ریحام خان کی مانسہرہ پریس کلب میں گانا گانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل‎
  • امت میں تفرقہ پھیلانے کی سازشوں کو ناکام بنانا ہوگا، علامہ محمد حسین اکبر
  • فیروز خان کے عالمی منصوبوں سے متعلق بیان پر سوشل میڈیا صارفین کی تنقید
  • عمر رواں، ایک عہد کی داستان
  • ریحام خان کی مانسہرہ پریس کلب میں گانا گانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل
  • ہانیہ عامر کی حسین لہنگا چولی میں تصاویر نے سوشل میڈیا پر دھوم مچا دی: قیمت جان کر صارفین حیران رہ گئے
  • عاطف اسلم کی فیملی کے ساتھ ریل نے سوشل میڈیا پر دھوم مچا دی
  • سمیع خان کو سوشل میڈیا صارفین سے کیا ’’شکوہ‘‘ ہے؟