شہریوں کی بڑھتی اموات:ذمہ دار سندھ حکومت ہے، منعم ظفر خان
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
کراچی:امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے شاہ لطیف ٹاؤن میں تیز رفتار ڈمپر کی ٹکر سے 20سالہ نوجوان حسنین کے جاں بحق ہونے پر گہرے دکھ اور افسوس او ر اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے سندھ حکومت، محکمہ پولیس اور متعلقہ حکام کی نا اہلی و ناکامی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہر میں ہیوی وبے ہنگم ٹریفک اور تیز رفتار ڈمپر و ٹینکرز کی ٹکر سے شہریوں کی بڑھتی ہوئی اموات کی ذمہ دارسندھ حکومت اور پولیس ہے۔
منعم ظفر خان نے کہاکہ تیز رفتار ڈمپر اور ٹینکر شہر میں نقل و حرکت کے اوقاتِ کار کی مسلسل خلاف ورزی کرتے ہوئے شہریوں میں موت بانٹ رہے ہیں اور صوبائی وزراء، قابض میئر اور اعلیٰ پولیس حکام بیانات دے رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ گزشتہ کئی روز سے روزانہ کوئی نہ کوئی شہری،نوجوان، خاتون یا بچہ خونی ڈمپریاٹینکر کی ٹکر کا نشانہ بن رہے ہیں، شاہ لطیف ٹاؤن کے واقع میں بھی نوجوان حسنین جاں بحق اور اس کی بہن زخمی ہوئی جبکہ پیر کو شام میں بھی منگھو پیر میں واٹر ٹینکر سے ایک شہری اپنی جان گنوا بیٹھا ہے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت و محکمہ پولیس ڈمپرز اور ہیوی ٹریفک کو شہر میں نقل و حرکت کے اوقات کی پابندی کرانے میں مکمل طور پر ناکام ثابت ہوئے ہیں۔عدالتی احکامات کے مطابق ڈمپرز کے شہر میں صبح 7بجے سے رات گیارہ بجے تک نقل و حرکت پر پابندی کے باوجود دن کے اوقات میں یہ اندوہناک واقعات پیش آرہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ حکومت،انتظامیہ اور پولیس کہاں ہیں؟کراچی کے شہریوں کو تیز رفتار ڈمپروں اور ٹینکروں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے دوسری جانب ٹریفک قوانین کی پابندی یقینی بنانے کے لیے بھی عملاً شہر میں کوئی مؤثر نظام موجود نہیں، پولیس شہریوں بالخصوص موٹر سائیکل سواروں کو جگہ جگہ روک کر مال بنانے میں مصروف رہتی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: تیز رفتار
پڑھیں:
کراچی میں دن کے وقت ڈمپروں کے داخلے پر پابندی
— فائل فوٹوکراچی میں بڑھتے ٹریفک حادثات کے پیشِ نظر سندھ حکومت نے دن کے وقت کراچی میں ڈمپروں کے داخلے پر پابندی لگادی۔
اس فیصلے کے تحت ڈمپروں کو صرف رات 11 سے صبح 6 بجے تک کراچی شہر میں داخلے کی اجازت ہوگی۔
علاوہ ازیں کراچی میں چلنے والی تمام بڑی گاڑیوں اور ان کے ڈرائیوروں کی فزیکل ویری فکیشن کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
کراچی میں 24 گھنٹے کے دوران ڈمپر ڈرائیورز نے 5 شہریوں کی جان لے لیے۔
چیف سیکریٹری سندھ کی زیرِ صدارت ہونے والے اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا ہے کہ کراچی میں چلنے والی تمام گاڑیوں کے لیے محکمہ ٹرانسپورٹ سے کیو آر کوڈ سرٹیفکیٹ حاصل کرنا لازمی ہوگا۔
سندھ سالڈ ویسٹ منیجمنٹ بورڈ کو 3 ماہ کے اندر آپریشنز رات کے وقت منتقل کر نے کی بھی ہدایت دے دی گئی ہے۔