Daily Ausaf:
2025-04-15@09:58:34 GMT

سعدیہ امام کو کس چیز سے ڈر لگتا ہے؟ اداکارہ نے بتادیا

اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT

کراچی (شوبز ڈیسک)شوبز انڈسٹری کی سینئر اداکارہ سعدیہ امام نے بتایا ہے کہ انہیں کس چیز سے ڈر لگتا ہے۔

نجی ٹی وی کے پروگرام ’گڈ مارننگ پاکستان‘ میں میزبان ندا یاسر نے پوچھا کہ سعدیہ امام آپ کو کس چیز کا خوف اور ڈر ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میرے ساتھ یہ مسئلہ ہے کہ میں سمندر میں نہیں جاسکتی، جب لوگ سمندر پر جاتے تھے تو مجھے بلاتے تھے لیکن مجھے پانی سے ڈر لگتا تھا۔

سعدیہ امام نے کہا کہ میں اس وقت ہیروئن تھی لیکن سمندر کے سین کٹوا دیتی تھی، مجھے پانی کی ریت جو ہوتی ہے اس سے ایسا لگتا ہے کہ پیروں تلے زمین نکل رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بیٹی میرب نے جب سوئمنگ شروع کی تو وہ مجھے بلاتی تھی لیکن میں پانی میں پاؤں بھی نہیں رکھتی تھی، میری ٹرینر اچھی تھی جس میں مجھے اب سکھا دیا ہے اور میں بیٹی کے ساتھ پانی میں چلی جاتی ہوں۔

سعدیہ امام نے بتایا کہ ڈائریکٹر سے کہتی تھی کہ سمندر میں جہاں ریت آکر ٹچ کرے گی میں وہاں نہیں جاؤں گی۔

انہوں نے کہا کہ میرے پاؤں پر ایک بار جیلی فش چپک گئی تھی یہ تجربہ اتنا برا تھا کہ میں اس کے بعد سے سمندر سے دور ہی بھاگی۔
مزیدپڑھیں:قذافی اسٹیڈیم کے باہر پولیس اہلکار نے پی سی بی ملازم کو تھپڑ دے مارا

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: سعدیہ امام نے کہا کہ

پڑھیں:

اسکاٹ لینڈ ویمن کرکٹ ٹیم میں سابق پاکستانی کرکٹر کی نواسی شامل

آئی سی سی ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ کوالیفائیر کے لیے پاکستان میں موجود اسکاٹ لینڈ ویمن کرکٹ ٹیم میں پاکستان کے سابق ٹیسٹ کرکٹر، مینجر اور سلیکٹر کرنل ریٹائرڈ نوشاد کی نواسی مریم فیصل بھی شامل ہیں۔

19 سالہ مریم فیصل 1 ون ڈے اور 6 ٹی ٹوئنٹی میچز میں اسکاٹ لینڈ کی نمائندگی کر چکی ہیں۔

لاہور میں نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے مریم فیصل نے بتایا کہ اپنے نانا کی وجہ سے میں اور میرے جڑواں بھائی نے کرکٹ شروع کی، نانا کو میں پیار سے بابا کہتی تھی، انہوں نے مجھے بہت سپورٹ کیا۔

انہوں نے بتایا کہ بابا دبئی میں سری لنکا کے خلاف سیریز میں پاکستان ٹیم کے منیجر تھے، ہم دیکھنے گئے تھے وہاں سے مجھے کرکٹ کا شوق ہوا، ویسے تو مجھے کرکٹ بالکل پسند نہیں تھی، میچ کے دوران میں سو گئی تھی، واپس آئے تو بھائی نے کلب جوائن کیا تو پھر میں نے بھی کرکٹ شروع کر دی۔

مریم فیصل نے بتایا کہ میں انڈر 19 میں فلاپ ہو گئی تو بابا نے حوصلہ افزائی کی پھر اگلا سیزن اچھا کھیلا، بابا نے مجھے اور میرے بھائی کو کبھی زبردستی کرکٹ کھیلنے کے لیے نہیں کہا تھا، وہ چاہتے تھے کہ بس ہم کھیلوں میں آئیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں آ کر کھیلنا اچھا لگ رہا ہے، یہ ایک مختلف احساس ہے کیونکہ جہاں سے آپ کا تعلق ہو وہاں کھیلنا ایک خواب ہوتا ہے تو میرا یہ خواب پورا ہو رہا ہے۔

مریم فیصل کا کہنا ہے کہ دیسی لڑکیاں کھیل میں نہیں آتیں، شاید فیملی کی وجہ سے یا ان کی خود دلچسپی نہیں ہوتی، میرا خیال ہے کہ دیسی لڑکیوں کو یہ بتانا چاہیے کہ وہ کہیں بھی جا کر کچھ بھی کر سکتی ہیں۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • مسلسل تین فائنل ہارنے کے بعد اس بار ملتان سلطانز کی حکمت عملی کیا ہوگی؟ اسامہ میر نے بتادیا
  • علامہ شبیر حسن میثمی کا دورہ راجن پور
  • علامہ شبیر حسن میثمی کا دورہ راجن پور، مختلف علاقوں میں مساجد و امام بارگاہوں کا افتتاح 
  • امام جعفر صادق (ع) کی حیات طیبہ عالم بشریت کیلئے مشعل راہ ہے، علامہ مقصود ڈومکی
  • کروڑوں روپے کا فراڈ، نادیہ حسین کا اہم انکشاف سامنے آگیا
  • ماں بننے کا تجربہ پرسکون تھا، مزیدکتنے بچوںکی خواہش ہے ،اداکارہ عروہ حسین نے بتادیا
  • اسکاٹ لینڈ ویمن کرکٹ ٹیم میں سابق پاکستانی کرکٹر کی نواسی شامل
  • دفعہ370 کی بحالی تک کوئی بھی الزام یامقدمہ مجھے خاموش نہیں کرا سکتا، آغا روح اللہ
  • پی ایس ایل کی فریاد
  • استقامت کا پہاڑ امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ