اسلام آباد: پاکستان اور ترکیہ کے درمیان انسداد دہشتگردی کے حوالے سے مشاورت کا دوسرا دور ہوا جس دوران پاکستان اور ترکیہ نے عالمی و علاقائی سطح پر دہشتگردی سے متعلق امور کا جائزہ لیا ۔ اور ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ اور شراکت داری جاری رکھنےپراتفاق کیا ۔

میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ دفتر خارجہ کے مطابق پاک ترکیہ انسداد دہشت گردی مشاورت کا دوسرا دور اسلام آباد میں منعقد ہوا، پاکستان کےڈی جی برائےانسداد دہشتگردی وزارت داخلہ عبدالحمید نے مشاورتی دورمیں شرکت کی جبکہ ترک وفد کی قیادت ڈی جی انٹیلیجنس اینڈ سیکیورٹی کنعان یلماز نے کی۔

ذرائع کے مطابق پاکستان اور ترکیہ نے عالمی و علاقائی سطح پر دہشت گردی سے متعلق امور ، خطے اور اس سے باہر دہشتگرد تنظیموں کے خطرات کا جائزہ لیا۔ دونوں ممالک نے انسداد دہشتگردی کیلئے تعاون،بہترین طریقہ کار کا تبادلہ جاری رکھنے پراتفاق کیا ۔

میڈیا ذرائع کے مطابق دونوں جانب سے کہا گیا عالمی برادری کو دہشتگردی وجوہات کے جڑسے خاتمے کیلئے طویل عرصے سے جاری تنازعات حل کرنا ہوں گے، پاکستان اور ترکیہ نے ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ اور شراکت داری جاری رکھنےپراتفاق کیا گیا ۔

پاک ترک وفود نے دہشتگردی کی لعنت سے نمٹنے کیلئے دوطرفہ تعاون مزید فروغ دینے پربھی اتفاق کیا ۔ پاکستان اور ترکی کے درمیان مشاورت کا آئندہ دور انقرہ میں ہوگا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پاکستان اور ترکیہ انسداد دہشتگردی

پڑھیں:

خط ملتے ہی انسداد دہشتگردی عدالتیں فوجی عدالتوں میں تبدیل ہو گئیں، فواد چوہدری کا شکوہ

فواد چوہدری نے چیف جسٹس پاکستان سے شکایت کی ہے کہ 4 ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کا خط ملتے ہی انسداد دہشت گردی عدالتیں فوجی عدالتوں میں تبدیل ہو گئی ہیں۔ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیے کہ عدالتی حکم جاری ہی نہیں ہوا تو خط کیسے پہنچ سکتا ہے؟ اگر کوئی خط جاری کیا گیا ہے تو اسے واپس لیا جائے گا۔

نجی ٹی وی کے مطابق سپریم کورٹ میں9 مئی مقدمات کی سماعت کے دوران فواد چوہدری عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ میرے مقدمات آپ کی ہدایت کے باوجود مقرر نہیں ہو رہے۔

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیے کہ آپ کا کیس کل لگ جائے گا، جس پر فواد چوہدری نے کہا کہ میرا کیس مقرر نہیں ہو رہا لیکن ان کیسز کے احکامات سے براہ راست متاثر ہو رہا ہوں، سپریم کورٹ سے انسداد دہشت گردی عدالتوں کو خط بھیجا گیا ہے، سپریم کورٹ کا خط ملتے ہی انسداد دہشت گردی عدالتیں فوجی عدالتوں میں بدل گئی ہیں۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ عدالتی حکم جاری ہی نہیں ہوا تو خط کیسے پہنچ سکتا ہے؟ اگر کوئی خط جاری کیا گیا ہے تو اسے واپس لیا جائے گا، پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی نے موقف اختیار کیا کہ ایسا کوئی خط میرے علم میں نہیں ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ انسداد دہشت گردی عدالت سرگودھا کے جج نے خط ملنے کی بات کی ہے، عدالت نے نو مئی کے مقدمات جمعرات کو بھی مقرر کرنے کی ہدایت کر دی۔

واضح رہے کہ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے 8 اپریل کو انسداد دہشت گردی عدالتوں کو 9 مئی سے متعلق مقدمات کا فیصلہ 4 ماہ میں کرنے کا حکم دیا تھا۔

عدالت نے قرار دیا تھا کہ انسداد دہشت گردی کی عدالتیں 4 ماہ میں 9 مئی سے متعلق مقدمات کا فیصلہ کریں اور ہر 15 دن کی پیش رفت رپورٹ متعلقہ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کو پیش کریں۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور چین کے درمیان سمندری تعاون پر پانچواں مذاکراتی دور، تعاون برقرار رکھنے کا فیصلہ
  • حکومت خلیجی ریاستوں کے ساتھ انسداد منشیات کے ہر شعبے میں تعاون کو مزید وسعت دینے کے لیے تیار ہے، محسن نقوی
  • حکومت انسدادِ منشیات کے ہر شعبے میں تعاون کو مزید وسعت دینے کیلئے تیار ہے، محسن نقوی
  • پاک-چین میری ٹائم کے شعبے میں مذاکرات کا پانچواں دور، تعاون برقرار رکھنے کا فیصلہ
  • عالمی انسداد منشیات کانفرنس آج ہوگی
  • پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اعظم سواتی کی عبوری ضمانت میں13مئی تک توسیع
  • چیف جسٹس سے سفیر ترکیہ ‘ ایران کی ملاقات عدالتی شعبے کو فروغ دینے پر اتفاق
  • چیف جسٹس سے ایران اور ترکیہ کے سفیروں کی ملاقات، عدالتی تعاون مزید بڑھانے پر اتفاق
  • خط ملتے ہی انسداد دہشتگردی عدالتیں فوجی عدالتوں میں تبدیل ہو گئیں، فواد چوہدری کا شکوہ
  • پاکستان امریکہ میں آئی ٹی سمجھوتہ: کانگریس وفد کی ملاقات، دیرینہ شراکت داری کے خواہشمند ہیں: آرمی چیف