بھارت؛ مہا کمبھ میلے میں جانے والی سڑکوں پر300 کلومیٹر تک ٹریفک جام، لاکھوں لوگ پھنس گئے
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
UTTAR PRADESH:
بھارت کے سب سے بڑی مذہبی اجتماع مہا کمبھ میں شرکت کے لیے جانے والے ہندوؤں کی کثیر تعداد کے باعث 300 کلومیٹر تک ٹریف جام ہوگیا، اور گاڑیاں سڑکوں پر48 گھنٹوں سے پھنسی ہوئی ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بسنت پنچمی کے امرت اشنان کے بعد توقع کی جارہی تھی مہا کمبھ میں شریک لوگوں کی تعداد میں کمی آجائے گی مگر اب صورتحال اس کے برخلاف دکھائی دے رہی ہے کیونکہ ملک بھر سے لوگوں کے مقدس اشنان کرنے کے لیے پریاگ راج پہنچنے کا سلسلہ جاری ہے۔
پریاگ راج کو جانے والے ٹریفک کو سنبھالنے میں ناکامی کے بعد پولیس مدھیہ پردیش ہی میں گاڑیوں کو روک رہی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹریفک پولیس اہلکاروں کا کہنا ہے کہ پریاگ راج کی طرف جانا ناممکن ہے کیونکہ 200 سے 300 کلومیٹر تک ٹریفک جام ہے۔
آئی جی ٹریفک پولیس سکیت پرکاش پانڈے نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹریفک جام کی وجہ ویک اینڈ پر ہونے والا عوام کا جم غفیر ہے، بہت بڑی تعداد میں لوگوں نے گاڑیوں میں مہا کمبھ میلے کا رخ کیا جس کی وجہ سے ٹریفک جام ہوگیا۔ ان کا کہنا تھا کہ دو دنوں میں صورتحال بہتر ہوجائے گی اور پریاگ راج انتظامیہ کی جانب سے بیان کردہ صورتحال کے مطابق ہی گاڑیوں کو جانے کی اجازت دی جارہی ہے۔
سڑکوں پر عوام اور گاڑیوں کے بے پناہ رش کی وجہ سے پریاگ راج سنگم ریلوے اسٹیشن بھی بند کردیا گیا ہے۔ ریلوے حکام نے میڈیا کو بتایا کہ مسافروں کو اسٹیشن سے باہر نکلنے میں شدید دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے چنانچہ اسٹیشن کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جاسکے۔
دوسری جانب ٹریفک جام میں پھنسے یاتری انتظامیہ کوناقص انتظامات پرتنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں کہ بہتر انتظام کاری سے ٹریفک جام کی صورتحال سے بچا جاسکتا تھا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
امریکی ریاست ایریزونا اور کیلی فورنیا کے صحرائی علاقوں میں مال گاڑیاں سے لاکھوں ڈالر کے جوتے چوری
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔11 اپریل ۔2025 )امریکی ریاست ایریزونا اور کیلی فورنیا کے صحرائی علاقوں سے گزرنے والی مال گاڑیاں سے ایک سال کے دوران 20 لاکھ ڈالر کے جوتے چرائے گئے ریاست ایریزونا کے شہر فینکس میں ایک وفاقی عدالت میں تحریری شکایت درج کی گئی ہے جس کے مطابق ایریزونا کے ایک مضافاتی علاقے میں”بی این ایس ایف“ کی مال گاڑی میں چوری ہوئی چور جوتوں کے 1900 ایسے جوڑے بھی اپنے ساتھ لے گئے جو ابھی مارکیٹ میں متعارف بھی نہیں ہوئے تھے.(جاری ہے)
دستاویزات کے مطابق چوری کیے گئے جوتوں کی مالیت چار لاکھ 40 ہزار ڈالر سے زیادہ تھی تحریری شکایت میں کہا گیا ہے کہ ان جوتوں میں زیادہ تر جوڑے ”نائجل سیلویسٹر ایکس ایئر جورڈن فور ایس“ تھے جو ابھی مارکیٹ میں صارفین کو خریداری کے لیے پیش نہیں کیے گئے ان نئے جوتوں کے ایک جوڑے کی قیمت لگ بھگ 225 ڈالر ہے. امریکی جریدے ”لاس اینجلس ٹائمز“ کی ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس مارچ کے بعد سے اب تک بی این ایس ایف کی مال گاڑیوں میں صحرائے مہاوی میں اس طرح کی لگ بھگ 10 وارداتیں ہوئی ہیں جن کی حکام تحقیقات کر رہے ہیں حکام کا کہنا ہے کہ ان وارداتوں میں ایک کے علاوہ باقی سب وارداتوں میں مال گاڑیوں سے نئے جوتے چوری کیے گئے ہیں گزشتہ ماہ ہونے والی واردات کے بعد 11 افراد پر چوری شدہ سامان رکھنے یا وصول کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے. تمام ملزمان نے الزامات کی تردید کی ہے اور خود کو بے قصور قرار دیا ہے البتہ عدالت نے مقدمے کی سماعت تک ان افراد کو حراست میں رکھنے کا حکم جاری کیا ہے عدالت میں جمع کرائی گئی دستاویزات کے مطابق زیرحراست تمام افراد کا تعلق میکسیکو سے ہے ان میں سے 10 افراد غیر قانونی طور پر امریکہ میں رہ رہے تھے جب کہ ایک شخص نے امریکہ میں سیاسی پناہ کی درخواست دی ہوئی ہے. دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ زیر حراست افراد کو ان ٹریکنگ ڈیوائسز کی مدد سے گرفتار کیا گیا ہے جو کہ بعض جوتوں میں نصب کی گئی تھیں فینکس کی وفاقی عدالت میں جمع شکایت کے مطابق 20 نومبر 2024 کو ایک اور چوری کا معاملہ سامنے آیا تھا جس میں ایریزونا کے نواحی علاقے میں مال گاڑی کو اچانک اس وقت رکنا پڑا تھا جب اس کے بریک میں خراب ہوگئے تھے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ریل گاڑی کے بریک کے وہ پائپ کاٹ دیے گئے تھے جس سے ہوا کا گزر ہوتا ہے اسی وجہ سے ریل گاڑی کو ہنگامی طور پر روک دیا گیا تھا مقامی پولیس حکام نے اس وقت بتایا تھا کہ مال گاڑی کو جس مقام پر رکنا پڑا تھا وہاں سے گزرنے والی ایک سفید گاڑی کو جب روکا گیا تو اس سے جوتوں کے 180 جوڑے برآمد ہوئے یہ تمام جوڑے ”ایئر جورڈن 11 ریٹرو لیجنڈ“ کے تھے جو مارکیٹ میں فروخت کے لیے پیش نہیں کیے گئے تھے ان جوڑوں کی مالیت 41 ہزار 400 ڈالر تھی. عدالت میں جمع دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ ایریزونا میں مال گاڑیوں سے ہونے والی دو دیگر وارداتوں میں آٹھ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جب کہ ان دونوں وارداتوں میں تقریباً چھ لاکھ 12 ہزار ڈالر کے جوتے چوری کیے گئے تھے حکام کے مطابق چوری کی بیشتر وارداتیں”انٹراسٹیٹ 40‘ ‘کے ساتھ ریل لائن پر اس وقت ہوئی ہیں جب ریل گاڑی پٹڑی تبدیل کر رہی ہوتی ہے ٹرین کی رفتار کم ہونے پر چور اس پر چڑھ کر سامان نیچے پھینک دیتے تھے جریدے کے مطابق چوروں کو بعض اوقات ان کے ساتھیوں سے معلومات ملتی ہیں کہ کس مال گاڑی کی کونسی شپمنٹ میں قیمتی سامان موجود ہے ایسوسی ایشن آف امیریکن ریل روڈز کی ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس کے مقابلے میں مال گاڑیوں سے چوری کی وارداتوں میں 40 فی صد اضافہ ہوا ہے امریکی امیگریشن اور کسٹم انفورسمنٹ کے اندازوں کے مطابق کارگو ڈکیت بندرگاہوں سے مال گاڑیوں، ٹرکوں اور دیگر سپلائی چین کے راستوں پر لوٹ مار کرتے ہیں اور سالانہ 15 سے 35 ارب ڈالر تک کا سامان لوٹ لیتے ہیں لاس اینجلس، شکاگو، اٹلانٹا، ڈیلس اور ریاست ٹینیسی کے شہر میمفس جیسے جہاز رانی کے مراکز کئی منظم جرائم پیشہ گروہوں کے نشانے پر ہیں.