Daily Mumtaz:
2025-04-15@06:34:42 GMT

ترسیلات زرمیں سالانہ بنیادپر 25 فیصد اضافہ

اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT

ترسیلات زرمیں سالانہ بنیادپر 25 فیصد اضافہ

سال 2025 کے پہلے ماہ میں بیرون ملک مقیم (اوورسیز) پاکستانیوں نے 3 ارب ڈالر ملک بھیجے  ۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق جنوری 2025 میں ورکرز ترسیلات 3 ارب ڈالر رہیں۔
اسٹیٹ بینک کا کہنا ہےکہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے جنوری 2024 کے مقابلے میں جنوری 2025 میں 25 فیصد زیادہ رقوم بھیجی ہیں۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں مالی سال کے سات مہینوں کی ورکرز ترسیلات 20.

8 ارب ڈالر رہیں۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں مالی سال کے سات مہینوں کی ورکرز ترسیلات مالی سال 2024 کے سات مہینوں سے 31.7 فیصد زائد رہیں۔
خیال رہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے دسمبر 2024 میں بیرون ملک پاکستانیوں سے اپیل کی تھی کہ وہ احتجاجاً ترسیلات زر ملک میں نہ بھیجیں۔

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: اسٹیٹ بینک

پڑھیں:

ترسیلات زرمیں ریکارڈاضافہ معیشت کیلئے اچھی خبر

 اسلام آباد(طارق محمودسمیر)  دنیا بھر میں مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی گئی ترسیلات زر کا حجم پہلی بار 4 ارب ڈالر کی حد عبور کرگیا۔ اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مارچ 2025 کے دوران ترسیلاتِ زر کا حجم 4.1 ارب امریکی ڈالر
رہا جس نے پہلی بار اس حد کو عبور کیا ،وزیراعظم شہبازشریف نے ترسیلات زرمیں ریکارڈاضافے کواطمینان بخش قراردیتے ہوئے کہاہے کہ یہ پیشرفت اوورسیزپاکستانیوں کی طرف سے حکومتی پالیسیوں پر اعتمادکامظہرہے، بلاشبہ ترسیلات زر کسی بھی ملک کی معیشت کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہیں، خاص طور پر ترقی پذیر ممالک کے لیے یہ ایک اہم ذریعہ آمدن ہیں۔ پاکستان کے لیے بھی بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی جانے والی رقوم معاشی استحکام میں بنیادی کردار ادا کرتی ہیں، پاکستان کو ہر سال اربوں ڈالرز کی صورت میں ترسیلات زر موصول ہوتی ہیں جو کہ زرمبادلہ کے ذخائر کو سہارا دینے، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم کرنے، اور ملکی کرنسی کو مستحکم رکھنے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔ گزشتہ مالی سال کے دوران پاکستان کو تقریباً 27 ارب ڈالرز کی ترسیلات زر موصول ہوئیں، جو کہ جی ڈی پی کا ایک اہم حصہ ہیں،ترسیلات زر نہ صرف ملک کے معاشی پہلو کو متاثر کرتی ہیں بلکہ سماجی سطح پر بھی ان کے اثرات نمایاں ہوتے ہیں۔ ان رقوم سے ملک میں لاکھوں خاندانوں کی روزمرہ ضروریات پوری ہوتی ہیں، تعلیم، صحت اور دیگر سہولیات حاصل کی جاتی ہیں۔ دیہی علاقوں میں خاص طور پر ترسیلات کی بدولت معیارِ زندگی میں بہتری آتی ہے تاہم، ترسیلات زر میں تسلسل برقرار رکھنا ایک بڑا چیلنج ہے۔ عالمی معاشی سست روی، تیل پیدا کرنے والے ممالک میں ملازمتوں میں کمی، اور غیر رسمی ذرائع (ہنڈی/حوالہ)کے بڑھتے ہوئے استعمال کی وجہ سے ترسیلات میں اتار چڑھاؤ آتا ہے۔ اس کے علاوہ، شرح تبادلہ میں عدم استحکام اور حکومتی پالیسیوں کی غیر یقینی کیفیت بھی ترسیلات پر منفی اثر ڈال سکتی ہے۔حکومت اور اسٹیٹ بینک نے ترسیلات زر کو باضابطہ چینلز سے لانے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں، جیسے ‘روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ ، ‘پک ری میٹ اور ترسیلات پر ترغیبات  ، ان اسکیمز کے باعث ترسیلات میں کچھ حد تک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، تاہم مزید اصلاحات کی ضرورت ہے۔ ترسیلات زر پاکستان کی معیشت کے لیے ایک نادیدہ مگر طاقتور ستون ہیں۔ ان کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کو نہ صرف سمندر پار پاکستانیوں کے مسائل حل کرنے ہوں گے بلکہ انہیں ترغیبات دے کر قانونی ذرائع سے رقوم بھیجنے کی حوصلہ افزائی بھی کرنی ہوگی۔یقیناً اوورسیز کنونشن کاانعقاد ایک اہم اور مثبت قدم ہیاس سیاوورسیز کے مسائل کوسمجھنے میں مددملے گی تاہم یہ اہم فورم محض نمائشی نہیں ہوناچاہئے بلکہ حقیقی مسائل کے حل اور قومی ترقی میں اوورسیز پاکستانیوں کی شمولیت کو یقینی بنایاجایاچاہئے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • ترسیلات زرمیں ریکارڈاضافہ معیشت کیلئے اچھی خبر
  • 3 ماہ میں مزید 10 ارب ڈالر ترسیلات زر آنے کی توقع ہے، گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد
  • آئندہ ماہ سے مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوگا: گورنر اسٹیٹ بینک
  • پاکستان میں مہنگائی کا طوفان آنے کو ہے تیار،گورنر اسٹیٹ بینک نے خبردار کردیا
  • سمندرپارپاکستانیوں کی ترسیلات زرمیں 9ماہ کے دوران 33.2فیصد اضافہ
  • زرمبادلہ کے ذخائر بہتر ہیں،درآمدات میں کمی لائی گئی، کرنٹ اکاﺅنٹ سرپلس رہا ہے.گورنراسٹیٹ بینک
  • تنخواہیں جمود کا شکار اور مہنگائی تاریخی سطح پر‘ تنخواہ دار طبقے کی مالی مشکلات میں اضافہ ہو ا ہے.سیلریڈ کلاس الائنس
  • گورنر اسٹیٹ بینک نے آئی ایم ایف سے قرض کی قسط موصول ہونے میں تاخیر کا خدشہ ظاہر کردیا
  • پاکستانی درآمدات میں اضافہ اور آئل امپورٹس میں کمی ہورہی: گورنر اسٹیٹ بینک
  • مالی سال کے پہلے 9 ماہ کے دوران پاکستان میں گاڑیوں کی فروخت میں46 فیصد اضافہ