Daily Mumtaz:
2025-02-11@01:08:17 GMT

ترسیلات زرمیں سالانہ بنیادپر 25 فیصد اضافہ

اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT

ترسیلات زرمیں سالانہ بنیادپر 25 فیصد اضافہ

سال 2025 کے پہلے ماہ میں بیرون ملک مقیم (اوورسیز) پاکستانیوں نے 3 ارب ڈالر ملک بھیجے  ۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق جنوری 2025 میں ورکرز ترسیلات 3 ارب ڈالر رہیں۔
اسٹیٹ بینک کا کہنا ہےکہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے جنوری 2024 کے مقابلے میں جنوری 2025 میں 25 فیصد زیادہ رقوم بھیجی ہیں۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں مالی سال کے سات مہینوں کی ورکرز ترسیلات 20.

8 ارب ڈالر رہیں۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں مالی سال کے سات مہینوں کی ورکرز ترسیلات مالی سال 2024 کے سات مہینوں سے 31.7 فیصد زائد رہیں۔
خیال رہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے دسمبر 2024 میں بیرون ملک پاکستانیوں سے اپیل کی تھی کہ وہ احتجاجاً ترسیلات زر ملک میں نہ بھیجیں۔

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: اسٹیٹ بینک

پڑھیں:

عوام مالی منافع کا لالچ دینے والی فراڈ اسکیموں سے خود کو بچائیں، ایس ای سی پی

سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے واضح کیا ہے کہ ایس ای سی پی میں کسی کمپنی کی رجسٹریشن اسے غیر قانونی ڈپازٹس جمع کرنے اور جعلی سرمایہ کاری شروع کرنے یا رئیل اسٹیٹ اسکیموں میں سرمایہ کاری کے بہانے سرمایہ کاری پر کوئی گارنٹی شدہ منافع پیش کرنے کی اجازت نہیں دیتی۔

نجی اخبار میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق ایس ای سی پی کو مسلسل ایسے افراد خصوصاً بزرگ شہریوں کی جانب سے شکایات موصول ہو رہی ہیں، جو جعلی رئیل اسٹیٹ اسکیموں میں سرمایہ کاری کے ذریعے اپنی بچت سے محروم ہوچکے ہیں۔

ایک بیان میں ایس ای سی پی نے کہا ہے کہ یہ رئیل اسٹیٹ سرمایہ کاری اسکیمیں عام طور پر منافع کا وعدہ کرکے عوام سے سرمایہ کاری کی درخواست کرتی ہیں۔

ان اسکیموں کے ذمہ دار فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کا قومی ٹیکس نمبر اور ایس ای سی پی میں رجسٹرڈ کمپنیوں کے انکارپوریشن سرٹیفکیٹ دکھا کر سرمایہ کاروں کو جھانسہ دیتے اور پھنساتے ہیں۔

فراڈ کرنے والے رئیل اسٹیٹ پروجیکٹ میں سرمایہ کاری کے طور پر سیکڑوں افراد سے ڈپازٹ جمع کرتے ہیں، جو غیر حقیقی ماہانہ منافع کا وعدہ کرکے بیچا جاتا ہے۔

فنڈز عام طور پر فراڈ کرنے والوں کے کنٹرول غیر منظم اداروں کے بینک اکاؤنٹس میں جمع کیے جاتے ہیں، جب کہ کمپنیوں کو سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے قانونی ڈھانچے کے طور پر پیش کیا جاتا ہے۔

یہ رئیل اسٹیٹ اسکیمیں پونزی اسکیموں کے طور پر کام کرتی ہیں، جو غائب ہونے سے پہلے ابتدائی سرمایہ کاروں کو منافع ادا کرتی ہیں اور دوسرے سرمایہ کاروں کو ان کی محنت کی کمائی سے محروم کر دیتی ہیں، اور ان سے رقوم کی بازیابی کے لیے کوئی قانونی راستہ نہیں ہے۔

ایس ای سی پی نے عوام الناس کو مشورہ دیا کہ وہ انتہائی احتیاط کریں، اور صرف منافع بخش ماہانہ منافع کی ادائیگیوں کی بنیاد پر جعلی رئیل اسٹیٹ اسکیموں میں سرمایہ کاری نہ کریں۔

ایس ای سی پی نے مزید واضح کیا کہ وہ رئیل اسٹیٹ انویسٹمنٹ ٹرسٹ کے علاوہ رئیل اسٹیٹ سرمایہ کاری اسکیموں کو ریگولیٹ نہیں کرتا۔

ایس ای سی پی نے کہا کہ رئیل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کی کسی بھی مشکوک سرگرمی کی اطلاع فوری طور پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو دی جائے۔

متعلقہ مضامین

  • جنوری 2025ء، پاکستانیوں نے 3 ارب ڈالر ملک بھیجے، اسٹیٹ بینک
  • اوورسیز پاکستانیوں نے جنوری میں 3 ارب ڈالر پاکستان بھیجے، اسٹیٹ بینک
  • جنوری 2025 میں پاکستانیوں کی ترسیلات زر میں 25 فیصد اضافہ
  • پاکستان کی ترسیلات زر میں سالانہ بنیادوں پر 25.2 فیصد اضافہ
  • جنوری 2025 میں اوورسیزپاکستانیوں نے 3 ارب ڈالر کی ترسیلات ملک بھیجیں
  • بانی پی ٹی آئی کی کال نظر انداز؛ بیرون ممالک پاکستانیوں نے 3 ارب ڈالر ملک میں بھیج دیے
  • جنوری 2025کے دوران ترسیلاتِ زر میں نمایاں اضافہ
  • رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں تمام شعبوں کی برآمدات میں اضافہ
  • عوام مالی منافع کا لالچ دینے والی فراڈ اسکیموں سے خود کو بچائیں، ایس ای سی پی