امت مسلمہ منجی بشریت امام مہدی (ع) کے انتظار میں ہے، علامہ مقصود ڈومکی
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
جیکب آباد میں محفل جشن سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ امام مہدی (ع) پوری دنیا کو ظلم اور بربریت سے پاک کرکے زمین پر عدل و انصاف کا نظام قائم کرینگے۔ جسکا وعدہ تورات، زبور، انجیل اور قران مجید میں دیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ اس وقت دنیا ظلم اور بربریت سے بھر چکی ہے۔ شیطان بزرگ امریکا اور شیاطین عالم مل کر اقوام عالم کا استحصال کر رہے ہیں۔ ہر طرف ظلم و بربریت جاری ہے۔ ایسے میں دنیا ایک نجات دہندہ کے انتظار میں ہے جو پوری دنیا کو ظلم اور بربریت سے پاک کرکے زمین پر عدل و انصاف کا نظام قائم کرے۔ جس کا وعدہ تورات، زبور، انجیل اور قران مجید میں دیا گیا ہے۔ انبیاء الٰہی نے جس منجی عالم بشریت کا تذکرہ کیا ہے، آج پوری انسانیت اس امام مہدی علیہ السلام کے انتظار میں ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جیکب آباد میں رئیس لیاقت علی سولنگی اور رئیس محبت علی سولنگی کی رہائش گاہ پر جشن میلاد حضرت علی اکبر علیہ السلام و میلاد منجی بشریت حضرت امام مہدی علیہ السلام کی مناسبت پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ آسمانی کتابوں اور انبیاء الٰہی نے بشریت کو ایک ایسے عادل الٰہی رہبر کی خوشخبری دی ہے جو آخر الزمان میں آ کر پوری دنیا کو عدل و انصاف سے بھر دے گا، اور دنیا سے ظلم و ستم کے آثار مٹا دے گا۔ امت مسلمہ آج منجی بشریت حضرت امام مہدی علیہ السلام کے انتظار میں ہے اور خدا کی زمین پر مستضعفین محرومین کی حاکمیت کا وقت قریب آ چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کے مستضعفین نے رہبر کبیر حضرت امام خمینی کی قیادت میں اڑھائی ہزار سالہ شہنشاہیت کو عبرتناک شکست دی۔ یمن کے مستضعفین نے آٹھ سالہ جنگ میں امریکہ اور سعودی عرب کی سربراہی میں قائم 39 ممالک کے ظالم لشکر کو عبرتناک شکست دی۔ حماس جہاد اسلامی اور حزب اللہ کے مقابلے میں 15 مہینے جنگ کے بعد امریکہ اور اسرائیل کو غزہ میں ذلت امیز شکست ہوئی اور غزہ، لبنان و یمن کے مظلوموں کو ظالموں کے مقابلے میں فتح اور نصرت حاصل ہوئی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے انتظار میں ہے علامہ مقصود علیہ السلام نے کہا
پڑھیں:
ہم تسخیر کائنات کی بجاے تسخیر مساجد میں لگے ہوئے ہیں، احسن اقبال
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا ہے کہ بدقسمتی سے ہماری سیاسی تاریخ طلاطم سے گزری ہے، ملک میں انتہا پسندی ہے، کہیں لسانیت ہے اور اس کی بڑی وجہ علامہ اقبال کی فکر سے دوری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر احسن اقبال نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقبال اکیڈمی کے دورے پر آیا ہوں، علامہ اقبال پاکستان کے فکری بانی ہیں، بدقسمتی سے ہماری سیاسی تاریخ طلاطم سے گزری ہے، ملک میں انتہا پسندی ہے، کہیں لسانیت ہے اور اس کی بڑی وجہ علامہ اقبال کی فکر سے دوری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں نظریاتی ڈھانچہ مضبوط ہونا چاہیے، پاکستان ایک نظریے کی بنیاد پر بنا تھا تمام صوبوں میں اقبال اکیڈمی بنائی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ وزارت تعلیم سے کہا گیا ہے کہ ہمارے نصاب میں دوبارہ سے علامہ اقبال کے افکار کو شامل کیا جائے، ہم نے کافی حد تک علامہ اقبال کو نصاب سے نکال دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج جدت کا دور ہے، علامہ اقبال محنت کا سبق دیتے ہیں، علامہ اقبال چھٹی کے خلاف تھے جو آزاد قومیں ہیں وہ محنت کرتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اقبال ڈے پر چھٹی کے بجائے اس پر مذاکرے ہونے چاہئیں۔ احسن اقبال نے کہا کہ علامہ اقبال نے ہمارے لیے بہترین پیغام چھوڑا ہے، ہم تسخیر کائنات کے بجاے تسخیر مساجد میں لگے ہوئے ہیں، علامہ اقبال پاکستان کی سافٹ پاور ہیں، 40 سے زائد زبانوں میں علامہ اقبال کے آثار کے تراجم ہو چکے ہیں۔