چیف جسٹس کو کہنا چاہتا ہوں قوم آپ کی طرف دیکھ رہی ہے:بانی پی ٹی آئی
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
راولپنڈی (ڈیلی پاکستان آن لائن )بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا ہے کہ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو کہنا چاہتا ہوں کہ قوم آپ کی طرف دیکھ رہی ہے۔ چیف جسٹس کو قانون اور انصاف کے ساتھ کھڑے ہونے کی ضرورت ہے۔
روز نامہ جنگ کے مطابق اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ آرمی چیف کو دو خط اس لئے بھیجے کہ جو بھی جمہوری راستے تھے وہ سب ختم کردیے گئے۔ پہلے سینسرشپ تھی اب پیکا بھی آگیا، سوشل میڈیا کو بھی روک دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ یہ پارلیمنٹ فنکشنل نہیں ہے، یہ فراڈ پارلیمنٹ ہے۔ وزیراعظم، صدر اور وزراء جعلی ہیں، پارلیمنٹ سے کوئی امید نہیں۔
بانی کا کہنا تھا کہ مجھے کوئی امید نہیں تھی کہ حکومت سے بات چیت کامیاب ہوگی۔ ہم نے 8 فروری کا نہیں کہا، صرف 9 مئی اور 26 نومبر کےلئے جوڈیشل کمیشن کا کہا تھا۔
انکا یہ بھی کہنا تھا کہ ان کے صرف دو مقاصد ہیں ایک 8 فروری کی دھاندلی نہ کھلے جبکہ دوسرا مقصد ہے کہ پی ٹی آئی کو جیلوں میں رکھیں۔ ایسے میں بات چیت کا کیا فائدہ؟ بات چیت کا کوئی فائدہ نہیں میں نے اپنی ٹیم کو بھی کہہ دیا ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی جمہوریت آج ختم ہو چکی ہے، اس وقت منافقت کی جمہوریت ہے اور تنقید کو غداری بنا دیا جاتا ہے، میڈیا کنٹرولڈ ہے، احتجاج اور جلسے بھی نہیں کرنے دیے جاتے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ورلڈ جسٹس پروجیکٹ کے رول آف لا انڈیکس میں پاکستان کا نمبر 142 ویں سے 140 ویں نمبر پر ہے۔ 26ویں آئینی ترمیم کے بعد عدلیہ کا قتل عام کردیا گیا ہے۔
شامی فوج میں بھرتی ہونے والوں کی لائنیں لگ گئیں، ہزاروں افراد نئی فوج کا حصہ بن گئے
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
صوابی جلسے پر بانی پی ٹی آئی بہت خوش تھے، بیرسٹر گوہر
فائل فوٹو۔چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ صوابی جلسے پر بانی پی ٹی آئی بہت خوش تھے، صوابی جلسے میں لوگوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔
راولپنڈی میں اڈیالا جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا 8 فروری عام انتخابات کے بعد پہلی دفعہ اتنے لوگ نکلے، ہم اپنا مینڈیٹ کبھی نہیں بھولیں گے۔
انھوں نے کہا صوابی کا جلسہ تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ تھا، ووٹ اور مینڈیٹ جمہوریت کی بنیاد ہے، ہمارا ایک ہی رابطہ ہوا تھا اس کے بعد ہمارا کوئی رابطہ نہیں ہے۔
بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا رابطے نہیں ختم ہونے چاہئیں، دھیمے انداز سے آگے بڑھتے تو سیاسی حل ڈھونڈا جاتا۔ پی ٹی آئی ایک سیاسی پارٹی ہے، ہم سیاسی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
انھوں نے کہا کہ اپوزیشن پارٹیز سے ہمارا رابطہ ہوگا، پرامن طریقے سے ہم اس عمل کو آگے بڑھاتے رہیں گے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا مولانا فضل الرحمان ہمارے ساتھ ابھی تک الائنس میں نہیں، کوشش ہے مولانا ہمارے ساتھ ہوں، آٹھ فروری کو جو مینڈیٹ چوری ہوا اس پر کوئی کمیشن نہیں بن سکا۔
انھوں نے کہا ہم نے پٹیشن فائل کی اس پر ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہو سکا، دو ممبر الیکشن کمیشن اور چیف الیکشن کمیشن ریٹائر ہو چکے ہیں۔
بیرسٹر گوہر نے کہا بدقسمتی سے 26ویں ترمیم کے تحت وہ آج بھی اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہیں، الیکشن کمیشن میں نئے ممبران کا فیصلہ نہیں ہو رہا۔
انھوں نے کہا ہماری کوشش ہوگی الیکشن کمیشن میں غیر جانبدار لوگ آجائیں، ججز نے بھی خط لکھا، سب کہہ رہے ہیں سپریم کوٹ کےججز کو روک لیں جب تک کوئی فیصلہ نہیں ہوتا۔