UrduPoint:
2025-02-11@00:50:28 GMT

ایران میں 1979ء کے اسلامی انقلاب کی برسی

اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT

ایران میں 1979ء کے اسلامی انقلاب کی برسی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 10 فروری 2025ء) پیر دس فروری کے روز ایران کے سرکاری ٹی وی پر 1979ء کے اسلامی انقلاب کی برسی کے موقع پر حکومت کی جانب سے منعقد کیے گئے اجتماعات کی تصاویر نشر کی گئیں، جن میں شرکا کو قومی پرچم لہراتے دیکھا گیا۔

روایتی طور پر ایسے اجتماعات میں شرکا کی تعداد ہزاروں سے لے کر لاکھوں تک رہی ہے۔

تاہم جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کی مطابق ملک میں آبادی کا ایک بڑا حصہ ان تقاریب سے لاتعلق بھی رہتا ہے۔ سن 1979ء کا انقلاب

فروری 1979ء میں ایران میں آیت اللہ خمینی کی قیادت میں ایک بغاوت کے دوران بادشاہت کا تختہ الٹ دیا گیا تھا۔ اسی سال تہران میں ایرانی طلبہ نے امریکی سفارت خانے پر قبضہ بھی کر لیا تھا، جس سے ایران اور امریکہ کے مابین سفارتی تعلقات منقطع ہو گئے تھے۔

(جاری ہے)

تب ہی سے ایران کے امریکہ کے ساتھ تعلقات کشیدگی کا شکار رہے ہیں اور دونون ممالک کے مابین عسکری تناؤ میں متعدد بار خطرناک حد تک اضافہ بھی ہوا ہے۔ اس کی حالیہ مثال غزہ کی جنگ کے دوران گزشتہ سال بھی دیکھی گئی۔

جہاں تک ایران کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کا سوال ہے تو ایران نے کئی دیگر مسلم اکثریتی ممالک کی طرح اسرائیل کے وجود کو تاحال باقاعدہ طور پر تسلیم نہیں کیا اور ایران اور اسرائیل کے مابین دوطرفہ سفارتی تعلقات بھی اب تک قائم نہیں ہو سکے۔

اس کے برعکس ان دونوں ممالک کے مابین عشروں سے کشیدگی پائی جاتی ہے اور دونوں ہی خطے میں ایک دوسرے کو اپنا سب سے بڑا حریف سمجھتے ہیں۔

علاوہ ازیں ایران کو شدید معاشی بحران کا سامنا بھی ہے، جس کی ایک وجہ اس کے جوہری پروگرام کے حوالے سے اس پر مغرب کی جانب سے عائد کردہ اقتصادی پابندیاں ہیں۔

تاہم امریکہ کے نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ملک کی باگ ڈور سنبھالنے کے بعد تہران کے ساتھ بات چیت کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

لیکن ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے، جن کا فیصلہ ملک کے اسٹریٹیجک معاملات میں حتمی ہوتا ہے، فی الحال امریکہ سے بات چیت کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

ان کے اس انکار کے بعد ایرانی کرنسی ریال کی قدر ریکارڈ حد تک گر چکی ہے۔

م ا / م م (ڈی پی اے، ڈی پی اے ای)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کے مابین

پڑھیں:

لاہور، انقلاب اسلامی ایران کی سالگرہ کی مناسبت سے منہاج الحسینؑ میں سیمینار

مقررین نے اپنے خطاب میں 22 بہمن 1357بمطابق 11 فروری 1979 کے متعلق بیان کیا کہ بانی انقلاب اسلامی ایران امام خمینیؒ کی15 سالہ جلاوطنی کے بعد وطن واپسی، عارضی حکومت کی تشکیل کا اعلان، بہت سے فوجیوں کا اسلامی انقلاب سے الحاق، ائیرفورس کی جانب سے امامؒ کی بیعت، امام خمینیؒ کے حکم پر لوگوں کی بڑے پیمانے پر مظاہروں میں شرکت کے باعث نتیجہ خیز واقعات پیش آئے جو آخر کار اسلامی انقلاب کی کامیابی پر منتہی ہوئے۔ اسلام ٹائمز۔ ’’عشرہ فجر انقلاب اسلامی‘‘ ایرانی قوم کے سرنوشت ساز دنوں کی یادگار ہے، برادر ہمسایہ اسلامی ملک کی 46ویں سالگرہ کے موقع پر ادارہ منہاج الحسین لاہور میں جامعۃ المصطفیٰ العالمیہ (روابط و بین الاقوامی امور نمائندگی پاکستان) کی اشتراک سے ایک عظیم الشان سیمینار منعقد کیا گیا، جس میں خانہ فرہنگ ایران کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر مسعودی، بانی و سرپرست اعلیٰ ادارہ منہاج الحسین علامہ ڈاکٹر محمد حسین اکبر، ڈائریکٹر ایجوکیشن المصطفیٰ پاکستان ڈاکٹر غلام جابر محمدی، علامہ محمد سبطین اکبر مہتمم اعلیٰ ادارہ منہاج الحسین، ایڈمنسٹریٹر المصطفیٰ پاکستان مولانا عدنان علوی، مسئول نشرواشاعت المصطفیٰ مولانا لیاقت علی اعوان، مولانا زاہد حسین بخاری انچارج ایفی لیشن المصطفیٰ پاکستان، علامہ سجاد حسین جوادی، حاجیہ خانم رقیہ اکبر مسئولہ جامعہ زینبیہ، خانم پروفیسر شمائلہ اظہر، خانم فروہ سبطین، خانم صائمہ رباب و دیگر اساتید وطلاب جامعہ نے شرکت کی۔

مقررین نے اپنے خطاب میں 22 بہمن 1357بمطابق 11 فروری 1979 کے متعلق بیان کیا کہ بانی انقلاب اسلامی ایران امام خمینیؒ کی15 سالہ جلاوطنی کے بعد وطن واپسی، عارضی حکومت کی تشکیل کا اعلان، بہت سے فوجیوں کا اسلامی انقلاب سے الحاق، ائیرفورس کی جانب سے امامؒ کی بیعت، امام خمینیؒ کے حکم پر لوگوں کی بڑے پیمانے پر مظاہروں میں شرکت کے باعث نتیجہ خیز واقعات پیش آئے جو آخر کار اسلامی انقلاب کی کامیابی پر منتہی ہوئے۔ 22 بھمن کو شہنشاہیت کا 2500 سالہ بوسیدہ نظام ساقط ہو گیا اور امام خمینیؒ کی قیادت میں عوام کی پندرہ سالہ جدوجہد کامیابی سے ہمکنار ہوئی اور ایران میں عظیم اسلامی انقلاب کامیاب ہو گیا۔ ایرانی عوام عشرہ فجر اور عالمی استکبار سے اپنی آزادی و استقلال کے دن کی مناسبت سے ہر سال جشن کا انعقاد کرتے ہیں۔ یہ عظیم انقلاب شہداء کے پاک خون، ایرانی قوم کی جدوجہد اور امام خمینیؒ کی قیادت کا مرہون منت ہے اور ایرانی قوم کو یقین ہے کہ یہ انقلاب حضرت مہدیؑ کے عالمی انقلاب سے متصل ہو گا اور وہ حضرت قائمؑ کے زمانہ ظہور میں الہٰی عادلانہ حکومت کے قیام کا جشن بھی منائیں گے۔

مقررین نے اپنے خطاب میں انقلاب اسلامی کے آثار و برکات پر بھرپور روشنی ڈالی اور کہا کہ آج اسلامی جمہوریہ ایران نے اتنے کم وقت میں دنیا کو روشن کر دیا کہ جس طرح رسول اللہ ﷺ نے اسلام کی سربلندی کیلئے اپنا سب کچھ قربان کرکے مشکلات کو جھیل کر اور اپنے اصحاب باوفا اور اپنوں کی قربانی کے باوجود ثابت قدمی کو اپنا کر ایک اسلامی ریاست کی بنیاد رکھی۔ اسی طرح انہی کی تعلیمات حاصل کرنیوالے امام خمینی ؒ  نے دنیا کے سامنے اسلام کی تصویر کو روشن کرتے ہوئے وقت کے فرعون کو تعلیمات محمد و آل محمد ؑ کی روشنی میں تہہ تیغ کرکے ایک اسلامی حکومت کی بنیاد رکھی جو حقیقتا اسلام کی روشن تصویر ہے جس کو دنیا کی سپر پاوروں نے بھی ازمانے کی کوشش کی اور ناکام و نامراد رہی اور اج ایران اپنے محبوب رہنما آیت اللہ خامنہ ای کی سربراہی میں پھر سے اسلام کا پرچم بلند کئے ہوئے ہیں، خدا پاکستان اور ایران کی دوستی کو سلامت رکھے اور یہ ہمسایہ اسلامی ملک جو ہمیشہ سے شانہ بشانہ کھڑے ہیں خدا ان دونوں برادر ممالک کے اندر اتحاد واتفاق پیدا کرے اور جیسے ہی مشکل وقت میں ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑے ہوتے آئے ہیں یہ آئندہ بھی اسی بھائی چارےکو فروغ دیتے رہیں۔ آخر میں ملک پاکستان اور برادر اسلامی ملک ایران کی سالمیت کیلئے خصوصی دعا کی گئی۔

متعلقہ مضامین

  • انقلاب اسلامی ایران کے اثرات اور نتائج(2)
  • دباؤ اور دھمکیوں کیساتھ مذاکرات نہیں چل سکتے، عباس عراقچی
  • اصفہان، 22 بہمن کی ریلی میں جوہری توانائی تنظیم کے سربراہ کی شرکت
  • انقلاب اسلامی ایران، انفجار نور کی 46 ویں سالگرہ!(1)
  • لاہور، ادارہ منہاج الحسینؑ میں انقلاب اسلامی ایران کی سالگرہ
  • انقلابِ اسلامی ایران کی 46 ویں سالگرہ
  • لاہور، انقلاب اسلامی ایران کی سالگرہ کی مناسبت سے منہاج الحسینؑ میں سیمینار
  • امریکہ کے ساتھ مذاکرات، حماقت یا خیانت!
  • رہنما مسلم لیگ ق و کوآرڈینیٹر وزارتِ مذہبی امور خواجہ رمیض حسن کی ایرانی یوم انقلاب تقریب میں شرکت