سنگاپور : کراسٹ چرچ طرز پر مسلمانوں پر حملے کا منصوبہ ناکام، ملزم گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
سنگاپور میں کراسٹ چرچ حملے کی طرز پر مسلمانوں پر حملے کی منصوبہ بندی کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔
میڈیارپورٹس کے مطابق ملزم نے حملے کی تربیت کے لیے ایک ویڈیو گیم کا استعمال کیا جو 2019 میں نیوزی لینڈ میں کراسٹ چرچ حملے سے مشابہت رکھتا تھا۔
ملزم کی شناخت 18 سالہ نِک لی کے نام سے ہوئی جس نے مبینہ طور پر سفید فام بالادستی کے حامی برینٹن ٹیرنٹ کی جانب سے کیے گئے قتل عام جیسا حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کی تھی۔
نیوزی لینڈ میں مارچ 2019 میں برینٹن ٹیرنٹ نے کرائسٹ چرچ کی مساجد میں فائرنگ کرکے 51 نمازیوں کو شہید کردیا تھا۔
حکام کا کہنا ہے کہ نِک لی نے دیسی ساختہ بندوقوں، چاقو اور پیٹرول بموں سے مسلمانوں پر حملے کا ایک منصوبہ بنایا تھا، جو نیوزی لینڈ کے کرائسٹ چرچ حملے جیسا ہوتا اور وہ اس واقعے کو براہ راست نشر کرنے کا بھی ارادہ رکھتا تھا۔
سکیورٹی حکام کے مطابق نِک لی نے سوشل میڈیا پر مسلمانوں کے خلاف پروپیگنڈا دیکھنے کے بعد 2023 میں ان کے خلاف شدید نفرت پالنا شروع کی۔
حکام کا کہنا ہے کہ نِک لی نے ٹیرنٹ کے حملے کی ویڈیوز تلاش کرکے بار بار دیکھیں اور اس سے متاثر ہو کر ایک پرتشدد آن لائن گیم میں خود کو ٹیرنٹ کے کردار میں ڈھال لیا۔
وہ مختلف ویڈیو گیمز میں خصوصی موڈیفکیشنز ڈاؤن لوڈ کرتا تاکہ خود کو کرائسٹ چرچ حملے میں شامل محسوس کر سکے۔
بیان میں کہا گیا کہ نِک لی نے خود کو مشرقی ایشیائی بالادستی کا حامی قرار دیا اور اس نظریے پر یقین رکھتا تھا کہ چینی، کورین اور جاپانی نسلیں دیگر قوموں سے برتر ہیں۔
سنگاپور کے داخلی سکیورٹی ادارے نے دسمبر 2024 میں نِک لی کیخلاف انٹرنل سکیورٹی ایکٹ کے تحت کارروائی کرتے ہوئے اسے حراست میں لیا تھا، اس قانون کے تحت حکام کسی بھی مشتبہ شخص کو بغیر مقدمہ چلائے گرفتار رکھ سکتے ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: چرچ حملے ن ک لی نے حملے کی
پڑھیں:
گرفتار ملزم نے مصطفیٰ کے قتل کا اعتراف کیا ہے، مقدس حیدر
ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) سی آئی اے مقدس حیدر نے کہا ہے کہ گرفتار ملزم نے مصطفیٰ کے قتل کا اعتراف کرلیا ہے۔
جیو نیوز سے گفتگو میں مقدس حیدر نے کہا کہ گرفتار ملزم ارمغان نے دوران تفتیش مصطفیٰ کو قتل کرنے کا اعتراف کیا۔
کراچی کلفٹن کے علاقے درخشاں سے 6 جنوری کو اغوا ہونے والے نوجوان مصطفیٰ کے والدین نے بے بسی کا اظہار کردیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ارمغان کا کہنا ہے کہ اس نے مغوی مصطفیٰ کو 3 روز قبل قتل کیا اور لاش ملیر میں پھینکی ہے۔
ڈی آئی جی سی آئی اے مقدس حیدر نے کہا کہ مصطفیٰ کی لاش اب تک نہیں ملی، مغوی کی گاڑی اور موبائل فون برآمد کرلی گئی ہے۔