پاکستان میں موبائل فون کی درآمد کم، مقامی مینوفیکچرنگ کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
اسلام آباد: پاکستان میں دسمبر 2024 کے دوران موبائل فونز کی درآمدات میں 9.10 فیصد کی کمی دیکھنے میں آئی۔ ادارہ برائے شماریات کے مطابق، اس مدت میں موبائل فونز کی درآمدات 45.4 ارب روپے تک محدود رہیں، جبکہ دسمبر 2023 میں یہ حجم 49.9 ارب روپے تھا۔ یوں، ایک سال کے دوران درآمدات میں 4.5 ارب روپے یعنی 9 فیصد سے زائد کمی ریکارڈ کی گئی۔
دوسری جانب، صوبائی وزیر صنعت و تجارت چوہدری شافع حسین کے دورہ چین کے مثبت نتائج سامنے آنے لگے ہیں، اور اب پنجاب میں موبائل فونز کی تیاری کا عمل شروع ہونے جا رہا ہے۔
فیصل آباد انڈسٹریل اسٹیٹ ڈویلپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی میں نجی موبائل کمپنی کے مینوفیکچرنگ پلانٹ کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھ دیا گیا ہے۔ توقع ہے کہ آئندہ دو سالوں میں یہاں موبائل فونز کی پیداوار شروع ہو جائے گی۔
صوبائی وزیر چوہدری شافع حسین کا کہنا تھا کہ چینی کمپنی کا پہلے موبائل فونز کی اسمبلنگ اور اب مینوفیکچرنگ کے میدان میں آنا ایک بڑی کامیابی ہے، جس سے موبائل فون کی قیمتوں میں کمی متوقع ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب میں ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے سرمایہ کاری کے بہترین مواقع دستیاب ہیں، اور چین سمیت دیگر ممالک کی کمپنیاں یہاں سرمایہ کاری میں دلچسپی لے رہی ہیں۔
جلد ہی پنجاب میں اربوں روپے کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری متوقع ہے، اور حکومت سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کر رہی ہے۔
چوہدری شافع حسین نے فیصل آباد میں موبائل مینوفیکچرنگ پلانٹ کے تعمیراتی عمل کا جائزہ بھی لیا اور اسے ملکی معیشت کے لیے ایک اہم پیش رفت قرار دیا۔
.ذریعہ: Nai Baat
کلیدی لفظ: موبائل فونز کی
پڑھیں:
پاکستان میں پراپرٹی سیکٹر میں بڑی پیش رفت، سرمایہ کاری کے نئے موقع پیدا ہونگے
کراچی:ملک میں رئیل اسٹیٹ اور پراپرٹی کے شعبے میں نمایاں پیش رفت کا امکان ہے، جس کے نتیجے میں ٹیکسوں میں کمی سے سرمایہ کاری کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔
ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز (آباد) کے پیٹرن انچیف محسن شیخانی نے اپنے ویڈیو بیان میں خوشی کی خبر سناتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں پراپرٹی کا نیا دور شروع ہونے والا ہے۔ حکومت بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے ٹیکسز میں کمی کر رہی ہے، جس سے رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں مثبت تبدیلیاں آئیں گی۔
اپنے بیان میں محسن شیخانی نے کہا کہ حکومت نے پراپرٹی کی خرید و فروخت اور منتقلی پر فائلرز کے لیے ٹیکس 13 فیصد سے کم کرکے 2 سے 3 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ کیپٹل ویلیو ٹیکس، کیپٹل گین ٹیکس، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی اور سپر ٹیکس سمیت دیگر محصولات میں بھی کمی یا مکمل خاتمے پر غور کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پراپرٹی میں بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری کے تحفظ کے لیے حکومت سرگرم ہے اور اس سلسلے میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے آئی جی سندھ کو زمینوں پر قبضے ختم کروانے کے لیے خصوصی احکامات جاری کیے ہیں تاکہ سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کیا جا سکے۔
محسن شیخانی کے مطابق آباد نے غیرملکی سرمایہ کاروں کو کم قیمت رہائشی اسکیموں کا منصوبہ پیش کیا ہے۔ اس کے علاوہ کراچی کے ضلع جنوبی میں قائم کچی آبادیوں کو شہری حکومت کے اشتراک سے جدید ماڈل پروجیکٹ میں تبدیل کرنے پر کام جاری ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ آباد کا وفد جلد وزیر اعظم سے ملاقات کرے گا، جہاں رئیل اسٹیٹ کے شعبے میں مزید بہتری کے لیے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ ایسے اقدامات نہ صرف مقامی بلکہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے بھی ایک سنہری موقع ثابت ہو سکتے ہیں، جس سے پاکستان میں تعمیراتی اور رئیل اسٹیٹ کا شعبہ نئی بلندیوں کو چھو سکتا ہے۔