توشہ خانہ 2؛ عمران خان کا اوپن کورٹ ٹرائل کرنے کی درخواست دائر
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
راولپنڈی:
توشہ خانہ 2 کیس میں عمران خان کا اوپن کورٹ ٹرائل کرنے کی درخواست دائر کردی گئی۔
بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت اسپیشل جج سینٹرل اسلام آباد شاہ رخ ارجمند نے اڈیالہ جیل میں خصوصی عدالت میں کی۔
سماعت کے موقع پر بانی پی ٹی آئی کے وکلاء بیرسٹر علی ظفر، بیرسٹر سلمان صفدر، فیصل ملک، مشال یوسفزئی اڈیالہ جیل پہنچے جب کہ چِیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر خان اور جنرل سیکرٹری سلمان اکرم راجا بھی اڈیالہ جیل پہنچے۔
اس موقع پر عمران خان اور بشریٰ بی بی کے فیملی ممبرز بھی اڈیالہ جیل کے اندر آئے، جن میں علیمہ خان، عظمیٰ خانم، نورین خانم، قاسم نیازی، مبشرہ شیخ، مہر النسا احمد، ایڈووکیٹ خالد یوسف چوہدری اور دیگر شامل تھے۔
اڈیالہ جیل میں ہونے والی سماعت میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کو پیش کیا گیا۔ اس موقع پر بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے گواہ قیصر محمود پر جرح کی جب کہ وکیل اگلی سماعت پر بھی جرح جاری رکھیں گے۔
دورانِ سماعت بانی پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری نے بانی پی ٹی آئی کا ٹرائل اوپن کورٹ میں کرنے کی درخواست دائر کردی۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ گزشتہ 20 ماہ سے بانی پی ٹی آئی جیل ٹرائل کے تحت مقدمات کا سامنا کررہے ہیں۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ عدالت سے استدعا ہے کہ درخواست پر فیصلے تک ٹرائل کو روکا جائے۔ عدالت نے آج کی سماعت میں درخواست وصول کرکے ٹرائل جاری رکھا اور بعد ازاں سماعت 17 فروری تک ملتوی کردی۔
سماعت میں سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے مشال یوسف زئی کی درخواست پر جواب بھی عدالت داخل کرادیا، جس میں کہا گیا کہ مشال کا وکالت لائسنس کے پی بار نے معطل کررکھا ہے، معطل لائسنس پر وکالت نامہ جمع کرانے پر کے پی بار تحقیقات کررہی ہے۔
واضح رہے کہ توشہ خانہ 2 کیس میں مجموعی طور پر 8 گواہوں کے بیانات قلمبند ہوچکے ہیں جب کہ پراسیکیوشن کے ساتویں گواہ پر جرح جاری ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی کی درخواست اڈیالہ جیل توشہ خانہ خان اور
پڑھیں:
26 ویں ترمیم کے بعد عدالتوں کو کنٹرول کیا جارہا ہے ، عمران خان
بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ 26 ویں ترمیم کے بعد عدالتوں کو کنٹرول کیا جارہا ہے، اڈیالہ جیل کے اندر بھی کنٹرولڈ ماحول میں ٹرائل کیا جارہا ہے۔
یہ بات اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری نے بتائی۔
انہوں نے کہا کہ آج توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت کے دوران ہم نے بانی پی ٹی آئی کی طرف سے انہیں کھلی عدالت میں پیش کرنے کی درخواست دائر کی ہے کہ بانی پی ٹی آئی کا حق ہے کہ ان کا اوپن ٹرائل ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ عوام کو اوپن جیل ٹرائل میں اجازت نہیں دی جاتی اڈیالہ جیل کے اندر کنٹرولڈ ماحول میں ٹرائل کیا جارہاہے۔
فیصل چوہدری نے بتایا کہ صحافیوں اور وکلاء میں پک اینڈ چوز کیا جاتا ہے، وکلاء کی فائلیں اسکین کرکے ان کی فائلوں کو کہیں اور بھیجا جاتا ہے، بانی اور بشری بی بی سیاسی عداوت کا نشانہ بنائے جارہے ہیں، ہم عالمی میڈیا سے بھی مخاطب ہیں بانی کو اوپن ٹرائل کا حق نہیں دیا جارہا، بانی کو فیئر ٹرائل کا کوئی حق نہیں دیا جا رہا۔
انہوں نے کہا کہ ہم آئین اور قانون کے تحت فیئر ٹرائل چاہتے ہیں، ہم ہیومن رائٹ فورسز سے بھی مخاطب ہیں، بانی کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
فیصل چوہدری کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ آرمی چیف کو دوسرا خط اس لئے لکھ رہا ہوں کیونکہ ہمارے پاس کوئی راستہ نہیں بچا ہے، 26ویں ترمیم کے بعد عدالتوں کو کنٹرول کیا جارہا ہے، پاکستان رول آف لاء انڈیکس پر 140 ویں نمبر پر ہے وہ ملک کی بہتری کیلئے بات کرتے رہیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ عمران خان نے کہا کہ خط کے مندرجات بہت اہم ہیں ان پر نظر ثانی کیجانی چاہیئےعوام اور فوج کے مابین فاصلے بڑھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ جیتنے کیلئے عوام اور فوج کا ایک ساتھ ہونا ضروری ہے، جمہوریت ختم ہے، عدلیہ کنٹرول ہے ہمیں احتجاج نہیں کرنے دیا جارہا، خط لکھنے کا مقصد اہم معاملات کی طرف توجہ دلانا ہے۔