افغان حکومت کا دہشت گردوں کی لاشیں وصول کرنا پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث ہونے کا بڑا ثبوت ہے
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
افغان حکومت پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث نکلی، دہشتگردوں کی لاشوں کی وصولی سب سے بڑا ثبوت ہے افغان حکومت نے پاک فوج کے ہاتھوں 6 فروری 2025ء کودوران آپریشن ہلاک ہونے والے افغان دہشتگرد کی لاش بھی قبول کرلی۔
ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والے دہشتگردکی شناخت لقمان خان ولد کمال خان کے نام سے ہوئی تھی جو ضلع خوست کا رہائشی تھا،اس سے قبل ڈیرہ اسماعیل خان میں ہلاک کئے جانے والے دہشتگرداحمد الیاس عرف بدر الدین کی لاش کوبھی افغان طالبان نے وصول کیا تھا۔
احمد الیاس صوبہ باغدیس کے نائب گورنر مولوی غلام محمد کا بیٹا تھا جس کی ہلاکت پر افغان عبوری حکومت نے نام نہاد شہادت کا جشن منایا، سیکورٹی فورسز کی جانب سے مختلف آپریشنز میں ابتک بڑی تعداد میں افغان دہشتگرد ہلاک کئے جانے چکے ہیں۔
ہلاک افغان دہشتگردوں کی لاشوں کی وصولی افغان عبوری حکومت کی فتنہ الخوارج کے ساتھ ملی بھگت کا واضح اقرار ہے۔
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ لاشیں وصول کرنا حکومت پاکستان کے افغان حکومت پر موثر دباؤ کا نتیجہ ہے،ایک جانب افغان عبوری حکومت فتنہ الخوراج کی کسی بھی طرح کی مدد سے انکاری ہے۔
انہوں نےکہا کہ دوسری جانب لاشوں کی وصولی نے ان کے جھوٹ کی قلعی کھول دی،یہ دوہرا معیار واضح کرتا ہے کہ افغان عبوری حکومت ایک ملیشیا کی طرز پر کام کرتی ہے، یہ ثابت ہو چکا کہ افغان عبوری حکومت پاکستان میں براہ راست دہشتگردی میں ملوث ہے، ایسے میں افغان عوام کو سمجھنا ہوگا کہ وہ افغان طالبان اور فتنہ الخوارج کے دہشتگردوں سے ہوشیار رہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ دہشتگرد گروہ افغان شہریوں کو مختلف قسم کا لالچ دیکرمیں پاکستان میں دہشتگردی پر مجبور کرتے ہیں، فتنہ الخوارج اور افغان عبوری حکومت کے گٹھ جوڑ سے افغان عوام کو سمجھنا ہوگا کہ وہ ان کیلئے نہیں بلکہ اپنے مذموم مقاصد پر کام کررہے ہیں، وہ افغان دہشتگرد جو بچ کر واپس آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس صورتحال نے افغان عبوری حکومت اور فتنہ الخوارج کے منفی رویے کو آشکار کردیا، 'فتنہ الخوراج شریعت کا لبادہ اوڑھ کر منشیات کی اسمگلنگ اور دیگر جرائم میں ملوث ہے' فتنہ الخوراج کی حقیقت واضح ہونے کے بعد بہت سے افغان اب ان سے کنارہ کش اور بدظن ہوچکے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: افغان عبوری حکومت افغان دہشتگرد فتنہ الخوارج افغان حکومت پاکستان میں میں ملوث
پڑھیں:
شمالی وزیرستان کے علاقہ دتہ خیل میں سکیورٹی فورسز کے آپریشن کے دوران دہشت گردی میں ملوث افغان شہری مارا گیا، آئی ایس پی آر
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 فروری2025ء) شمالی وزیرستان کے علاقہ دتہ خیل میں سکیورٹی فورسز کے 6 فروری 2025 کو کئے گئے آپریشن کے دوران پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ایک افغان شہری مارا گیا۔(جاری ہے)
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے ہفتہ کو جاری پریس ریلیز کے مطابق آپریشن کے دوران مارے جانے والے شخص کی شناخت لقمان خان عرف نصرت (افغان شہری) کے نام سے ہوئی جو کمال خان کا بیٹا، ضلع سپیرا، صوبہ خوست، افغانستان کا رہائشی تھا۔
افغان شہری ہونے کے ناطے اس شخص کی لاش کی حوالگی کے لیے عبوری افغان حکومت کے حکام سے رابطہ کیا جا رہا ہے۔اس طرح کے واقعات پاکستان میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں افغان شہریوں کے ملوث ہونے کا ناقابل تردید ثبوت ہیں۔ آئی ایس پی آر نے توقع کا اظہار کیا کہ عبوری افغان حکومت اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گی اور دہشت گردوں کی جانب سے پاکستان کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے افغان سرزمین کے استعمال کو روکے گی۔