کرم: اسلحے کی حوالگی پر اتفاق نہ ہو سکا
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
—فائل فوٹو
پشاور: کرم میں اسلحے کی حوالگی پر فریقین میں تاحال اتفاق نہ ہو سکا۔
دونوں فریقین نے اسلحہ جمع کرانے کا الگ الگ طریقہ کار جمع کرایا ہے، حکومت نے اسلحہ جمع کرانے کے طریقہ کار پر غور شروع کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق کسی ایک طریقہ کار پر اتفاق نہ ہونے پر معاملہ گرینڈ جرگے میں جانے کا امکان ہے، گرینڈ جرگے نے جس طریقہ کار پر بھی فیصلہ دیا اس پر عمل درآمد کیا جائے گا۔
کرم کے علاقہ بگن سے بڑی تعداد میں غیرقانونی ہتھیار برآمد کرلیے گئے۔
جرگہ ممبر فخر زمان کا کہنا ہے کہ فریقین متفق نہ ہوئے تو اسلحہ حوالگی کا معاملہ گرینڈ جرگے کو بھیجا جائے، گرینڈ جرگے میں فریقین کے نمائندے ہیں، جو فیصلہ کریں حکومت اس پر عمل درآمد کرائے۔
جرگہ ممبر نے مطالبہ کیا ہے کہ بگن بازار کے متاثرین کو فوری معاوضہ ادا کیا جائے اور متاثرین کی بگن میں جلد آباد کاری کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: گرینڈ جرگے طریقہ کار
پڑھیں:
لاہور ہائیکورٹ؛ پیکا ترمیمی ایکٹ کیخلاف ایک اور درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری
لاہور:لاہور ہائیکورٹ میں پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 کے خلاف ایک اور درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے 5 مارچ تک جواب طلب کر لیا ۔
عدالت نے موجودہ درخواست کو اسی نوعیت کی دیگر درخواستوں کے ساتھ سماعت کے لیے مقرر کرنے کی ہدایت بھی جاری کردی۔
جسٹس فاروق حیدر نے پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 کے خلاف درخواست پر سماعت کی ، جس میں وکیلِ درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ اس درخواست میں ایکٹ کی شقوں کو چیلنج کیا گیا ہے، لہذا اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری ہونے چاہییں۔
جسٹس فاروق حیدر نے ریمارکس دیے کہ یہ کوئی رول نہیں ہے، صرف عدالتی نظیر ہے۔
اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی احمد بچھر سمیت دیگر کی اظہر صدیق ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ پیکا ترمیمی ایکٹ کے آئین کے آرٹیکل 19 اے کی خلاف ورزی ہے۔ پیکا ترمیمی ایکٹ میں فیک نیوز کی تعریف نہیں بتائی گئی۔
درخواست میں کہا گیاہے کہ اس ایکٹ کی آڑ میں ہر خبر کو فیک نیوز بنا کر سیاسی بنیادوں پر کارروائیاں ہوں گی۔ پیکا ترمیمی ایکٹ کے تحت صحافیوں کو خبر کا سورس بتانا پڑے گا۔ صحافی سے خبر کا سورس نہیں پوچھا سکتا۔ عدالت پیکا ترمیمی ایکٹ کو آئین سے متصادم قرار دے کر کالعدم قرار دے۔ اور درخواست کے حتمی فیصلے تک پیکا ترمیمی ایکٹ کے تحت کارروائیوں کو روکنے کا حکم دے۔