چین فعال طور پر مصنوعی ذہانت کی جامع ترقی کو فروغ دیتا ہے، تر جمان
بیجنگ :چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکھون نے  یومیہ  پریس کانفرنس  میں  ڈیپ سیک  کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اس وقت نئی تکنیکی پیش رفتیں، نئی کاروباری شکلیں مسلسل ابھر رہی  ہیں، یہ نئی ایپلی کیشنز کی توسیع کو تیز کر رہی ہیں، جو سائنسی اور تکنیکی انقلاب اور صنعتی تبدیلی کے ایک نئے دور کے لئے ایک اہم محرک قوت بن گئی ہے.

پیر کے روز تر جمان نے کہا کہ چین نے فعال طور پر ذہین تبدیلی کو اپنایا ہے، مصنوعی ذہانت کی جدت طرازی اور ترقی کو بھرپور طریقے سے فروغ دیا ہے، مصنوعی ذہانت کی سیکیورٹی کو اہمیت دی ہے، کاروباری اداروں کے لیے  آزادانہ جدت طرازی کی حمایت اور حوصلہ افزائی کی ہے، اور عالمی مصنوعی ذہانت کی ترقی میں مثبت کردار ادا کیا ہے.انہوں نے مزید کہا کہ چین فعال طور پر مصنوعی ذہانت کی جامع ترقی کو فروغ دیتا ہے اور ترقی پذیر ممالک کو صلاحیت سازی کو مضبوط بنانے میں مدد کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ہم نظریاتی لکیریں کھینچنے، قومی سلامتی  تصور کے بے جا استعمال اور معاشی، تجارتی اور سائنسی اور تکنیکی مسائل کو سیاسی رنگ دینے کی روایت کی مخالفت کرتے ہیں۔ چین مصنوعی ذہانت میں تمام فریقوں کے ساتھ تبادلے اور تعاون کو مضبوط بنانے کے لئے تیار ہے ، تاکہ  مشترکہ طور پر مصنوعی ذہانت کی وسیع دنیا  میں ترقی کی جا سکے ۔

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: مصنوعی ذہانت کی

پڑھیں:

امریکی وفد کی آمد، احسن اقبال سے ملاقات، سٹریٹجک تعلقات مضبوط، تعاون بڑھانے کا اعادہ

اسلام آباد (نمائندہ  خصوصی) امریکی ایوانِ نمائندگان کے رکن جیک برگمین (ریپبلکن، مشی گن) کی قیادت میں امریکی کانگریسی وفد پاکستان کے دورہ پر پہنچ گیا۔ وفاقی وزیر احسن اقبال سے ملاقات کی۔ اس وفد میں نمائندگان تھامس رچرڈ سوزی، جوناتھن ایل جیکسن اور دیگر سینئر امریکی حکام شامل تھے۔ ملاقات میں پاک-امریکہ دو طرفہ تعلقات کے فروغ، بالخصوص ترقیاتی تعاون اور مختلف شعبوں میں مستقبل کی شراکت داری پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے وزیرِ منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ پاکستان کے طویل المدتی اور وسیع البنیاد تعلقات، خارجہ پالیسی کا ایک اہم ستون ہیں۔ ان تعلقات کی مضبوطی خطے کے استحکام اور عالمی امن کے لیے نہایت اہم ہے، خاص طور پر موجودہ غیر یقینی عالمی ماحول میں۔ انہوں نے زور دیا کہ بدلتی ہوئی عالمی سیاست کے تناظر میں پاک-امریکہ تعلقات کو زمینی حقائق، باہمی اعتماد اور ترقی پر مبنی شراکت داری کی بنیاد پر ازسرنو استوار کرنے کی ضرورت ہے۔ احسن اقبال نے امریکی وفد کو بتایا کہ دو امریکی جنگوں کے اثرات کے باعث پاکستان کو شدید سماجی و اقتصادی چیلنجز کا سامنا رہا ہے، جن میں تین عشروں سے زائد عرصے تک 35 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین کا بوجھ، منشیات اور اسلحے کا پھیلاؤ اور انتہاپسندی کا فروغ شامل ہیں۔ وفد 15 اپریل تک پاکستان کا دورہ کرے گا۔ امریکی ارکان کانگریس کا وفد وزیراعظم‘ وزیر خارجہ‘ اعلیٰ عسکری قیادت سے ملاقاتیں کرے گا اور معیشت‘ تجارت‘ دفاعی اور عسکری تعلقات‘ تعلیم کے امور پر بات چیت کرے گا۔ وفد کی مختلف سیاسی جماعتوں کی قیادت سے ملاقاتوں کا بھی امکان ہے۔ امریکی ارکان کا وفد آزاد کشمیر اور ایل او سی کا بھی دورہ کرے گا۔ دورے کا مقصد پاک امریکہ دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینا ہے۔ اس موقع پر امریکی وفد نے سٹرٹیجک  تعلقات مضبوط بنانے اور کلیدی شعبوں میں تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادی کیا ، سرمایہ کاری کیلئے نجی  شعبے کی اہمیت پر زور دیا۔ احسن اقبال نے کہا کہ شراکت داری امن  کیلئے  ناگزیر ہے۔ 

متعلقہ مضامین

  • ٹیرف جنگوں اور تجارتی جنگوں میں کوئی فاتح نہیں ہے، چینی وزارت خارجہ
  • چینی وزارت خارجہ کی جانب سے چین پر امریکی حکام کے الزامات کی شدید مذمت
  • شی زانگ کے امور پر غیر مناسب رویے کے حامل امریکی اہلکاروں پر ویزا پابندیاں عائد کی جائیں گی، چینی وزارت خارجہ
  • چین کی عوامی مصنوعی ذہانت خواص کو چیلنج کر رہی ہے
  • آرمی چیف کا امریکا کے ساتھ شراکت داری مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ
  • مصنوعی ذہانت کی دنیا میں چین امریکا کو پیچھے چھوڑنے کے قریب پہنچ گیا
  • امریکی وفد کی آمد، احسن اقبال سے ملاقات، سٹریٹجک تعلقات مضبوط، تعاون بڑھانے کا اعادہ
  • امریکی کانگریس کے وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، اسٹریٹجک تعلقات مضبوط بنانے کا عزم
  • چین اور اسپین کےدرمیان شعبہ فلم میں وسیع تعاون
  • وزیراعظم شہباز شریف سے بیلاروس کی پارلیمانی قیادت کی ملاقات: دوطرفہ تعلقات مزید مضبوط بنانے پر اتفاق