لیبیا،پاکستانی شہریوں کو لیجانےوالی ایک اور کشتی کو حادثہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ لیبیا کے ساحل کے قریب کشتی حادثہ ہوا ہے، لیبیا میں پاکستانی سفارت خانے کے مطابق شمال مغربی شہر زاویہ کے قریب مارسادیلا بندرگاہ کے پاس کشتی ڈوبنے کا واقعہ ہوا ہے ۔
ڈوبنے والی کشتی پر65مسافر سوار تھے،طرابلس میں پاکستانی سفارت خانے نے لاشوں کی شناخت کے لیے ٹیم زاویہ ہسپتال روانہ کر دی ہے، پاکستانی سفارت خانہ متاثرہ پاکستانی شہریوں کی تفصیلات حاصل کرنے کی بھی کوشش کر رہا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق صورتحال کی نگرانی کے لیے وزارت خارجہ کا کرائسز مینجمنٹ یونٹ فعال کر دیا گیا ،واقعے سے متعلق معلومات کے لیے مندرجہ ذیل نمبرز پر رابطہ کیا جا سکتاہے۔
Parep Tripoli 03052185882(WhatsApp) +218913870577(Cell) +218 91-6425435(WhatsApp)
ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
مہرستان دہشتگردانہ حملے کے مرتکب افراد کو فی الفور شناخت کر کے قرار واقعی سزا دینگے، اسمعیل بقائی
ایرانی صوبہ سیستان و بلوچستان کے علاقے مہرستان میں پاکستانی محنت کشوں پر ہونیوالے دہشتگردانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ ایران کے باصلاحیت سکیورٹی و عدالتی ادارے اس سنگین جرم کے مرتکب اور اسمیں سہولت فراہم کرنیوالوں کو فی الفور شناخت کرتے ہوئے انہیں انصاف کے کٹہرے میں لا کھڑا کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہ چھوڑینگے! اسلام ٹائمز۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسمعیل بقائی نے آج صوبہ سیستان و بلوچستان کے شہر مہرستان میں ہونے والے دہشتگردانہ حملے کی شدید مذمت کی ہے جس کے نتیجے میں متعدد پاکستانی شہری جاںبحق ہو گئے تھے۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اس دہشتگردانہ کارروائی اور معصوم لوگوں کے قتل عام کو ایسا سنگین و مجرمانہ فعل قرار دیا کہ جو تمام اسلامی اور قانونی و انسانی اصولوں سے متصادم ہے۔ اسمعیل بقائی نے مقتولین کے اہلخانہ اور پاکستانی حکومت و عوام سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے یقین دلایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے بااختیار سکیورٹی و عدالتی ادارے، اس گھناؤنے جرم کے مرتکب ہونے اور اس میں سہولت فراہم کرنے والوں کی فی الفور شناخت کرتے ہوئے انہیں انصاف کے کٹہرے میں لا کھڑا کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہ چھوڑیں گے۔ انہوں نے دہشتگردی کی تمام شکلوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس مذموم رجحان کا قومی و علاقائی سطح پر مقابلہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور اس سلسلے میں باہمی تعاون و ہم آہنگی کو مضبوط بنانے کے لئے ایران کے گہرے عزم کا بھی اعلان کیا!