کھلاڑی کا کام پرفارم کرنا ہوتا ہے تاہم نتائج ہمارے ہاتھ میں نہیں ہوتے: نسیم شاہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
قومی ٹیم کے فاسٹ بولر نسیم شاہ نے کہا ہے کہ کھلاڑی کا کام پرفارم کرنا ہوتا ہے تاہم نتائج ہمارے ہاتھ میں نہیں ہوتے۔
کراچی میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے قومی ٹیم کے فاسٹ بولر نسیم شاہ کا کہنا تھا کہ بطور ٹیم اپنی غلطیوں پر نظر رکھتے ہیں، کوشش ہے کہ چیمپئنز ٹرافی میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کروں۔
نسیم شاہ نے کہا ہے کہ میں بولنگ کے ساتھ ساتھ بیٹنگ پر بھی بھرپور توجہ دے رہا ہوں، جتنا دباؤ کے بغیر کھیلتے ہیں اتنا ہی اچھا نتیجہ ملتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ محنت کر رہے ہیں، امید ہے کہ آئندہ میچوں میں اچھی کارکردگی دکھائیں گے، قوم کی توقعات پر پورا اترنے کی کوشش کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں دیکھیں تو فاسٹ بولر کی اسپیڈ 140 تک ہوتی ہے، بڑی پرفارمنس دکھانے کے بعد توقعات بڑھ جاتی ہیں، ہر میچ سے سیکھنے کو ملتا ہے۔
فاسٹ بولر نے کہا کہ اپنی غلطیوں سے سیکھتے ہیں اور بہتر پرفارم کرنےکی کوشش کرتے ہیں، کوشش کریں گے کہ کراچی میں دوسرا میچ جیتیں، ٹیم پر اعتماد ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: فاسٹ بولر نسیم شاہ نے کہا
پڑھیں:
حکومت کی کوشش ہے کہ گرینڈ اپوزیشن الائنس نہ بن سکے
لاہور:گروپ ایڈیٹر ایکسپریس ایاز خان کا کہنا ہے کہ اعظم سواتی نے ایک حلفیہ بیان کیاتھاکہ ان کو بانی پی ٹی آئی نے یہ کہا اور وہ سارے معاملات، وہ ملاقات ہوتی ہے اس کے بعد ان کا بیان جاری ہوتا ہے پھر ملاقاتوں پر تقریباًمستقل پابندی لگ جاتی ہے، ایک دو اہم لوگ بیچ میں ملے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ آج پھر ملاقات ہوتی ہے، بیرسٹر گوہر آکر بتاتے ہیں اور باقی لوگ بھی بتا رہے ہیں یہ یہ باتیں ہوئیں اور مذاکرات کے حوالے سے وضاحت ہوئی۔
تجزیہ کار فیصل حسین نے کہاکہ تحریک انصاف میں جو اختلافات کی بات ہوتی ہے جتنا نظر آتا ہے اس کو آپ ہنڈرڈ سے ملٹی پلائی کر دیں پھر کیا ہو گا؟ آپ یہ سمجھ لیں کہ پوری تحریک انصاف ایک دوسرے سے گتھم گتھا ہو گئی، مارپیٹ ہو گئی، سب کچھ تباہ برباد ہو گیا پھر کیا ہو گا؟ایک لمحہ کے لیے سوچ لیں کیا ہو گا اس سے عمران خان کی مقبولیت کم ہو جائے گی؟، تحریک انصاف کے پاس تو کبھی بھی تنظیمی ڈھانچہ نہیں تھا۔
تجزیہ کار نوید حسین نے کہاکہ ایک چیز تو طے ہے کہ یہ گورنمنٹ جو ہے یہ کریڈیبلیٹی کرائسس کا شکار ہے، اس گورنمنٹ کو پتہ ہے کہ جو اقتدار انہیں ملا ہے وہ عوام کے ووٹوں سے نہیں ملا ہے، عوام نے جن کو ووٹ دیا ہے وہ ان کو بھی پتہ ہے اور عوام کو بھی پتہ ہے، میرے خیال میں اس گورنمنٹ کو اس بات کا اچھی طرح ادارک ہے کہ عوام نے ہمیں ووٹ نہیں دیا اور عوام بھی یہ سمجھتے ہیں کہ یہ جو گورنمنٹ ابھی بیٹھی ہوئی ہے یہ ہماری منتخب کردہ گورنمنٹ نہیں ہے۔
تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہا کہ ملاقاتیں خصوصی طور پر سیاسی لحاظ سے روکی گئی ہیں، یہ عمران خان کا ایک قسم کی سزا دینے والی بات ہے، ان کی لیڈرشپ کو تڑپانے والی بات ہے، ان کو پہلے ہر روز عدالت سے آرڈر مل جاتے تھے جو چاہتا تھا جا کر ملاقات کرو، اسلام آباد ہائی کورٹ کی بات کر رہا ہوں یہ اس کے بدلے کا کام ہو رہا ہے کہ جی آپ نے پہلے بہت فائدے اٹھا لیے اب آپ کو انتظار کرایا جا رہا ہے اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔
تجزیہ کار محمد الیاس نے کہاکہ گورنمنٹ کی کوشش ہے کہ گرینڈ اپوزیشن الائنس نہ بن سکے اور ان کے اپوزیشن کی جماعتوں کے ساتھ رابطے نہ ہو سکیں اسی لیے ملاقاتوں پر پابندیاں ہیں جو بظاہر نظر آتا ہے کہ ملاقاتیں نہیں کرنے دی جائیں گی تاکہ یہ گرینڈ الائنس نہ بن سکے ، بانی پی ٹی آئی نے بھی منرل ایکٹ کی منظوری کو ملاقاتوں سے جوڑ دیا ہے،گورنمنٹ اور پی ٹی آئی میں ایک کھینچا تانی چل رہی ہے۔