یومِ سیاہ کی ناکامی؛ پی ٹی آئی رہنما ایک دوسرے کو ذمے دار قرار دینے لگے
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
لاہور:
پی ٹی آئی کا یوم سیاہ ناکام ہونے پر پارٹی کے رہنما ایک دوسرے کو ذمے دار قرار دے رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق پاکستان تحریکِ انصاف کی یوم سیاہ کی کال صرف سوشل میڈیا تک محدود رہی جب کہ پی ٹی آئی رہنمامین شاہراہوں پر احتجاج نہ ہونے کی ذمے داری ایک دوسرے پر ڈالنے لگے ۔
پی ٹی آئی کے یوم سیاہ کے سلسلے میں لاہور میں کسی بھی اہم مقام پر احتجاجی نہیں ریلی نکالی جا سکی۔ شہر میں جن حلقوں میں ریلی نکلی، وہ بھی 30، 40 افراد پر مشتمل تھی جب کہ کارکنوں کی جانب سے اس سلسلے میں خوب شکوے شکایات بھی کی گئی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی لاہور تنظیم کے صدر امتیاز شیخ اور نہ پنجاب کی چیف آرگنائزر نے رہنماؤں کو ریلی کے لیے آگاہ نہ کیا۔ کچھ رہنماؤں نے احتجاج گلی محلوں میں فوٹو سیشن اور ویڈیو بنانے کے لیے کیا اور پھر چلتے بنے ۔
پی ٹی آئی کے متعدد رہنماؤں کے حماد اظہر کے 5 ماہ بعد فوٹو سیشن کے لیے آنے پر بھی شکوے سامنے آئے۔ پارٹی رہنماؤں کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ہمارے گھروں پر پولیس چھاپے مارتی اور فیملیز کے افراد کو گرفتار کیا جاتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی
پڑھیں:
پی ٹی آئی کے رہنماؤں کے درمیان اختلافات شدت اختیار کرگئے
پشاور:پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنماؤں کے درمیان اختلافات شدت اختیار کرگئے ہیں جبکہ سیکریٹری اطلاعات پی ٹی آئی نے اس کو پارٹی کا اندرونی معاملہ قرار دے دیا۔
پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کے سیکریٹری اطلاعات عدیل اقبال نے ایکسپریس نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور اور عاطف خان کے درمیان اختلافات کے حوالے سے میڈیا رپورٹ پر کہا کہ پارٹی میں اختلافات چلتے رہتے ہیں یہ ہمارا آپس کا معاملہ ہے۔
عدیل اقبال کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی میں ہر بندہ اپنی سوچ رکھتا ہے، یہ ایک جمہوری جماعت ہے، وزیراعلی کے پی اس حوالے سے تمام اراکین پارلیمنٹ کو بریفنگ دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہو گا وہی جو بانی چئیرمین کا فیصلہ ہو گا۔
قبل ازیں ذرائع نے بتایا تھا کہ مائنز اینڈ منرلز ایکٹ پر بھی عاطف خان اور علی امین گنڈا آمنے سامنے آگئے ہیں اور پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی وٹس ایپ گروپ میں ایک دوسرے پر لفظی گولہ باری کی گئی ہے۔
پی ٹی آئی ذرائع کا کہنا تھا کہ عاطف خان نے وٹس ایپ گروپ میں اراکین اسمبلی کو بل کی حمایت میں ووٹ نہ دینے کی گزارش کی اور کہا کہ یہ بل خیبرپختونخوا کے عوام کے حق میں نہیں اس لیے اراکین صوبائی اسمبلی ووٹ نہ دیں۔
ذرائع نے بتایا کہ علی امین گنڈا پور نے عاطف خان کو آڑے ہاتھوں لیا اور سوال کیا کہ کیا آپ نے یہ بل پڑھا ہے، آپ کو انگریزی سمجھ نہیں آتی اور بل کی کاپی اردو میں ترجمہ کرکے آپ کو بھیجوں گا۔
مزید بتایا گیا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے عاطف خان کو مخاطب کرکے کہا کہ الیکشن کمیشن میں آپ کی تعلیم بھی انٹرمیڈیٹ ہے، اس بل میں کوئی مسئلہ نہیں بس آپ کا ذاتی بغض کا مسئلہ ہے، مگر اللہ حق ہے۔
وزیر اعلیٰ کے سخت الفاظ عاطف خان نے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈپور کو کوئی جواب نہیں دیا۔