ویکسین سرٹیفکیٹ؛ عمرہ زائرین کو عین روانگی کے وقت آف لوڈ کردیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
لاہور:
ایئرپورٹ پر ویکسین سرٹیفکیٹ نہ ہونے کے باعث عمرہ زائرین کو عین وقت پر پرواز سے آف لوڈ کردیا گیا۔
علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر عمرہ زائرین کی جانب سے احتجاج کیا گیا۔ ہوائی اڈے پر 100 سے زائد عمرہ زائرین، جن میں خواتین بھی شامل ہیں کو آف لوڈ کردیا گیا۔
ذرائع کے مطابق ائیر لائن نے پولیو ویکسی نیشن اور کرونا سرٹیفکیٹ نہ ہونے کی وجہ سے عمرہ زائرین کو آف لوڈ کیا، جس پر عمرہ زائرین نے ایئرلائن کے خلاف احتجاج اور نعرے بازی کی۔
متاثرین کا کہنا ہے کہ ہمیں آف کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ نئے ٹکٹ خریدیں۔ہم نے بہت مشکل سے عمرہ پر جانے کے لیے رقم جمع کی تھی۔ غلطی ٹریول ایجنٹ اور ائیر لائن کی ہے، سزا ہمیں دی جا رہی ہے ۔
اس موقع پر ایئرلائنا نتظامیہ اور عمرہ زائرین کے درمیان تکرار بھی ہوئی ۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: آف لوڈ
پڑھیں:
وزیر صحت مصطفی کمال کا آٹھ ماہ میں پاکستان کو پولیو فری ملک بنانے کا دعوی
وزیر صحت مصطفی کمال کا آٹھ ماہ میں پاکستان کو پولیو فری ملک بنانے کا دعوی WhatsAppFacebookTwitter 0 14 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)وزیر صحت مصطفی کمال نے آٹھ ماہ میں پاکستان کو پولیو فری ملک بنانے کا دعوی کردیا اور کہا ہے کہ اس بار افغانستان اور پاکستان میں ایک ہی روز مہم شروع ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق وزیر صحت مصطفی کمال نے وزیراعظم کی فوکل پرسن برائے انسداد پولیو عائشہ رضا فاروق کے ساتھ مل کر پریس کانفرنس کی اور کہا کہ رواں سال دسمبر 2025 میں پاکستان کو پولیو فری کردیں گے، اب تک چھ نئے پولیو کیس سامنے آئے ہیں، 21 اپریل سے ملک بھر میں انسداد پولیو مہم شروع ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان دو ہی ممالک ہیں جہاں پولیو موجود ہے لوگ اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے نہیں پلاتے، افغانستان میں طالبان کی مذہبی بنیاد پر حکومت ہے لیکن پورے افغانستان میں بھرپور پولیو مہم چل رہی ہے، اس بار افغانستان اور پاکستان میں ایک ہی روز مہم شروع ہوگی۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ مذہب سے انسداد پولیو ویکسین کا کوئی تعلق نہیں، حج اور عمرہ کیلئے جائیں تو لائن میں لگا کر پولیو کے قطرے پلائے جاتے ہیں، پاکستان براہ راست یونیسیف سے پولیو ویکسین حاصل کرتا ہے، پاکستان میں سرکاری اور نجی دونوں شعبوں کو پولیو ویکسین یونیسیف فراہم کرتا ہے، پاکستان پولیو ویکسین نہیں خریدتا بلکہ یونیسف خود خریداری کرتا ہے اور ہمیں فراہم کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں پولیو کا کوئی علاج نہیں صرف بچاو کی ویکسین ہے، پورے ملک میں سیوریج ٹیسٹ میں پولیو وائرس موجود ہے، وائرس پورے ملک میں موجود ہے بچا کا طریقہ صرف ویکسین ہے، پاکستان میں بہت کم ایسے واقعات ہوتے ہیں جن پر پوری قوم متحد ہوجائے مگر پولیو ایسا مسئلہ ہے جس پر پورا ملک متحد ہے تمام صوبوں کے وزیر صحت یک زبان ہو کر اس مہم میں ایک مٹھی کی طرح شریک ہیں اس اتحاد کو دیکھ کر مجھے لگتا ہے کہ ہم پولیو پر قابو پالیں گے۔
انھوں نے مزید بتایا کہ عہدہ سنبھالتے ہی چاروں صوبائی وزرا صحت سے رابطہ کیا۔ صوبائی وزرا کا ریسپانس بہت مثبت تھا، چار لاکھ پچیس ہزار ہیلتھ ورکرز گراونڈ پر کام کریں گے انھیں اتنے پیسے نہیں دئیے جا رہے کہ وہ اس سیکیورٹی رسک میں بھی کام کر رہے ہیں اس لیے ہیلتھ ورکرز کو خصوصی خراج تحسین پیش کیا جانا ضروری ہے۔مصطفی کمال نے مزید کہا کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ افغانستان اس مرض سے جان چھڑا لے اور ہم اکیلا پولیو زدہ ملک نہ رہ جائیں، والدین سے گزارش ہے کہ وہ اس مشن میں ہمارا ساتھ دیں تاکہ پاکستان پولیو فری ممالک میں شامل ہوجائے۔