UrduPoint:
2025-02-11@00:52:18 GMT

کانگو: حملے میں این جی او کارکنوں کی ہلاکت کی کڑی مذمت

اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT

کانگو: حملے میں این جی او کارکنوں کی ہلاکت کی کڑی مذمت

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 10 فروری 2025ء) جمہوریہ کانگو میں اقوام متحدہ کے امدادی رابطہ کار برونو لامارکیز نے ایک غیرسرکاری امدادی ادارے (این جی او) کے کارکنوں پر حملے کی سخت مذمت کی ہے جس میں تین افراد کی ہلاکت ہو گئی تھی۔

یہ واقعہ 5 فروری کو ملک کے جنگ زدہ صوبے جنوبی کیوو کے گاؤں کابیرانگیریرو میں پیش آیا جس میں سوئزرلینڈ سے تعلق رکھنے والے ادارے ہیکس/ایپر کے کارکنوں کو نشانہ بنایا گیا۔

رابطہ کار نے ہلاک ہونے والوں کے خاندانوں، ساتھیوں اور ان کے ادارے سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کارکنوں نے جنگ سے تباہ حال لوگوں کو مدد پہنچانے کی کوشش میں جانیں دیں۔ اس المیے سے ناصرف متاثرین کے اہلخانہ بلکہ علاقے میں اس ادارے کے امدادی اقدامات سے مستفید ہونے والے ہزاروں لوگوں کو بھی نقصان ہوا ہے جنہیں فی الوقت مدد کی فراہمی بند ہو گئی ہے۔

(جاری ہے)

امدادی کارکنوں کو تحفظ دینے کا مطالبہ

رابطہ کار نے کہا ہے کہ امدادی کارکنوں پر حملے بین الاقوامی انسانی قانون کی سنگین خلاف ورزی ہیں اور وہ کمزور لوگوں کو ضروری مدد فراہم کرنے والوں کے خلاف اس تشدد کی سختی سے مذمت کرتے ہیں۔

امدادی کارکنوں کو تحفظ دینے کے متواتر مطالبات کے باوجود شمالی اور جنوی کیوو میں ان کی زندگیوں اور کام کو لاحق خطرات بڑھتے جا رہے ہیں جبکہ علاقے کی موجودہ صورتحال کے تناظر میں امدادی سرگرمیاں بلارکاوٹ جاری رہنا بہت ضروری ہے۔

انہوں نے اس واقعے کی فوری اور جامع تحقیقات اور ذمہ داروں کا محاسبہ یقینی بنانے پر زور دیتے ہوئے تمام متحارب فریقین سے اپیل کی ہے کہ وہ امدادی کارکنوں کو تحفظ اور احترام دیں اور انسانی امداد تک محفوظ اور بلارکاوٹ رسائی یقینی بنانے کے اقدامات کریں۔

ہزاروں ہلاک، لاکھوں بےگھر

جمہوریہ کانگو کے مشرقی صوبوں میں سرکاری فوج اور ہمسایہ ملک روانڈا کی حمایت یافتہ باغی ملیشیا ایم 23 کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے۔

باغیوں نے صوبہ شمالی کیوو کے دارالحکومت گوما پر قبضہ کر لیا ہے اور اب وہ مزید علاقوں کی جانب پیش قدمی کر رہے ہیں۔ اقوام متحدہ کے مطابق، گوما کی لڑائی میں تقریباً 3,000 افراد کی ہلاکت ہوئی ہے۔

جمہوریہ کانگو کا مشرقی علاقہ قیمتی معدنیات سے مالا مال ہے جہاں کئی دہائیوں سے مسلح تنازعات جاری ہیں۔ اطلاعات کے مطابق، اس علاقے میں 100 سے زیادہ مسلح گروہ قدرتی وسائل پر قبضے کے لیے سرگرم ہیں۔

رواں سال جنوری میں ایم 23 باغیوں اور سرکاری فوج کے مابین لڑائی میں تیزی آ گئی تھی جس میں خواتین اور بچوں سمیت ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ مزید لاکھوں نقل مکانی پر مجبور ہو گئے ہیں۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش خبردار کر چکے ہیں کہ ملک میں دیگر مقامی و غیرملکی مسلح گروہوں کے ابھرنے کا خطرہ بھی ہے اور یہ تنازع ہمسایہ ممالک اور پورے خطے کو لپیٹ میں لے سکتا ہے۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے امدادی کارکنوں کارکنوں کو

پڑھیں:

معروف ٹک ٹاکر کی پراسرار ہلاکت

پشاور کے علاقے ورسک روڈ پرمعروف خاتون ٹک ٹاکر سائیکو ارباب پراسرارطور پر جاں بحق ہوگئی جس کی نعش پوسٹمارٹم رپورٹ کے لیے اسپتال منتقل کردی گئی ہے۔خاتون ٹک ٹاکر کی ہلاکت سے مختلف خدشات ظاہر کیے جارہے ہیں تاہم پولیس نے گھر سے اہم شواہد اکٹھے کرکے انکوائری شروع کردی ہے۔گزشتہ روز تھانہ مچنی گیٹ پولیس کو بیان دیتے ہوئے محمد یسین ساکن اسلام آباد نے آکر بتایاکہ اس کی بہن سیماگل عرف سائیکو ارباب مشہور ٹک ٹاکر تھی، اسے اطلاع ملی کہ بہن گھرواقع ورسک روڈ میں موجود تھی جہاں اس کی حالت بگڑ گئی تھی۔انہوں نے یہ خدشہ بھی ظاہر کیا کہ اس کی موت مبینہ طورپر نشہ آور چیز کھانے سے ہوئی مگرانہوں نے یہ بھی کہا کہ اس کی طبعی موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔ مدعی کا کہنا تھا کہ ہماری کسی کے ساتھ کوئی دشمنی نہیں ہے ۔ادھر پولیس نے بتایاکہ نعش پوسٹمارٹم رپورٹ کیلیے منتقل کرکے گھر سے اہم شواہد اکٹھے کرلیے ہیں، پوسٹمارٹم رپورٹ آنے کے بعد موت کی اصل وجہ معلوم ہوسکے گی۔واضح رہے کہ متوفیہ ٹک ٹاک ویڈیوز بنا تی تھی جس کے کئی ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر موجود ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • یوکرین کے علاقے ماکیواکا میں میزائل حملے میں تباہ ہونے والی گاڑی کوہٹایا جارہا ہے
  • آسیان سیاحتی گروپس کے لیےچین کے صوبہ یون نان کے سیاحتی علاقے کے لیے ویزا فری پالیسی کا نفاذ
  • چلاس، ہزاروں ڈیم متاثرین کا اپنے مطالبات کے حق میں مظاہرہ
  • پولیس تشدد میں نوجوان تاجر کی ہلاکت قابل مذمت ہے، شفاف تحقیقات کی جائے، منعم ظفر
  • سیکیورٹی فورسز کی خیبر پختونخوا میں کارروائیاں، 7 خارجی دہشت گرد ہلاک
  • سیکیورٹی فورسز کی ڈیرہ اسمٰعیل خان، شمالی وزیرستان میں کارروائیاں، 7 خوراج ہلاک
  • معروف ٹک ٹاکر کی پراسرار ہلاکت
  • وفاقی وزیرداخلہ کی بنوں میں پولیس چوکی پر خوارجی دہشتگردوں کے حملے کی مذمت
  • خیبر پختونخوا میڈیکل فیکلٹی کے ہزاروں امتحانی پرچے غائب، متعلقہ شعبے ذمہ داری لینے سے انکاری