پاکستان اسٹاک ایکسچینج: کاروبار کا ملا جلا رجحان
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج کاروباری ہفتے کے آغاز پر مثبت رجحان دیکھنے میں آیا جو بعد میں ملے جلے رجحان میں تبدیل ہو گیا۔
بازارِ حصص کا 100 انڈیکس 75 پوائنٹس کی کمی سے 1 لاکھ 10 ہزار 247 پر آ گیا۔
آج اب تک کے کاروبار کے دوران انڈیکس 1 لاکھ 10 ہزار 845 پوائنٹس کی بلندی پر بھی پہنچا۔
گزشتہ کاروباری ہفتے کے اختتام پر انڈیکس 1 لاکھ 10 ہزار 322 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔
انٹر بینک: ڈالر 279 روپے 15 پیسے کا ہو گیا
انٹر بینک میں آج کاروبار کے دوران امریکی ڈالر 10 پیسے مہنگا ہوا ہے۔
انٹر بینک میں ڈالر 10 پیسے مہنگا ہو کر 279 روپے 15 پیسے کا ہو گیا۔
گزشتہ روز کاروبار کے اختتام پر انٹر بینک میں ڈالر 279 روپے 05 پیسے کا تھا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
مستحکم کرنٹ اکاﺅنٹ سرپلس ایک مثبت رجحان لیکن بڑھتی ہوئی درآمدات چیلنجز کا باعث ہیں. ویلتھ پاک
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔10 فروری ۔2025 )پاکستان نے دسمبر 2024میں کرنٹ اکاﺅنٹ میں 582 ملین ڈالر کا سرپلس ریکارڈ کیا جو کہ گزشتہ سال کے اسی مہینے میں 279 ملین ڈالر کے مقابلے میں 109 فیصد اضافے کی عکاسی کرتا ہے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق یہ سرپلس کا لگاتار پانچواں مہینہ ہے جس سے مالی سال 25 کی پہلی ششماہی کے لیے مجموعی طور پر 1.21 بلین ڈالر ہو گیا، جو پچھلے سال کی اسی مدت میں 1.397 بلین ڈالر کے خسارے کے مقابلے میں تھا. اعداوشمار میں بتایا گیا ہے کہ دسمبر میں برآمدات تقریبا 9 فیصد بڑھ کر 3.838 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں، جب کہ درآمدات 15 فیصد سے بڑھ کر 5.(جاری ہے)
781 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں ترسیلاتِ زر جو ایک اہم شراکت دار ہے سال بہ سال 29 فیصد بڑھ کر 3.079 بلین ڈالر تک پہنچ گئی مالی سال 25 کی پہلی ششماہی میں 17.85 بلین ڈالر بھیجے گئے جو کہ 33 فیصد کے سالانہ اضافے کو ظاہر کرتا ہے.
ویلتھ پاک کے ساتھ بات کرتے ہوئے جے ایس گلوبل کے ڈپٹی ریسرچ ہیڈمحمد وقاص غنی نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت کو مہنگائی کے دباﺅکو روکنے کے لیے سود کی شرح میں کمی پر احتیاط سے غور کرنا چاہیے جو ادائیگیوں کے توازن کو غیر مستحکم کر سکتا ہے انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ادائیگیوں کا توازن1.7بلین ڈالر پر مثبت رہالیکن اسے برقرار رکھنے کے لیے محتاط پالیسی کیلیبریشن کی ضرورت ہے . یونیورسٹی آف میساچوسٹس بوسٹن کے میکرو اکنامسٹ اسد اعجاز بٹ نے میکرو اکنامک استحکام کے حصول کے لیے پاکستان کی معاشی پالیسیوں کو عالمی رجحانات کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کی اہمیت کی نشاندہی کی انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ برآمدات میں اضافہ اور عالمی اور مقامی معاشی دباو کے لیے لچک طویل مدتی پائیداری کے لیے ضروری ہے ترسیلات زر کے سرپلس کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرنے کے ساتھ ماہرین نے پیداواری صلاحیت کو بڑھا کر اور غیر ضروری درآمدات کو کم کر کے بیرونی رقوم پر انحصار کو کم کرنے کی ضرورت پر زور دیا دسمبر میں بڑھتا ہوا تجارتی خسارہ برآمدات کو متنوع بنانے اور عالمی منڈیوں میں مسابقت بڑھانے کی اشد ضرورت پر زور دیتا ہے پالیسی سازوں پر زور دیا جاتا ہے کہ وہ طویل مدتی اقتصادی اصلاحات کے ساتھ قلیل مدتی فوائد کو متوازن کریں اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ افراط زر کو کنٹرول میں رکھا جائے اور ایسی صنعتوں کی حمایت کی جائے جو پائیدار ترقی کو آگے بڑھا سکیں. انہو ں نے کہاکہ پاکستان کا کرنٹ اکاﺅنٹ سرپلس نمایاں پیش رفت کو ظاہر کرتا ہے لیکن اس رفتار کو برقرار رکھنے کے لیے دانشمندانہ پالیسی اقدامات اور ساختی اصلاحات کی ضرورت ہے زر مبادلہ کی شرح کو مستحکم کرنا، غیر ضروری درآمدات کو روکنا اور برآمدی مسابقت کو فروغ دینا مثبت رجحانات کو برقرار رکھنے اور بیرونی خطرات کو کم کرنے کے لیے ضروری ہیں گھریلو پالیسیوں کو عالمی اقتصادی حرکیات کے ساتھ ہم آہنگ کرنا طویل مدتی لچک کو یقینی بنائے گا.