UrduPoint:
2025-04-15@06:41:14 GMT

ترکی: پراسیکیوٹر کی کہانی شائع کرنے پر صحافیوں کی گرفتاریاں

اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT

ترکی: پراسیکیوٹر کی کہانی شائع کرنے پر صحافیوں کی گرفتاریاں

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 10 فروری 2025ء) ترکی میں بائیں بازو کی طرف جھکاؤ رکھنے والے ایک معروف اخبار بیر جون نے اتوار کے روز حکام پر پریس کے خلاف دباؤ ڈالنے اور دھمکانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اس کے تین صحافیوں کو حراست میں لے لیا گیا۔

اخبار کے ایڈیٹر انچیف ابراہیم ورلی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ صحافی اوگور کوک، برکات گلٹیکن اور ان کے مینیجنگ ایڈیٹر یاسر گوکدیمیر کو ہفتے کی رات گئے ان کے گھروں سے اٹھا لیا گیا۔

جرمنی نے 'آزادی صحافت' کے تنازع پر ترک سفیر کو طلب کرلیا

بیر جون کے مطابق استنبول کے چیف پراسیکیوٹر کے بارے میں ایک اسٹوری شائع کرنے پر انسداد دہشت گردی کے قانون کے تحت تینوں صحافیوں کو کئی گھنٹوں تک حراست میں رکھا گیا۔

(جاری ہے)

جس رپورٹ کی وجہ سے صحافیوں کو حراست میں لیا گیا، وہ حکومت کے حامی میڈیا ادارے صباح کے ایک صحافی کے حوالے سے تھی، جنہوں نے چیف پراسیکیوٹر اکن گورلیک سے ملاقات بھی کی تھی۔

خود صباح نے بھی اسی طرح کی ایک رپورٹ کی اطلاع بھی دی تھی۔

’دہشت گردوں کی مدد‘: ترکی میں چودہ صحافیوں کو سزائے قید

ترکی میں انسداد دہشت گردی کا قانون ان لوگوں کے خلاف بھی مقدمہ چلانے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے، جنہوں نے انسداد دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث افراد کو "نشانہ" بنایا ہو۔

حراستیں 'ناقابل قبول' ہیں، رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز

ترک حکام نے صحافیوں کو اتوار کے روز استنبول کی ایک عدالت میں پیش کیا، جس کے بعد انہیں رہا کر دیا گیا اور انہیں باضابطہ طور پر گرفتار نہیں کیا گیا۔

دو ہزار سولہ میں صحافیوں کی ہلاکتیں کم لیکن شدید خطرات باقی

میڈیا پر نظر رکھنے والے بین الاقوامی ادارے رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز (آر ایس ایف) اور ترکی میں حزب اختلاف کی مرکزی جماعت نے اس واقعے کی مذمت کی ہے۔

آر ایس ایف کے ایرول اونڈروگلو نے ایکس پر لکھا، "پراسیکیوٹر کی غیر جانبداری پر تنقید کرنے والی ایک خبر پر یہ کارروائی بلاجواز ہے۔

" ادارے نے کہا کہ اس طرح کی حراستیں "ناقابل قبول" ہیں۔

انقرہ حکومت نے ڈی ڈبلیو کا ویڈیو مواد ضبط کر لیا

صحافیوں کی گرفتاریوں میں اضافہ

حالیہ مہینوں میں استنبول کے اعلیٰ پراسیکیوٹر اکین گرلیک کے بارے میں مضامین لکھنے یا تبصر کرنے جیسے اسی طرح کے الزامات کے تحت کئی افراد کے خلاف قانونی تحقیقات شروع کی گئی ہیں۔

حزب اختلاف کے رہنما اوزگور اوزیل نے اس حوالے سے کہا کہ صحافیوں کی حراست "ایک بے مثال رسوائی" ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ "اس طرح کے واقعات کے حوالے سے جرم گھڑنے کی کوشش کرنا ایک جرم کی علامت ہے۔"

ترکی میں آزادیٴ صحافت پر حملے اور یورپی یونین پر بڑھتا دباؤ

اوزیل کو بھی اسی طرح کے الزامات کے تحت نشانہ بنایا جا چکا ہے، جن پر نومبر میں "ایک سرکاری اہلکار کی توہین" اور "انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں ملوث افراد کو نشانہ بنانے" کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

انہوں نے سوشل میڈیا پر آکن گورلیک کے بارے میں بعض تبصرے کیے تھے۔

سنسر شپ کی شکار ترک صحافت ہانپتی ہوئی

ترکی میں ایم ایل ایس اے میڈیا رائٹس گروپ کا کہنا ہے کہ ملک میں کم از کم تیس صحافی اور میڈیا کارکن جیل میں ہیں، جبکہ چار گھروں میں نظر بند ہیں۔

تنظیم نے گزشتہ برس کہا تھا کہ اس نے آزادی اظہار سے متعلق 281 مقدمات کی نگرانی کی، جس میں اہک ہزار آٹھ سو چھپن مدعا علیہان شامل تھے اور اس میں سے تین سو چھیاسٹھ صحافی تھے۔

ص ز/ ج ا (اے ایف پی، ڈی ڈبلیو ذرائع)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے صحافیوں کو صحافیوں کی ترکی میں کی میں

پڑھیں:

اسرائیلی فوج کا غزہ میں اسپتال پر حملہ، عمارت خالی کرنے کا حکم

اسرائیلی فوج کا غزہ میں اسپتال پر حملہ، عمارت خالی کرنے کا حکم GAZA CITY, GAZA - APRIL 13: Flames rise after the Israeli army launches an airstrike on the Al-Ahli Baptist Hospital in the Gaza Strip on April 13, 2025. The hospital's reception and emergency room building was targeted with 2 missiles and completely destroyed the area. (Photo by Hamza Z. H. Qraiqea/Anadolu via Getty Images) WhatsAppFacebookTwitter 0 13 April, 2025 سب نیوز

غزہ: اسرائیلی فوج نے غزہ کے ال اہلی اسپتال پر بمباری کی جس سے اسپتال کے متعدد بلاک تباہ ہوگئے۔

عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ کے ال اہلی اسپتال پر حملہ کیا ہے اور مریضوں سمیت اسپتال میں پناہ لیے ہوئے دیگر افراد کو اسپتال چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے کیے گئے حملے میں اسپتال کا استقبالیہ، ایمرجنسی یونٹ اور انتہائی نگہداشت میں رہنے والے مریضوں کے میڈیکل آکسیجن رکھنے والے بلاک کو تباہ کیا گیا ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق حملے کے باعث اسپتال میں زیر علاج مریض اور دیگرافراد اسپتال کی عمارت چھورڑنے پر مجبور ہوئے اور اب آس پاس کی گلیوں میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • اندر کی کہانی کا علم نہیں شاید بات چیت ہوئی ہو گی، محمد زبیر
  • دہشت گردی، کثیر الجہت چیلنجز
  • ڈمپر جلانے پر پہلے بھی گرفتاریاں ہوئی تھیں، اب بھی ہوئی ہیں، ترجمان حکومتِ سندھ
  • چیف جسٹس سے ایران اور ترکیہ کے سفرا کی علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں،عدالتی اور ادارہ جاتی تعاون مضبوط کرنے پر اتفاق
  • ڈمپر جلانے پر پہلے بھی گرفتاریاں ہوئی تھیں، اب بھی ہوئی ہیں: ترجمان حکومتِ سندھ
  • 9 مئی کے مقدمات، جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر عمر سرفراز چیمہ کو نوٹس جاری
  • چھوٹی سی عمر میں جج، ڈاکٹر اور انجینیئر بننے والی 3 لڑکیوں کی کہانی
  • یہ پاسپورٹ اسرائیل کیلئے کارآمد نہیں، بنگلادیشی حکومت کی پاسپورٹ پر عبارت دوبارہ شائع کرنیکی ہدایت
  • اسرائیل اور ترکی کے درمیان لفظی جنگ حقیقی جنگ بن سکتی ہے؟
  • اسرائیلی فوج کا غزہ میں اسپتال پر حملہ، عمارت خالی کرنے کا حکم