مقبول بٹ کے یوم شہادت پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں مکمل ہڑتال کی جائے گی
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
حریت رہنمائوں اور تنظیموں نے سرینگر میں اپنے بیانات میں کہا کہ کشمیری عوام کو محمد مقبول بٹ پر فخر ہے جنہوں نے پھانسی کے پھندے کو چوما لیکن آزادی کے اپنے مطالبے پر سمجھوتہ نہیں کیا۔ اسلام ٹائمز۔ ممتاز آزادی پسند کشمیری رہنما محمد مقبول بٹ کے 41ویں یوم شہادت پر غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں مکمل ہڑتال کی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق ہڑتال کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس اور دیگر آزادی پسند تنظیموں اور رہنمائوں نے دی ہے۔ بھارت نے محمد مقبول بٹ کو 11فروری 1984ء کو کشمیریوں کے مطالبہ حق خودارادیت میں اہم کردار ادا کرنے پر نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں خفیہ طور پر پھانسی دی تھی۔ انہیں تہاڑ جیل کے احاطے میں ہی سپرد خاک کیا گیا۔ بھارتی حکام نے مقبوضہ علاقے کے عوام کی طرف سے مسلسل مطالبے کے باوجود شہید رہنما کا جسد خاکی مناسب تدفین کے لیے ان کے اہل خانہ کے حوالے نہیں کیا۔ دیگر حریت رہنمائوں اور تنظیموں نے سرینگر میں اپنے بیانات میں کہا کہ کشمیری عوام کو محمد مقبول بٹ پر فخر ہے جنہوں نے پھانسی کے پھندے کو چوما لیکن آزادی کے اپنے مطالبے پر سمجھوتہ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ مقبول بٹ کی پھانسی ایک عدالتی قتل ہے۔ حریت رہنمائوں نے کہا کہ شہداء بھارتی تسلط کے خلاف کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کا اصل اثاثہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری شہداء کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا اور ان کے مشن کو ہر قیمت پر پورا کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: محمد مقبول بٹ کہا کہ
پڑھیں:
مودی کے مقبوضہ کشمیر کے دورے سے قبل پابندیاں مزید سخت
نریندر مودی کے دورے سے قبل علاقے میں بھارتی فوجیوں کی نفری بڑھا دی گئی ہے اور کشمیریوں کی جبری گرفتاریوں کی اطلاعات بھی ہیں۔ نگرانی اور گشت بڑھا دیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے 19 اپریل کو مقبوضہ جموں و کشمیر کے دورے سے قبل پورے مقبوضہ علاقے میں پابندیاں مزید سخت کر دی گئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے کشمیر کے دورے کے موقع پر قابض حکام نے پورے مقبوضہ علاقے میں پابندیاں مزید سخت کر دی ہیں جس سے مقامی لوگوں کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے۔کئی اضلاع بالخصوص جموں خطے میں عوامی نقل و حرکت پر سخت پابندی عائد ہے۔ نریندر مودی کے دورے سے قبل علاقے میں بھارتی فوجیوں کی نفری بڑھا دی گئی ہے اور کشمیریوں کی جبری گرفتاریوں کی اطلاعات بھی ہیں۔ نگرانی اور گشت بڑھا دیا گیا ہے جبکہ حفاظتی چوکیوں قائم اور تلاشیوں کا سلسلہ تیز کر دیا گیا ہے، جس سے کشمیریوں کی روزمرہ کی زندگی بڑی حد تک متاثرہ ہوئی ہے اور کشمیریوں میں محرومی اور بیگانگی کا احساس مزید بڑھ گئی ہے۔ کشمیری نریندر مودی کے دورے کو مقبوضہ علاقے میں ٹرین یا پل کے افتتاح کے بجائے بھارت کے غیر قانونی قبضے کی علامتی تقویت کے طور پر دیکھتے ہیں۔ مودی کی سکیورٹی کے ذمہ دار اسپیشل پروٹیکشن گروپ نے ضلع ریاسی کے علاقے کٹرا میں پنڈال کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ مودی 19 اپریل کو کشمیر کے لیے پہلی ٹرین کا افتتاح کریں گریں گے۔