سی ایس ایس 2024 کے نتائج سے پہلے نئے امتحانات، اسلام آباد ہائیکورٹ کا بڑا حکم
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
سی ایس ایس 2024 کے نتائج سے پہلے نئے امتحانات، اسلام آباد ہائیکورٹ کا بڑا حکم WhatsAppFacebookTwitter 0 10 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز) اسلام آباد ہائی کورٹ میں فیڈرل پبلک سروس کمیشن( ایف پی ایس سی )کو سی ایس ایس 2024 کے نتائج جاری کرنے سے پہلے نئے امتحانات سے روکنے کی سماعت ہوئی،جسٹس محسن اختر کیانی نے کیس کی سماعت کی ،
درخواست گزار حمزہ جاوید و دیگر اپنے وکیل علی رضا ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے ۔
وکیل درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ درخواست گزاروں کو سنے بغیر فیڈرل پبلک سروس کمیشن نے چار تاریخ کو امیداوروں کو ایڈمشن سرٹیفکیٹ اپلوڈ کر دیے ،تین تاریخ کو کمیشن نے ڈیوٹی روسٹر جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہم نئے امتحان منعقد کر رہے ہیں ،
جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ ہم پہلے روز اس شیڈول کو معطل کر سکتے تھے لیکن معاملہ کمیشن کو بھیجا ، کمیشن کو معاملہ اس لیے بھیجا تاکہ وہ عدالتی آرڈر کے بعد نظر ثانی کرے ،
وکیل علی رضا ایڈووکیٹ نے موقف اپنایا کہ کمیشن کے اس فیصلے سے ہمارے علاوہ تین ہزار سے زائد امیدوار متاثر ہیں،
اسلام آباد ہائیکورٹ نے کل ساڑھے دس بجے چئیرمین ایف پی ایس سی کو طلب کر لیا۔
عدالت نے چیئرمین فیڈرل پبلک سروس کمیشن کو کل ساڑھے دس بجے طلب کرتے ہوئے سماعت کل تک ملتوی کردی۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اسلام ا باد
پڑھیں:
بانیٔ پی ٹی آئی نے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کیخلاف توہینِ عدالت کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا
— فائل فوٹوبانیٔ پی ٹی آئی نے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے خلاف توہینِ عدالت کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔
بانیٔ پی ٹی آئی نے وکیل فیصل چوہدری کے ذریعے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے جس میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ عدالتی احکامات کے باوجود بشریٰ بی بی سے ملاقات نہیں کروائی گئی۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے 28 جنوری کو جیل سہولیات سے متعلق درخواست ہدایات کے ساتھ نمٹائی، عدالت کے احکامات کو ہوا میں اڑا دیا گیا۔
بشریٰ بی بی نے 31 مقدمات میں شاملِ تفتیش ہونے سے پہلے بانیٔ پی ٹی آئی اور وکیل سے مشاورت کی شرط رکھ دی۔
بانیٔ پی ٹی آئی نے درخواست میں کہا ہے کہ جیل حکام کی طرف سے غیر انسانی سلوک کا سامنا ہے، بنیادی حقوق سے محروم کیا گیا ہے۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے جان بوجھ کر عدالتی احکامات پر عمل نہ کر کے توہینِ عدالت کی ہے۔