مریخ کے جنوبی حصے پر موجود ان سیاہ دھبوں کی حقیقت کیا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
ناسا نے حال ہی میں ایک زبردست تصویر جاری کی ہے جس میں مریخ کے قطب جنوبی حصے کے قریب ایک نایاب اور مسحور کن کاربن ڈائی آکسائیڈ گیزر کے پھٹنے کا عمل دکھایا گیا ہے۔
سطح پر بنی یہ شکلیں صرف مریخ پر موسم بہار کے دوران ہی نظر آتی ہیں۔ یہ اس وقت ہوتا ہے جب سردیوں کے دوران منجمد کاربن ڈائی آکسائیڈ جمع ہو کر گیس میں تبدیل ہو جاتی ہے۔
اس کے بعد یہ سطح میں موجود دراڑوں سے اور دھول اور بخارات کی صورت میں خارج ہوتی ہے۔
گیزر پھٹنے کا یہ ڈرامائی عمل مریخ کی سطح پر سیاہ جالے جیسی لکیریں بناتا ہے جنہیں عام طور پر "مارشین مکڑیاں" کہا جاتا ہے۔
یہ سیاہ تشکیلات سیاروں کے سائنسدانوں کو مریخ پر موسمی آب و ہوا کے نمونوں کے بارے میں انمول بصیرت فراہم کرتی ہیں۔
واضح رہے یہ تصویر اصل میں 2018 میں Mars Reconnaissance Orbiter )ایم آر او) کے ذریعے لی گئی تھی لیکن ناسا کی تازہ ترین ریلیز میں یہ دوبارہ منظر عام پر آئی ہے جس نے سُرخ سیارے میں لوگوں کی دلچسپی کو مزید ابھارا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
گہرے سمندر میں رہائش کا خواب حقیقت کے قریب، برطانوی سائنسدانوں نے بڑا منصوبہ تیار کرلیا
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)گہرے سمندر میں رہائش کا خواب جلد حقیقت بن جائے گا، برطانوی سائنسدانوں نے زیر آب رہائشی کالونی بنانے کا منصوبہ تیار کرلیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سمندر کی گہرائی میں رہنا ممکن ہوسکے گا، جس کے لیے برطانوی سائنسدانوں نے شاندار منصوبہ تیار کرلیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق زیر سمندر عمارتوں میں خوبصورت زینے، بڑی بڑی کھڑکیاں اور آرام دے بستر بھی ہوں گے، سمندر میں رہائش گاہ 2027 میں نصب کی جائے گی۔
برطانوی سائنسدانوں نے اس منصوبے کو Deep کا نام دیا ہے، جو سائسنس فکشن کو حقیقت میں بدل دے گا۔
منصوبے کی صدارت کرنے والے شان وولپرٹ نے کہا کہ ایک گروپ جو چاہتا ہے کہ لوگ سمندر کی کھوج کے بارے میں پرجوش ہوں بالکل اسی طرح جیسے SpaceX نے لوگوں میں دوبارہ خلا میں جانے کی دلچسپی بیدار کی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم سمندر کے خوبصورت نظاروں کو سب کے سامنے لائیں گے۔
مزیدپڑھیں:ایک رنگ جو ہمیں دکھتا تو ہے، لیکن حقیقت میں موجود نہیں