ٹنڈوجام ،واپڈاحکام کا بجلی کے بقایا جات کی وصولی کیلیے آپریشن
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
ٹنڈوجام (نمائندہ جسارت )وفاقی حکومت اور وزیر توانائی کی ہدایات پر واپڈا حکام نے ٹنڈو جام میں بجلی چوری اور بقایا بلوں کی وصولی کے لیے آپریشن ایکسیئن فاروق تنیو ایس ڈی او انیس الرحمٰن تھیہم واپڈا عملے، پاکستان رینجرز اور پولیس کے ہمراہ شہر کے مختلف علاقوں، جن میں میر کالونی، ریلوے پھاٹک، المدینہ کالونی اور دیگر شامل ہیں، میں چھاپے مارے کارروائی کے دوران بجلی چوری میں ملوث افراد کے خلاف سخت اقدامات کیے گئے، متعدد غیر قانونی کنکشن منقطع کر دیے گئے، جبکہ بجلی کے بلوں کی عدم ادائیگی پر بھی کارروائی عمل میں لائی گئی کئی افراد کو قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑا، جبکہ صرف ایک دن میں لاکھوں روپے بقایا بلوں کی مد میں وصول کیے گئے۔ واپڈا حکام کا کہنا تھا کہ بجلی چوری ایک قومی جرم ہے، جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ بجلی چوری اور بلوں کی عدم ادائیگی کے خلاف بلا تفریق کارروائیاں جاری رہیں گی۔ بجلی چوروں کو سختی سے خبردار کیا گیا کہ وہ فوری طور پر غیر قانونی کنکشن ختم کریں اور بجلی کے استعمال کے لیے قانونی طریقہ اپنائیں، بصورت دیگر ان کے خلاف مزید سخت قانونی اقدامات کیے جائیں گے۔ شہریوں سے بھی اپیل کی گئی کہ وہ بجلی کے بل وقت پر ادا کریں اور غیر قانونی کنکشن سے گریز کریں تاکہ بجلی کا نظام بہتر ہوسکے اور لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ان علاقوں میں کیا کائے گا جہاں پر بجلی کی چوری نہیں ہو گی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: بجلی چوری کہ بجلی بجلی کے بلوں کی
پڑھیں:
پنجاب یونیورسٹی ہاسٹلز میں غیر قانونی قابضین کے خلاف آپریشن، سینکڑوں افراد بے دخل
سٹی42: پنجاب یونیورسٹی ہاسٹلز میں غیر قانونی طور پر مقیم افراد کے خلاف یونیورسٹی انتظامیہ اور پولیس نے مشترکہ آپریشنکرتے ہوئے سینکڑوں غیر قانونی قابضین کو ہاسٹلز سے نکال دیا ۔
یونیورسٹی ترجمان کے مطابق آپریشن وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی کی ہدایت پر بلا امتیاز کیا گیا، جس سے ہاسٹلز میں 600 طلباء کے لیے نئی گنجائش پیدا ہو گئی ہے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ ہاسٹل سے محروم مارننگ کے 300 طلباء کو فوری طور پر الاٹمنٹ دی جا چکی ہے جبکہ مزید 300 طلباء کو بھی جلد ہاسٹل دیے جائیں گے۔
لاہور پریس کلب ہاؤسنگ سکیم ایف بلاک میں بجلی کی تنصیب کا افتتاح
آپریشن کے دوران بعض کمروں سے شراب اور آئس جیسی منشیات بھی برآمد ہوئیں۔ ترجمان نے الزام عائد کیا کہ یہ کمرے مخصوص طلبہ تنظیموں کے زیرِ قبضہ تھے جو بااثر افراد کو غیر قانونی طور پر رکھوا کر ماہانہ کرایہ وصول کرتی تھیں۔
ترجمان کے مطابق غیر قانونی قابضین کی وجہ سے یونیورسٹی سالانہ تقریباً 2 کروڑ روپے کے رہائشی واجبات سے محروم رہی۔ قابضین میں سے کئی انورٹر اے سی، استری اور ہیٹر جیسے آلات بھی استعمال کر رہے تھے۔
سندھ حکومت اپنی اداؤں پر غور کرے: وزیر اطلاعات پنجاب
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی میں ایوننگ پروگرام کے طلباء کو پہلے کبھی ہاسٹل کی سہولت نہیں دی گئی، اور دنیا کی کسی بھی یونیورسٹی میں ہر طالبعلم کو لازمی ہاسٹل فراہم نہیں کیا جاتا۔ ہاسٹل کی سہولت صرف گنجائش کے مطابق اور میرٹ پر آنے والے طلباء کا حق ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ یونیورسٹی سستی ترین ہاسٹل سہولت فراہم کرتی ہے، جہاں ایک طالبعلم کو ماہانہ صرف 2 ہزار روپے کرایہ دینا ہوتا ہے۔
لاہور میں 278 ٹریفک حادثات، 341 افراد زخمی
انتظامیہ کے مطابق خلاف قانون سرگرمیوں میں ملوث طلباء کو قانون کے مطابق کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا تاہم دفاع کا بھرپور موقع بھی فراہم کیا جا رہا ہے۔