ایس آئی ایف سی کے تعاون سے پاک چین سرمایہ کاری کے نئے باب کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
ایس آئی ایف سی کے تعاون سے پاکستان اور چین کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لیے مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے۔
دونوں ممالک کے مابین معاہدے کے تحت سائنس اور ٹیکنالوجی، میڈیا، کلین انرجی اور سماجی و اقتصادی ترقی سمیت متعدد شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔
سی پیک کے دوسرے مرحلے کا آغاز کرتے ہوئے دونوں ممالک نے پاک چین تعلقات مزید مستحکم کرنے کی خواہش کا اظہار کیا اور سی پیک کے تحت علاقائی رابطوں کو فروغ دے کر مشترکہ ترقی و خوشحالی کی نئی راہیں ہموار کرنے کا عہد کیا۔
پاکستان اور چین نے عالمی سطح پر تعاون بڑھانے کے لیے انٹیلی جنس شیئرنگ بڑھانے پر بھی اتفاق کیا، جبکہ ایس آئی ایف سی کے تعاون سے عوامی روابط اور ثقافتی تبادلوں کے ذریعے دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کا عزم ظاہر کیا گیا۔
پاکستان نے چین سے سرحدی سکیورٹی کو مزید بہتر بنانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی و آلات خریدنے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔ ایس آئی ایف سی کی سہولت کاری سے پاک چین سرمایہ کاری میں اضافہ ملکی معیشت کے استحکام کا ضامن ہوگا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایس آئی ایف سی
پڑھیں:
شہباز دور میں سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال، غیر ملکی سرمایہ کاری میں بھی اضافہ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعظم شہبا ز شریف کے ایک سالہ دور اقتدار میں حکومتی پالیسیوں پر سرمایہ کاروں کا اعتماد ہوا جبکہ غیر ملکی سرمایہ کاری میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق غیر سرکاری تنظیم مشعل نے پاکستان میں اصلاحات سے متعلق رپورٹ جاری کردی۔رپورٹ کے مطابق پاکستان میں گورننس ،معیشت ،سرمایہ کاری اور ماحولیاتی شعبہ میں اصلاحات کی گئیں، رپورٹ میں شہبازشریف دور میں کی گئی 120 سے زائد اصلاحات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
مشعل کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق شہباز دور میں وفاقی ملازمتوں میں ایک لاکھ 50 ہزار ملازمین کی کمی کی گئی، حکومتی بورڈز میں 33 فیصد خواتین کی شمولیت کو لازمی قرار دیا گیا، افراط زر جو مئی 2023 میں 38 فیصد تھا دسمبر 24 میں کم ہو کر 4.1فیصد تک آگیا۔
پشاور: طلبا کی شرارتوں سے تنگ استاد پولیس سٹیشن پہنچ گیا، تبادلے کا مطالبہ
رپورٹ میں بتایا گیا کہ شہباز دور میں زر مبادلہ کے ذخائر 4.4 ارب ڈالر سے بڑھ کر 11 اعشاریہ 37 بلین ڈالر ہو گئے ، پاکستان کلائمنٹ چینج اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا گیا ، قومی ڈیجیٹل لرننگ پلیٹ فارم کا آغاز کیا گیا ، تجارتی خسارہ 27 اعشاریہ 4 ارب ڈالر سے کم ہو کر 17 اعشاریہ 5 ارب ڈالر پر آگیا۔
دستاویز کے مطابق پنشن ریفارمز سے آئندہ دس برس میں ایک اعشاریہ 7 ٹریلین روپے کی بچت ہو گی ، شہباز دور میں سمگلنگ اور غیر قانونی تجارتی سرگرمیوں کے خلاف سخت اقدامات کیے گئے، حکومتی پالیسیوں کی بدولت سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا اور غیر ملکی سرمایہ کاری بھی بڑھی۔
پنجاب میں بادل برسانے والا سسٹم داخل، کہاں کتنی بارش کے کتنے امکانات ؟ جانیے
مزید :