اسلام آباد: سپریم کورٹ میں 8 نئے ججز کی تعیناتی کے معاملے پر جوڈیشل کمیشن کا اجلاس آج دوپہر 2 بجے سپریم کورٹ کے کانفرنس روم میں ہوگا۔ اس اجلاس کی صدارت چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کریں گے، اور اس دوران سپریم کورٹ کے 8 نئے ججز کی تعیناتی کے بارے میں فیصلہ کیا جائے گا۔

 

جوڈیشل کمیشن نے ان 8 ججز کی تعیناتی کے لیے پانچوں ہائی کورٹس سے سینئر ججز کے نام طلب کیے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی، سپریم کورٹ کے 4 ججز اور جوڈیشل کمیشن کے ممبر سینیٹر علی ظفر نے اس اجلاس کو ملتوی کرنے کے لیے چیف جسٹس کو خط بھی لکھا ہے۔

 

اس کے علاوہ، آل پاکستان وکلاء ایکشن کمیٹی نے آج شاہراہ دستور پر احتجاج کرنے کا اعلان کیا ہے۔ تاہم، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن، پاکستان بار کونسل، اور مختلف صوبوں کی بار کونسلز نے اس احتجاج کی ہڑتال کو مسترد کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ عدلیہ کی آزادی کے حق میں ہیں اور اس طرح کی ہڑتالوں کو قانون کی منتخب نمائندوں کے ذریعے ہی اجازت ملنی چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ ہڑتال ناکام ہو گی، جیسا کہ ماضی میں بھی ہو چکا ہے۔

.

ذریعہ: Nai Baat

کلیدی لفظ: ججز کی تعیناتی جوڈیشل کمیشن سپریم کورٹ

پڑھیں:

سپریم کورٹ بار کے صدر کی آئی ایم ایف حکام سے ملاقات

سپریم کورٹ بار کے صدر میاں رؤف عطاء کی وفد کے ہمراہ آئی ایم ایف حکام سے ملاقات ہوئی، ملاقات میں بلوچستان اور سندھ کی ہائیکورٹ بار کے صدور بھی موجود تھے۔

اعلامیے کے مطابق ملاقات میں عدالتی کارکردگی، معاہدوں کے نفاذ، املاک کے حقوق کے تحفظ پر بات چیت کی گئی، آئی ایم ایف حکام کے ساتھ ملاقات ایک گھنٹے سے زائد جاری رہی، مشن نے معاہدوں کے نفاذ اور جائیداد کے حقوق کے مسائل پر اپنے خدشات کا اظہار کیا۔

صدر سپریم کورٹ بار نے مشن کے سوالات کا تفصیلی اور حقائق پر مبنی جواب فراہم کیا، متحرک اور خود مختار عدالتی نظام کے لیے عدالتی کارکردگی بنیادی شرائط میں سے ایک ہے، مشن کو عدالتی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے دو اہم کوششوں سے آگاہ کیا گیا ہے، ایک کوشش ایک عدالتی پہلو اور دوسری قانون سازی سے متعلق ہے۔

سپریم کورٹ بار کے اعلامیے میں کہا گیا کہ عدالتی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے جدید تقاضوں کے مطابق اصلاحات کی جا رہی ہیں، آئی ایم ایف مشن کو آگاہ کیا 26ویں آئینی ترمیم کا مقصد عدالتی خود مختاری کو بہتر بنانا ہے۔

مشن کو بتایا گیا ترمیم کے تحت ایک آئینی بینچ تشکیل دیا گیا ہے، آئینی بینچ زیادہ پیچیدہ، اعلیٰ سطح کے سیاسی و آئینی مقدمات کو نمٹائے گا، ججز کی کارکردگی کو جانچنے کے لیے ایک ادارہ جاتی نظام بھی پہلے سے موجود ہے۔ آئی ایم ایف مشن کو عدالتی کارکردگی بہتر بنانے کے دیگر اقدامات سے بھی آگاہ کیا گیا۔

 اعلامیہ میں کہا گیا کہ مشن کو سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس میں ججز کی تعداد میں اضافہ کے اقدامات سے آگاہ کیا گیا۔

ملاقات میں اس بات کا بھی اعادہ کیا گیا کہ تمام مسائل کا حل اقتصادی و سیاسی استحکام اور اچھی حکمرانی میں مضمر ہے، صدر سپریم کورٹ بار رؤف عطا نے قانون کی حکمرانی کو اس کا سنگِ بنیاد قرار دیا، آئی ایم ایف مشن کی جانب سے سوالنامہ ایسوسی ایشن کے ساتھ شیئر کیا جائے گا،
مشن کے سوالوں سے متعلق تفصیلی جوابات، تجاویز، اور سفارشات فراہم کی جائیں گی۔

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ کے آئینی بینچ میں مزید 2 ججز شامل کرنے کا فیصلہ
  • ججز کی نامزدگیوں کے معاملے پر جوڈیشل کمیشن کا اجلاس طلب
  • چیف جسٹس آف پاکستان نے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس طلب کرلیا
  • آئینی بینچ میں مزید دو ججز شامل کرنے کیلیے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس طلب
  • آئینی بینچ میں مزید دو ججز شامل کرنے کا فیصلہ
  • آئینی بینچ میں مزید دو ججز شامل کرنے کا فیصلہ،چیف جسٹس نے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس طلب کر لیا
  • آئینی بینچ میں مزید دو ججز شامل کرنے کا فیصلہ
  • سپریم کورٹ بار کے صدر کی آئی ایم ایف حکام سے ملاقات
  • قومی اسمبلی کا اجلاس آج صدر نے سینٹ کاکل طلب کرلیا 
  • چیئر مین پبلک سروس کمیشن آزاد کشمیر نے عہدے سے استعفیٰ دیدیا