WE News:
2025-02-11@01:22:10 GMT

گندم کی قیمت میں کمی کا فیصلہ، ملک میں گندم کے بحران کا خدشہ؟

اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT

گندم کی قیمت میں کمی کا فیصلہ، ملک میں گندم کے بحران کا خدشہ؟

پاکستان میں گندم کی قیمت میں خاصی کمی دیکھی گئی ہے، فی من گندم کی قیمت 3 ہزار 900 روپے سے 2 ہزار 800 روپے تک پہنچ گئی ہے، حکومت کی جانب سے گندم کی قیمتوں میں کمی کسانوں کے لیے بے حد پریشانی کا باعث ہے۔

جس کے بعد کسانوں کی جانب سے یہ خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے کہ وہ گندم کاشت نہیں کریں گے، جس سے مستقبل میں گندم کا بحران بھی جنم لے سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کسانوں سے گندم نہ خریدنے کا فیصلہ، کیا نئے بحران کو جنم دے گا؟

ماہرین کے مطابق قیمتوں میں کمی گندم کی پیداوار میں خاصی کمی کا باعث بن سکتا ہے، جس سے ملک میں پہلے سے موجود غذائی سلامتی کا معاملہ زیادہ سنگین ہوسکتا ہے۔

تونسہ شریف سے تعلق رکھنے والے کاشتکار حافظ محمد حسین نے، کسان بورڈ پنجاب کے صدر بھی رہ چکے ہیں، اس مرتبہ اپنی 40 ایکڑ اراضی پر گندم کاشت نہیں کی۔

حافظ محمد حسین کے مطابق گندم کی قیمت میں کمی کی وجہ سے کسانوں کو گزشتہ ایک برس میں شدید مالی نقصان ہوا ہے کیونکہ گندم کی کاشت کے لیے درکار تمام لوازمات انتہائی مہنگے ہو چکے ہیں، جس میں کھاد، بیج، اسپرے، ڈیزل، ٹریکٹر وغیرہ شامل ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان فلورملز ایسوسی ایشن کی ودہولڈنگ ٹیکس اور بجلی کے فکسڈ چارجز کے خلاف ہڑتال

حافظ محمد حسین کا کہنا تھا کہ جو اسپرے کی بوتل 300 روپے میں مل جاتی تھی، اب وہی اسپرے کی بوتل 1700 روپے تک پہنچ چکی ہے، جو 2 سال قبل یوریا کھاد 2000 روپے کی بوری تھی، جس کی آج قیمت 5500 روپے تک پہنچ چکی ہے۔

’اسی طرح ڈیزل 300 روپے پر جا چکا ہے اور جو گندم کی کاشت کے لیے درکار دیگر لوازمات کی قیمتیں 600 فیصد تک بڑھ گئی ہیں، کسان اپنی فصل پر جو پیسہ خرچ کرتا ہے، حکومت نے کسان کو اس کا پورا معاوضہ نہیں دیا، اور اب کی بار  گندم کی قیمت میں مزید کمی کرتے ہوئے اسے معاشی طور پر تباہ کیا گیا ہے۔‘

مزید پڑھیں: کیا کسان اگلے برس گندم کی فصل نہیں اُگائیں گے؟

سابق صدر کسان بورڈ پنجاب کے مطابق رواں برس کسانوں نے بہت کم گندم کاشت کی ہے یہی وجہ ہے کہ اس بار گندم کی پیداوار کا ہدف 65 فیصد سے بھی کم رہا ہے۔

’محکمہ زراعت اور محکمہ آبپاشی گندم کاشت کرنے میں بہت زیادہ ناکام ہوا ہے۔ کسان کو اب نہ صرف ان پر بلکہ حکومت پر بھی اعتماد نہیں رہا کہ وہ گندم، چنا،گنا یا کپاس کاشت کریں تو انہیں فائدہ ہوگا۔‘

مزید پڑھیں: پی ڈی ایم حکومت کے دوران اشیائے ضروریات کتنی مہنگی ہوئیں؟

حافظ محمد حسین کے مطابق انہی وجوہات کی بنا پر کسان کاشتکاری کے بجائے اب جانوروں کی پرورش یا پھر سبزیوں کی کاشت پر زیادہ توجہ دے رہے ہیں، کیونکہ چاول، گنا، چنا کاشت کر نے کا ان کو فائدہ نہیں ہے، ان کو مناسب قیمت ہی نہیں ملتی۔

’12 ہزار روپے مالیت کی 100 کلو گندم کی بوری کی قیمت 6 ہزار روپے لگانا تو کسان کی تباہی ہے، زرعی ٹیوب ویل کا بجلی کا بل لاکھوں میں ہوتا ہے۔ کسان کے ساتھ تو زیادتی ہے، گندم کے ریٹ طے کرنے کی غرض سے حکومت کی تشکیل کردہ کمیٹیوں کو کیا معلوم کسان کن مشکلات سے گزر کر گندم کاشت کرتا ہے۔‘

مزید پڑھیں: گندم کے معاملے پر رپورٹ سامنے آنی چاہیے، امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم

حافظ محمد حسین کا موقف تھا کہ گندم کی قیمت میں  کمی کے ساتھ 100 کلو کی بوری کم از کم 10 ہزار روپے ہونی چاہیے تھی کیونکہ اس وقت کسان کا مالی خسارہ پورا ہوگا۔

’جن کسانوں نے قرض لے کر گندم کاشت کی ہے، انہیں اس پر 25 فیصد مارک اپ دینا ہوتا ہے، تو ان کا کیا ہوگا، حکومت کی یہی پالیسی رہتی ہے تو اس صورتحال میں گندم کسان کاشت نہیں کریں گے اور ملک کو گندم کے بحران کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔‘

مزید پڑھیں: اسٹیل ملز، کے الیکٹرک، گندم خریداری کے حوالے سے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اہم فیصلے

پنجاب فلور ملز ایسوسی ایشن کے سابق چیئرمین چوہدری افتخار احمد بھٹو کا کہنا تھا کہ 2023 میں حکومت نے کسانوں سے 3 ہزار 900 روپے فی من کے حساب سے گندم خرید کر 4 ہزار 700 روپے پر فروخت کی تھی، حکومت نے گندم کی خریداری بھی مہنگی کی اور فروخت اس سے بھی زیادہ مہنگی کی۔

’اس کے ساتھ حکومت نے 35 لاکھ ٹن گندم برآمد بھی کی تھی اور اب رواں برس حکومت نے وہی گندم جو 4 ہزار 700 روپے مالیت کی تھی، اس کا ریٹ 2800 روپے طے کر دیا، اب حکومت نے صارفین کو مد نظر رکھتے ہوئے ضرورت سے زیادہ گندم کی قیمت کو کم کر دیا ہے۔‘

مزید پڑھیں: نگراں دور حکومت میں گندم کی درآمد سے کاشتکار بحران سے دوچار ہوا، وزیر خوراک پنجاب بلال یاسین

چوہدری افتخار احمد بھٹو کے مطابق حکومت کا عوام کو ریلیف دینا اچھی بات ہے لیکن حکومت کو کسانوں سے گندم ان کے اخراجات کو مد نظر رکھتے ہوئے خریدنا چاہیے کیونکہ حکومت نے تو کسان کی گندم کا ریٹ بہت کم لگایا ہے۔

کسانوں کے مطابق ان کی فی من گندم کی قیمت 3 ہزار 900 روپے سے کم نہیں ہونی چاہیے لیکن حکومت نے 2 ہزار 800 روپے قیمت لگائی ہے، جس پر کسان بار بار کہہ رہے ہیں کہ اگر حکومت نے پالیسی تبدیل نہ کی تو وہ گندم کاشت نہیں کریں گے۔

مزید پڑھیں: ماضی میں کب کب گندم اور چینی بحران نے حکومتوں کو مشکل میں ڈالا؟

چوہدری افتخار احمد بھٹو کے مطابق اس تمام صورتحال میں حکومت کو چاہیے کہ کسان کو اتنا نہ ڈرائیں کہ وہ گندم کاشت کرنا چھوڑ دیں۔ ’اپنی پالیسی پر نظر ثانی کریں کیونکہ آنے والے وقت میں گندم کی قلت پیدا ہو سکتی ہے۔‘

آٹے کی قیمت میں کتنی کمی ہوئی؟

العمران فلور ملز کے مالک محمد عمران نے وی نیوز کو بتایا کہ گندم کی قیمت میں کمی کے اثرات آٹے کی قیمت پر مرتب ہو چکے ہیں، 20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت 3200 روپے سے اب 1700 روپے تک ہوچکی ہے۔

مزید پڑھیں: گندم اسکینڈل: کس نے کب کیا کردار ادا کیا؟

’اگر گندم کی فی من قیمت میں 40 فیصد کمی ہوئی ہے، تو آٹے کی قیمت میں تقریبا 45 فیصد تک کمی آ چکی ہے، آٹے کی قیمت میں مزید کمی تو فی الحال ممکن نہیں ہے یا شاید تھوڑی بہت ہو بھی جائے لیکن اس صورتحال میں حکومت کو ایگرو اکانومی کو بھی دیکھنا ہے۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آٹا چوہدری افتخار احمد بھٹو حافظ محمد حسین ریلیف فلورملز کاشتکار کسان کسان بورڈ پنجاب گندم.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ا ٹا حافظ محمد حسین ریلیف فلورملز کاشتکار گندم کی قیمت میں حافظ محمد حسین ا ٹے کی قیمت مزید پڑھیں گندم کاشت کاشت نہیں حکومت نے کے مطابق گندم کا کاشت کر گندم کے روپے تک وہ گندم کے لیے

پڑھیں:

ملک میں سونے کی قیمت میں کمی

ملک میں آج سونے کی فی تولہ قیمت میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق ملک میں آج 24 قیراط کے حامل ایک تولہ سونا 1046 روپے سستا ہوا ہے، سونے کی فی تولہ قیمت 299000 روپے ہو گئی ہے۔

اسی طرح 10 گرام سونے کی قیمت 897  روپے کی کمی سے 256346 روپے ہو گئی ہے۔

دوسری جانب بین اقوامی مارکیٹ سونے کی قیمت 8 ڈالر سے کم ہو کر 2861 ڈالر فی اونس ہو گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • زرعی پیداوارمیں غیرمعمولی حکومت کی ناکامی ہے ،سردارظفر
  • پاراچنار :پٹرولیم مصنوعات کا بحران شدید، 1200 روپے لیٹر فروخت
  • روئی کی امپورٹ سے کپاس کی کاشت میں غیر معمولی کمی کا خدشہ
  • ایل پی جی کی قیمت میں 30 سے 40 روپے فی کلو کی بڑی کمی
  • شوگر ملوں کے ہاتھوں گنے کے کسان کا استحصال جاری
  • حکومت خیبر پختونخوا میں زرعی ٹیکس کا فیصلہ واپس لے، محمد ریاض
  • سپر بول: 30 سیکنڈ کے اشتہار کی قیمت دو ارب 24 کروڑ روپے
  • پنجاب حکومت سے مایوسی؟ کسانوں نے گندم کی کھڑی فصل تباہ کرنا شروع کردی، ویڈیوز وائرل
  • ملک میں سونے کی قیمت میں کمی