خلیج میکسیکو کا نام خلیج امریکا رکھ دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
واشنگٹن:
امریکا نے خلیج میکسیکو کا نام خلیج امریکا رکھ دیا ہے۔
امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس فیصلے کا باضابطہ اعلان خلیج میکسیکو کے اوپر سے گزرتے ہوئے کیا، جب وہ اپنے طیارے میں سپر بال کا میچ دیکھنے کے لیے جا رہے تھے۔
انہوں نے طیارے میں صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا یہ بہت اچھا کام ہوا ہے اور آج ہم پہلی بار خلیج امریکا کے اوپر پرواز کر رہے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے طیارے ہی میں نام کی تبدیلی کے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر دیے ہیں۔
امریکی صدر نے اپنی حلف برداری کے دن محکمہ خارجہ کو ہدایت کی تھی کہ وہ ایک ماہ میں خلیج میکسیکو کا نام خلیج امریکا رکھنے کے حوالے سے ضروری اقدامات کرے.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: خلیج میکسیکو خلیج امریکا
پڑھیں:
ڈونلڈ ٹرمپ کا بے جا دباؤ نہ ہو تو امریکا کیساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہیں؛ ایران
ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ امریکا کے ساتھ پابندیوں کے خاتمے کے لیے مذاکرات کا ہونا بے حد ضروری ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ایران مذاکرات کے لیے تیار ہے لیکن یہ ڈونلڈ ٹرمپ کے 'زیادہ سے زیادہ دباؤ' کے ساتھ قابل قبول نہیں۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ پابندیوں کے خاتمے کے لیے مذاکرات ضروری ہیں لیکن ٹرمپ کے دباؤ میں آکر بات چیت کرنا، مذاکرات نہیں بلکہ ہتھیار ڈالنے کے مترادف ہوگا۔
قبل ازیں ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے بھی حکومت پر زور دیا تھا کہ امریکا کے ساتھ مذاکرات نہ کیے جائیں کیوں کہ ایسا کرنا لاپرواہی ہوگا۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ہفتے قبل بھی ان اداروں اور افراد پر مالی پابندیاں عائد کی ہیں جن پر سیکڑوں ملین ڈالر مالیت کا ایرانی خام تیل چین بھیجنے کا الزام ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ اپنے پچھلے دورِ اقتدار میں ایران کے ساتھ عالمی جوہری معاہدے سے دستبردار ہوگئے تھے اور سنگین نوعیت کی پابندیاں عائد کی تھیں۔
ٹرمپ کے بعد آنے والی جوبائیڈن کی حکومت نے ایران کے ساتھ عالمی جوہری معاہدے میں دوبارہ شمولیت کے لیے مذاکرات کا آغاز بھی کیا تھا۔
تاہم اس سے قبل کے یہ اونٹ کسی کروٹ بیٹھتا، جوبائیڈن حکومت کی میعاد ختم ہوگئی اور ٹرمپ دوبارہ صدر بن گئے۔