کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیردفاع خواجہ آصف نے طاقت ور بحریہ کو سمندری تجارت کے تحفظ کی ضامن قرار دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ دنیا معاشی تبدیلیوں سے گزر رہی ہے، تجارتی ٹیرف بڑا چیلنج بن کر سامنے آیا ہے، سمندری تجارت محفوظ بنانا سب کا اجتماعی فرض ہے۔ کراچی میں پاک بحریہ کے زیر اہتمام کثیرالقومی بحری مشق کے سلسلے میں پہلے امن ڈائیلاگ کی افتتاحی تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی وزیردفاع خواجہ آصف نے طاقتور بحریہ کو سمندری تجارت کے تحفظ کی ضامن قرار دیتے ہوئے واضح کیا کہ عالمی معاشی نظام میری ٹائم پر انحصار کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بحرہند عالمی تیل اور گیس کے 50 فیصد ذخائر رکھتا ہے۔ تقریب سے خطاب میں نیول چیف نے واضح کیا کہ امن ڈائیلاگ کا مقصد بلیو اکانومی کا فروغ ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

امریکہ کے ٹیرف پر پاکستان کا محتاط رویہ، جوابی اقدام کا امکان رد

امریکہ کی جانب سے ممکنہ اضافی ٹیرف کے اعلان کے بعد عالمی تجارتی ماحول میں پیدا ہونے والی غیریقینی صورتحال پر پاکستان نے محتاط مؤقف اپنایا ہے۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے واضح کیا ہے کہ پاکستان امریکہ کے ان اقدامات کے جواب میں کسی قسم کا تجارتی ردعمل دینے کا ارادہ نہیں رکھتا۔
 محمد اورنگزیب نے بی بی سی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ نئی امریکی انتظامیہ کی پالیسیوں سے ضرور پریشانی ہے کیونکہ صورتحال غیریقینی ہے، اس لئے اس وقت پاکستان کا مؤقف جارحانہ نہیں بلکہ تدبر اور حکمت عملی پر مبنی ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ یہ وقت اس بات پر غور کرنے کا ہے کہ ہم اس نیو ورلڈ آرڈر کے ساتھ کیسے آگے بڑھیں۔‘ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا پاکستان امریکہ کے خلاف کوئی تجارتی اقدام اٹھائے گا، تو ان کا دوٹوک جواب تھا: ’نہیں۔
 یاد رہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے گزشتہ ہفتے دنیا کے بیشتر ممالک پر ٹیرف لگانے کا اعلان کیا تھا، جس کے تحت پاکستان پر بھی 29 فیصد ٹیرف عائد ہونا تھا۔ تاہم حالیہ اعلان میں ان ٹیرفس کے اطلاق کو 90 دن کے لیے مؤخر کر دیا گیا ہے، اور اس دوران کم از کم 10 فیصد ٹیرف برقرار رہے گا۔
 وزیر خارجہ نے بھی اس معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ، ’میرے خیال میں ہمیں اس معاملے پر امریکہ سے بات کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ اس کے تجارتی و سفارتی اثرات طویل مدتی ہو سکتے ہیں۔‘
 انہوں نے اس تاثر کو بھی مسترد کیا کہ امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی کشمکش میں پاکستان پھنس رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا، ’امریکہ طویل عرصے سے ہمارا اسٹریٹجک پارٹنر ہے، صرف تجارت ہی نہیں بلکہ دیگر شعبہ جات میں بھی۔ چین سے تعلقات بھی ہمارے لیے اہم ہیں۔
  وزیراعظم شہباز شریف پہلے ہی اعلان کر چکے ہیں کہ پاکستان ان تجارتی معاملات پر بات چیت کے لیے ایک اعلیٰ سطحی وفد واشنگٹن روانہ کرے گا، تاکہ ٹیرف سمیت دیگر تجارتی امور پر براہ راست بات کی جا سکے۔
 اسی تناظر میں اسلام آباد میں حال ہی میں ہونے والے منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025 میں وزیراعظم نے پاکستان میں سرمایہ کاری کے نئے امکانات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا، ’پاکستان میں کھربوں روپے کے معدنی وسائل موجود ہیں جن سے ملک کو قرضوں سے نجات دلائی جا سکتی ہے۔
 سکیورٹی کے بارے میں پائے جانے والے خدشات پر وزیر خزانہ نے کہا کہ آرمی چیف کی موجودگی اور ان کی یقین دہانی اس بات کا ثبوت ہے کہ تمام مقامی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کو مکمل تحفظ دیا جائے گا۔‘
 بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں حالیہ شدت پسندی کے باوجود حکومت کا مؤقف ہے کہ سکیورٹی کو بہتر بنانا اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال رکھنا ان کی اولین ترجیح ہے۔
  محمد اورنگزیب نے کہا کہ بلوچستان ہماری اقتصادی حکمت عملی کا گیم چینجر ہو سکتا ہے، اور ہم اسے محفوظ اور ترقی یافتہ بنانا چاہتے ہیں۔

Post Views: 3

متعلقہ مضامین

  • تجارتی جنگ: چین نے امریکا سے بڑا مطالبہ کردیا
  • جوابی ٹیرف کی پالیسی کو مکمل طور پر ختم کیا جائے، چین کا مطالبہ
  • امریکہ کے ٹیرف پر پاکستان کا محتاط رویہ، جوابی اقدام کا امکان رد
  • دہشتگردی ایک عالمی چیلنج،دنیا پاکستان سے بھرپور تعاون کرے، وزیرداخلہ کی امریکی وفد سے گفتگو
  • دہشتگردی عالمی چیلنج ہے، دنیا پاکستان کیساتھ تعاون کرے: محسن نقوی
  • تجارتی جنگ اور ہم
  •  بیت المقدس ان اسلامی دشمنوں کا خاص ٹارگٹ ہے اس کے بعد دیگر اسلامی ملک لپیٹ میں آئی گے، مفتی صدیق 
  • امریکی تجارتی ٹیرف سے بین الاقوامی تجارت 3 فیصد تک سکڑسکتی ہے: اقوام متحدہ
  • پاک بحریہ کی کمانڈ اینڈ سٹاف کانفرنس، خطے میں بدلتی سمندری صورتحال ،قومی سلامتی اورجنگی تیاریوں سے متعلق امور پر تبادلہ خیال
  • کچھ عناصر ملک کو معاشی طور پر مستحکم نہیں دیکھنا چاہتے، کامران خان ٹیسوری