آسٹریلیا نے دوسرے ٹیسٹ میں سری لنکا کو شکست دیکر سیریز اپنے نام کر لی
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
گال (صباح نیوز)آسٹریلیا نے سری لنکا کو دوسرے ٹیسٹ میچ میں شکست دے کر 14 سال بعد سری لنکا میں ٹیسٹ سیریز میں فتح حاصل کر لی۔گال میں کھیلے گئے اس ٹیسٹ میچ میں سری لنکن ٹیم پہلی اننگز میں 257 اور دوسری اننگز میں 231 رنز بنا کر آٹ ہوئی تھی، جواب میں آسٹریلوی ٹیم پہلی اننگز میں 414 رنز بنا کر آٹ ہوئی تھی۔سری لنکا کا 75 رنز کا ہدف آسٹریلیا نے ایک وکٹ پر حاصل کیا، عثمان خواجہ 27 اور مارنس لبوشین 26 رنز بنا کر نائوٹ آٹ رہے۔ آسٹریلیا نے کلین سویپ کرتے ہوئے سری لنکا کو اس کے ہوم گرانڈ پر 2011 کے بعد پہلی بار سیریز میں شکست دی۔آسٹریلیا کے اسپنرز نیتھن لیون اور میتھیو کوہنمین بالنگ اٹیک پر چھائے رہے اور اسپن بالنگ والی ٹرننگ پچ پر 4 ، 4 کھلاڑیوں کو آٹ کیا جبکہ بیاویبسٹر نے 2 وکٹیں حاصل کیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سری لنکا
پڑھیں:
سادہ خون کا ٹیسٹ ہزاروں دل کے دورے کو روکنے میں مددگار
لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اپریل2025ء)ایک حالیہ تحقیق نے ہزاروں ہارٹ اٹیکس کو روکنے میں محض 5 پانڈز کے سادہ خون کے ٹیسٹ کی اہم صلاحیت کو اجاگر کیا ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک تحقیقی رپورٹ شائع ہوئی ہے جو خطرے کا اندازہ لگانے میں ٹراپونن ٹیسٹوں کی افادیت پر مرکوز ہے۔ٹروپونن دل کے پٹھوں کے خلیوں میں موجود ایک پروٹین ہے جو دل کے خلیوں کو نقصان پہنچنے پر خون کے دھارے کی شکل میں خارج ہوتا ہے جبکہ ٹراپونن کے خون کے ٹیسٹ فی الحال اسپتال میں ہارٹ اٹیک کے بعد ہونے والے واقعات کی تشخیص کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔یہ مطالعہ بتاتا ہے کہ یہ ٹیسٹ دل کو پہنچنے والے خاموش نقصان کا پتہ لگا کر اور مستقبل میں قلبی مسائل کی پیشگوئی کر کے ایک اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔(جاری ہے)
عام مشق میں کولیسٹرول کے معمول کے جائزوں کے ساتھ ساتھ موثر ٹیسٹوں کا نفاذ بروقت احتیاطی علاج میں سہولت فراہم کر سکتا ہے جیسا کہ سٹیٹن کا نسخہ بالآخر دل کے دورے اور فالج کے واقعات کو کم کر سکتا ہے۔
مطالعے کے سرکردہ مصنف اور لندن اسکول آف ہائیجین اینڈ ٹراپیکل میڈیسن کے فیکلٹی ممبر پروفیسر انوپ شاہ نے ٹراپونن کی سطح کی اہمیت پر زور دیا ہے۔انہوں نے ناقابلِ شناخت دل کے پٹھوں کو پہنچنے والے نقصان کو ایک اہم نشان کے طور پر ہارٹ اٹیک کے خطرے کو ٹراپونن ٹیسٹنگ کے ذریعے جانچنے کی وکالت کی ہے۔نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ جن افراد میں ٹروپونن کی سطح بلند ہوتی ہے ان میں 10 سال کے عرصے میں دل کا دورہ پڑنے یا فالج کا خطرہ کافی زیادہ ہوتا ہے۔تحقیق میں کہا گیا ہے کہ موجودہ قلبی تشخیص کے انداز کے مقابلے میں ٹراپونن ٹیسٹنگ کو لاگو کرنے سے تقریبا ہر 500 افراد کے لیے ایک ہارٹ اٹیک یا فالج سے بچا جا سکتا ہے۔اس تحقیق میں یورپ اور ریاستہائے متحدہ امریکا میں 62,000 سے زیادہ شرکا کے صحت کے ڈیٹے کا تجزیہ کیا گیا ہے۔