ٹنڈوجام ،اساتذہ کیلیے دوروزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
ٹنڈوجام(نمائندہ جسارت )پاک کوریا نیوٹریشن سینٹر کی جانب سے زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام کے تعاون سے زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام کے فوڈ ٹیکنالوجی ہال میں تعلقہ حیدرآباد دیہی کے اسکول اساتذہ کے لیے ”طلباء کی بہتر نشوونماکے موضوع پر دو روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا اس ورکشاپ میں ماہرینِ غذائیت اور تعلیمی شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی، جنہوں نے اساتذہ کو بچوں کی متوازن غذا اور صحت مند طرز زندگی کے حوالے سے آگاہی فراہم کیورکشاپ کا بنیادی مقصد اساتذہ کو بچوں کی بہتر جسمانی و ذہنی نشوونما کے حوالے سے آگاہ کرنا تھا تاکہ وہ اپنے اسکول کے طلبہ کو متوازن غذا کے فوائد اور صحت مند طرز زندگی اپنانے کے بارے میں رہنمائی فراہم کر سکیں۔ورکشاپ کے دوران فوکل پرسن ڈاکٹر اعجاز حسین سومرو، اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر دلیپ کمار لوہانو، اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر تحسین فاطمہ میانو اور ڈاکٹر عبدالغنی درس نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کی بہتر نشوونما کے لیے اساتذہ اور والدین دونوں کو اپنی ذمہ داریاں نبھانی ہوں گی۔ ماہرین نے کہا کہ بچوں کو صبح کا ناشتہ ضرور کروایا جائے کیونکہ ناشتہ دن کی سب سے اہم غذا ہوتی ہے، جو جسم کو توانائی فراہم کرتی ہے اور دماغی صلاحیتوں کو بہتر بناتی ہے اس کے علاوہ دوپہر اور رات کا کھانا بھی غذائیت سے بھرپور ہونا چاہیے تاکہ بچے جسمانی اور ذہنی طور پر مضبوط رہ سکیں ماہرین نے فاسٹ فوڈ، چپس اور بازاری کھانوں کے زیادہ استعمال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ چیزیں بچوں کی صحت پر منفی اثرات ڈالتی ہیں اور ان کی نشوونما کو متاثر کرتی ہیں انہوں نے والدین پر زور دیا کہ وہ اپنے بچوں کو فاسٹ فوڈ سے دور رکھیں اور انہیں دودھ، پھل، سبزیاں اور پروٹین سے بھرپور غذا دیں تاکہ ان کی جسمانی نشوونما بہتر ہو سکے ورکشاپ کے دوران ماہرین نے صفائی کی اہمیت پر بھی زور دیا اور کہا کہ گھروں میں اور خاص طور پر باورچی خانے میں صفائی کا خاص خیال رکھا جائے کھانے سے پہلے اور بعد میں ہاتھ دھونا چاہیے، جبکہ پھلوں اور سبزیوں کو دھو کر استعمال کرنا چاہیے تاکہ کسی بھی قسم کی بیماری سے بچا جا سکے ماہرین نے بچوں کی جسمانی سرگرمیوں پر بھی زور دیا اور کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر چہل قدمی اور کھیل کود میں حصہ لینا صحت کے لیے انتہائی ضروری ہے۔ ورکشاپ کے اختتام پر ماہرین نے اساتذہ پر زور دیا کہ وہ اسکول میں بچوں کو متوازن غذا اور صحت مند طرز زندگی کے بارے میں آگاہ کریں اور انہیں غذائیت سے بھرپور کھانے کی عادت ڈالنے میں مدد کریں والدین کو بھی اس حوالے سے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا تاکہ ایک صحت مند اور توانا نسل پروان چڑھ سکے یہ ورکشاپ بچوں کی صحت اور نشوونما کے حوالے سے ایک اہم قدم ثابت ہوئی، جس سے اساتذہ اور والدین دونوں کو اپنے بچوں کی خوراک اور صحت مند طرز زندگی کے بارے میں مفید معلومات حاصل ہوئیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اور صحت مند طرز زندگی ماہرین نے حوالے سے زور دیا بچوں کی کہا کہ
پڑھیں:
ترکیہ: کردستان ورکرز پارٹی کے یکطرفہ اعلان جنگ بندی کا خیرمقدم
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 14 اپریل 2025ء) انسانی حقوق پر اقوام متحدہ کے ماہرین نے ترکیہ کی کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) کی جانب سے حکومت کے خلاف یکطرفہ جنگ بندی کے اعلان کا خیرمقدم کیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ فریقین کے مابین 40 سال تک جاری رہنے والے خونریز تنازع کے بعد یہ اعلان خوش آئند ہے جس سے پرامن مستقبل کی امیدوں میں اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے 'پی کے کے' اور ترکیہ کی حکومت سے کہا ہے کہ وہ تنازع کو پرامن طور سے طے کریں اور اس ضمن میں بین الاقوامی انسانی قانون اور انسانی حقوق کے عالمی قانون کا احترام کریں۔ Tweet URL'پی کے کے' نے یکم مارچ کو اعلان کیا تھا کہ وہ خود کو تحلیل کرنے اور ہتھیار پھینکنے کے لیے اپنی کانگریس کا اجلاس بلانے کو تیار ہے۔
(جاری ہے)
اس حوالے سے پارٹی نے تین شرائط رکھیں کہ ترکیہ کی حکومت کو اس کے ساتھ جنگ بندی کرنا ہو گی، امن بات چیت کے لیے قانونی طریقہ کار تشکیل دیا جائے اور اس کے رہنما کو قید سے رہا کیا جائے۔ 'پی کے کے' نے ان شرائط کی تکمیل تک صرف اپنے دفاع میں ہی طاقت استعمال کرنے کا وعدہ کیا ہے۔دہائیوں سے حل طلب تنازعماہرین نے ترکیہ کی حکومت اور 'پی کے کے' پر زور دیا ہے کہ وہ پائیدار اور مںصفانہ امن کے لیے بات چیت شروع کریں اور شہریوں کو تحفظ دینے کے لیے جنگ بندی قائم رکھتے ہوئے اعتماد بڑھائیں۔
گزشتہ دہائیوں میں حکومت اور 'پی کے کے' میں کئی مرتبہ عارضی جنگ بندی عمل میں آئی لیکن اس کے نتیجے میں تنازع حل نہیں ہو سکا جس میں بین الاقوامی قانون اور انسانی حقوق کے قوانین کی سنگین پامالی بھی دیکھنے کو ملی ہے۔ ایسے واقعات میں ماورائے عدالت ہلاکتیں، شہریوں کو نشانہ بنانا، جبری گمشدگیاں، تشدد، ناجائز حراستیں، جبری نقل مکانی، بچہ سپاہیوں کی بھرتی اور سیاسی آزادیوں اور اقلیتوں کے حقوق کی سلبی نمایاں ہیں۔
ان حالات میں عام شہری بالخصوص بچے اور معمر افراد کی زندگی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔امن معاہدے کے لیے سفارشاتماہرین نے فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ دنیا میں دیگر جگہوں پر ہونے والے کامیاب امن معاہدوں کی تقلید کریں۔ بین الاقوامی ضابطوں کے تحت امن معاہدوں میں درج ذیل نکات ہونا ضروری ہیں:
مسلح گروہوں کا ہتھیار پھینکنا، عسکری تنظیم کا خاتمہ، معاشرے میں ادغام اور بین الاقوامی جرائم کا ارتکاب نہ کرنے والوں کے لیے معافی۔انصاف کی فراہمی کے لیے جامع طریقہ کار بشمول سچائی سامنے لانا، حقوق پامال کیے جانے کی فوری، مفصل، غیرجانبدارانہ اور شفاف تحقیقات، قانونی کارروائی، متاثرین کے نقصان کا ازالہ اور تشدد سے گریز کی یقین دہانی۔تشدد کے متاثرین کے لیے جامع اقدامات بشمول انہیں مادی مدد اور تحفظ کی فراہمی، لاپتہ افراد کا کھوج لگانا، ہلاک ہو جانے والوں کے ورثا کو زرتلافی کی ادائیگی اور آگاہی بیدار کرنے کے اقدامات۔حقوق کی پامالیاں روکنے کے لیے سلامتی کے شعبے میں اصلاحات۔تشدد کی بنیادی وجوہات سے نمٹںے اور مستقبل میں تنازع کو روکنے کے لیے جامع اقدامات۔ماہرین نے عالمی برادری سے کہا ہے کہ وہ فریقین کو اپنا تنازع فوری اور مشمولہ طور سے حل کرنے اور مستقبل میں طے پانے والے کسی امن معاہدے پر موثر عملدرآمد میں مدد دے۔
اقوام متحدہ کے ماہرین 'پی کے کے' سے تنازع کے معاملے پر ترکیہ کی حکومت سے متعدد مواقع پر رابطے میں رہے ہیں۔
غیر جانبدار ماہرین و اطلاع کارغیرجانبدار ماہرین یا خصوصی اطلاع کار اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے خصوصی طریقہ کار کے تحت مقرر کیے جاتے ہیں جو اقوام متحدہ کے عملے کا حصہ نہیں ہوتے اور اپنے کام کا معاوضہ بھی وصول نہیں کرتے۔