یتن یاہو کا بیان اشتعال انگیز اور ناقابلِ قبول ہے، پاکستان کا شدید ردعمل
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
٭بیان فلسطینی عوام کے حقِ خودارادیت ، ان کی اپنی تاریخ کی صریح نفی ہے،نائب وزیراعظم
٭ حکومت پاکستان فلسطین کے لیے سعودیہ وعالمی برادری سے مل کر کام جاری رکھے گی،دفترخارجہ
اسرائیل کے وزیراعظم بینجمن نتین یاہو کی جانب سے سعودی عرب کے اندر فلسطینی ریاست قائم کرنے کی تجویز پر پاکستان نے بھی شدید ردعمل دیا اور بیان کو غیرذمہ دارانہ قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔ترجمان دفترخارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پاکستان نے اسرائیلی وزیرِاعظم بینجمن نیتن یاہو کے حالیہ بیان کی شدید مذمت کی ہے، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ فلسطینی عوام کو سعودی عرب میں اپنی ریاست قائم کرنی چاہیے۔نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اسرائیلی وزیراعظم کے اس بیان کو غیر ذمہ دارانہ، اشتعال انگیز اور ناقابلِ قبول قرار دیا اور کہا کہ یہ بیان فلسطینی عوام کے حقِ خودارادیت اور ان کی اپنی تاریخی و قانونی سرزمین پر ایک آزاد ریاست کے قیام کے حق کی صریح نفی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان سعودی عرب کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے اور فلسطینی عوام اور ان کے جائز حقوق کے لیے سعودی عرب کی غیر متزلزل حمایت کو سراہتا ہے۔اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ کسی بھی کوشش کو جو سعودی عرب کے موقف کو کمزور کرنے یا فلسطینی کاز کے لیے اس کی وابستگی کو غلط انداز میں پیش کرنے کی کوشش کرے اور اس کو افسوس ناک قرار دیا گیا ہے۔ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ پاکستان کا موقف واضح اور دوٹوک ہے کہ فلسطینی عوام کو 1967 کی سرحدوں کی بنیاد پر ایک خودمختار اور آزاد ریاست کے قیام کا ناقابل تنسیخ حق حاصل ہے، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہوگا۔انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام کو ان کے آبائی وطن سے بیدخل کرنے یا انہیں کہیں اور آباد کرنے کی کوئی بھی تجویز بین الاقوامی قوانین، اقوامِ متحدہ کی قراردادوں اور عدل و انصاف کے اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہوگی، اس سے پاکستان کسی صورت قبول نہیں کرے گا۔ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستانی حکومت نے اپنے غیر متزلزل مقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ فلسطینی عوام کے حقوق کے لیے سعودی عرب اور عالمی برادری کے ساتھ مل کر کام جاری رکھے گی تاکہ فلسطین کے مسئلے کا ایک منصفانہ، جامع اور پائیدار حل تلاش کیا جا سکے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیلی وزیراعظم کے اس اشتعال انگیز بیان کی کھل کر مذمت کرے اور اسرائیل کو امن عمل کو نقصان پہنچانے کی کوششوں پر جواب دہ ٹھہرائے۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
نیتین یاہو کا سعودیہ میں فلسطینی ریاست کے قیام کا بیان، سعودی عرب کا سخت ردعمل
نیتین یاہو کا سعودیہ میں فلسطینی ریاست کے قیام کا بیان، سعودی عرب کا سخت ردعمل WhatsAppFacebookTwitter 0 9 February, 2025 سب نیوز
ریاض: سعودی عرب نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کا فلسطینیوں کو بے دخل کر کے سعودی عرب میں فلسطینی ریاست قائم کرنے کا بیان سختی سے مسترد کر دیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق سعودی وزارت خارجہ کی جانب سے اسرائیل کے فلسطینیوں کی بے دخلی سے متعلق بیان پر ردعمل کا اظہار کیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ سعودی وزارت خارجہ نے کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم کا فلسطینیوں کی بےدخلی کا بیان مسترد کرتے ہیں۔
مصر نے بھی اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے اسے سعودی عرب کی خودمختاری کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کی سلامتی مصر کی ریڈ لائن ہے۔
دوسری جانب یو اےای نے بھی اسرائیلی وزیراعظم کےبیان پر شدید مذمت کرتے ہوئے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے بیان کو قابل مذمت اور اشتعال انگیز قرار دیا۔
یو اے ای کے وزارت خارجہ نے کہا کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے بیان کو مسترد کرتے ہیں، اسرائیلی وزیراعظم کا بیان بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے، علاقائی استحکام صرف دو ریاستی حل کے ذریعے ہی حاصل کیاجاسکتا ہے۔
واضح رہے گزشتہ روز اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نےسعودی عرب میں فلسطینی ریاست بنانےکا بیان دیا تھا۔
دورہ امریکا کے دوران اسرائیلی میڈیا کو انٹرویو میں نیتن یاہو نے کہا تھا کہ فلسطینی ریاست کا قیام اسرائیل کی سلامتی کے لیے خطرہ ہے، سعودی عرب فلسطینی ریاست اپنے ملک میں بناسکتے ہیں، سعودیوں کے پاس بہت زیادہ زمین ہے۔