ملک کے 23الیکشن ٹریبونلز میں 371انتخابی پٹیشنز دائر ہوئیں،فافن کی رپورٹ
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
جنوری میں مزید 11درخواستوں کا فیصلہ کیا گیا، فیصل درخواستوں کی تعداد 112ہوگئی
30فیصد مقدمات نمٹا دیے گئے ، الیکشن ٹریبیونلز کی کارکردگی پرفافن کی تفصیلی رپورٹ
فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) نے 8فروری 2024کو ہونے والے عام انتخابات کے بعد قائم الیکشن ٹریبونلز کی کارکردگی پر اپنی چھٹی رپورٹ جاری کر دی۔فافن نے اپنی تفصیلی رپورٹ میں بتایا کہ الیکشن ٹربیونلز نے جنوری 2025 میں مزید 11 درخواستوں کا فیصلہ کیا، جس کے بعد فیصلہ کی گئیں درخواستوں کی تعداد بڑھ کر 112ہوگئی ہے ۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ الیکشن ٹریبیونلز نے 30فیصد مقدمات نمٹا دیے ہیں، 9درخواستوں کا فیصلہ لاہور کے تین ٹربیونلز نے کیا، بہاولپور اور کراچی کے ٹریبیونلز نے ایک،ایک درخواست کا فیصلہ کیا۔فافن نے بتایا کہ فیصلہ کی گئیں درخواستوں میں سے 6تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدواران کی تھیں، 4 درخواستیں پاکستان مسلم لیگ (ن) اور ایک درخواست استحکام پاکستان پارٹی کے امیدوار کی تھی، مذکورہ تمام 11 درخواستیں مسترد کر دی گئیں۔ٹریبیونلز کی کارکردگی کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ2024کی آخری سہ ماہی میں انتخابی تنازعات کے حل کا عمل تیز ہوا تھا، بلوچستان کے تینوں ٹربیونلز نے تقریباً 70درخواستوں کا فیصلہ کیا تھا۔اسی طرح پنجاب کے ٹربیونلز میں درخواستیں نمٹانے کا عمل تیز ہوا جہاں 23ٹربیونلز میں 371انتخابی درخواستیں دائر کی گئی تھیں، اب تک بلوچستان کے تین ٹربیونلز نے 51میں سے 41درخواستیں نمٹا دی ہیں اور پنجاب کے 9ٹربیونلز نے 192میں سے 45، سندھ کے 5ٹربیونلز نے 83میں سے 17 اور خیبر پختونخوا کے 6ٹربیونلز نے 42 میں سے 9درخواستوں کا فیصلہ کیا ہے ۔فافن نے بتایا کہ اب تک قومی اسمبلی کی نشستوں پر دائر123درخواستوں میں سے 25 کا فیصلہ ہوا، صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں کے خلاف 248 میں سے 87درخواستوں کا فیصلہ ہو چکا ہے ، جن میں بلوچستان اسمبلی کی 34، پنجاب اسمبلی کی 33، سندھ اسمبلی کی 13 اور خیبر پختونخوا اسمبلی کی 7درخواستوں پر فیصلے ہوئے ۔رپورٹ کے مطابق 112طے شدہ درخواستوں میں سے 108مسترد، 3منظور اور ایک درخواست مدعی کی وفات کے باعث ختم کر دی گئی، 108مسترد درخواستوں میں سے 43 ناقابل سماعت قرار دی گئیں، 9 واپس لے لی گئیں، 12 عدم پیروی کی وجہ سے مسترد ہوئیں اور ایک درخواست مقررہ فیس کی عدم ادائیگی کی وجہ سے خارج ہوئی۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
کاجول ائیرپورٹ پرانجلی بن گئیں
ممبئی (شوبز ڈیسک)بھارتی اداکارہ کاجول کا ساڑھی میں ملبوس ہو کر ائیر پورٹ پہنچنا سب کی توجہ کا مرکز بن گیا۔فلم بینوں میں ‘سمرن’ اور ‘انجلی’ کے نام سے مشہور اداکارہ کاجول نے بالی وڈ میں اپنے سفر کا آغاز 1992 میں ریلیز ہونے والی فلم ‘بے خودی’ سے کیا، تاہم ان کی پہلی ہٹ فلم 1993 میں ریلیز ہونے والی فلم ‘بازی گر’ ثابت ہوئی جس میں ان کے ہمراہ بالی وڈ کے کنگ خان شاہ رخ خان نے منفی کردار نبھایا تھا۔
اداکارہ نے اپنے فلمی کرئیر کے عروج پر شادی کا فیصہ لیا جو آج بھی اداکاراؤں کیلئے حیران کن ہے کیونکہ یہ مانا جاتا ہے کہ اگر کوئی اداکارہ شادی کرلے اس کی فین فالوونگ میں کمی آجاتی ہے اور کرئیر لاکھ کوشش کے باوجود تنزلی کا شکار ہوجاتا ہے، تاہم اس خیال کے باوجود کاجول کا شادی کا فیصلہ لینا ایک جرأت مندانہ اقدام تھا۔
بھارتی فلم نگری کی مقبول ترین فلم ’کبھی خوشی کبھی غم‘ اور ’کچھ کچھ ہوتا ہے‘ میں ‘انجلی‘ کا نٹ کھٹ کردار نبھانے والی اداکارہ کاجول بالی وڈ میں اپنی نٹ کھٹ و شوخ اداؤں اور منفرد ناز وانداز کے سبب سب کے دلوں پر راج کرتی ہیں
وہ جتنا فلمی دنیا میں اپنے کرداروں کے سبب مشہور ہیں اتنا ہی وہ حقیقی زندگی میں اپنے بے ساختہ بول پڑنے کی وجہ سے بھی پہچانی جاتی ہیں۔
اداکارہ کی سوشل میڈیا پر ائیرپورٹ لُک توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے جس میں عام شرٹ پینٹس یا کمفرٹیبل ڈریس کی جگہ دیسی پہناوا ساڑھی میں ملبوس نظر آئیں۔
کاجول نے سفید شیفون ساڑھی پہنی اور گلے میں چوکر پہن کر اپنے لُک کو کیجوئل کی بجائے فارمل رکھا جسکو دیکھ کر متعدد سوشل میڈیا صارفین نے یہ اندازہ لگایا کہ شاید کاجول کو ائیرپورٹ سے سیدھا کسی ایونٹ میں جانا ہے جس کی ڈیمانڈ یہ لُک ہے۔
کاجول کو ساڑھی پہنا دیکھ کر متعدد بالی وڈ متوالوں کو ’کچھ کچھ ہوتا ہے‘ کی انجلی یاد آگئی جو راہول کے ساتھ باسکٹ بال کھیلتے ہوئے اپنی ساڑھی میں الجھی ہوئی تھی لیکن خوبصورتی میں اپنی مثال آپ لگ رہی تھی۔
مزیدپڑھیں:ہماری منزل تیزی سے ترقی کرتا پاکستان ہے، شہباز شریف