طاقتور بحریہ سمندری تجارت کے تحفظ کی ضامن ہے،خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
بحری تجارت کامعیشت میں بنیادی کردار ہے، سمندی تحفظ کیلئے مشترکہ کوششیں کریں
دنیا بھر میں 90فیصد تجارت سمندری گزرگاہوں کے ذریعے ہوتی ہے،سینیٹرمشاہد حسین
وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ بحری تجارت کامعیشت میں بنیادی کردار ہے، طاقتور بحریہ سمندری تجارت کے تحفظ کی ضامن ہے، ہمارا اجتماعی فرض ہے کہ سمندی تجارت کے تحفظ کیلئے مشترکہ کوششیں کریں، عالمی معاشی نظام میری ٹائم پر انحصار کرتا ہے۔پاک بحریہ کی امن مشقوں کے تیسرے روز کراچی میں محفوظ سمندر،خوشحال مستقبل کے عنوان سے پہلے امن ڈائیلاگ کی افتتاحی تقریب کا انعقاد کیاگیا،جس میں امن ڈائیلاگ میں شریک ممالک کی بحری افواج کے چیف آف نیول سٹاف اوردیگر عہدیدار شریک ہوئے جبکہ وزیردفاع خواجہ محمدآصف تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔امن ڈائیلاگ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ محمدآصف نے کہاکہ دنیا بڑی معاشی تبدیلیوں سے گزررہی ہے، تجارتی ٹیرف نے ایک بڑاچیلنج بن کر سامنے آیاہے، یہ ہمارا اجتماعی فرض ہے کہ سمندری تجارت کے تحفظ کیلئے مشترکہ کوششیں کریں۔انہوں نے کہا کہ عالمی معاشی نظام میری ٹائم پر انحصار کرتا ہے، بحرہند عالمی تیل اور گیس کے 50فیصد ذخائر رکھتا ہے، بحری تجارت کا معیشت میں بنیادی کردار ہے، بحری شعبے میں درپیش غیر روایتی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے اجتماعی اقدامات ناگزیر ہیں۔خواجہ محمدآصف نے کہاکہ پاک بحریہ علاقائی امن اورسلامتی کے لیے اہم کردارادا کررہی ہے، مصنوعی ذہانت اورٹیکنالوجی کے انقلاب نے عالمی منظر نامہ بدل دیا ہے۔امن ڈائیلاگ سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل نوید اشرف نے کہا کہ امن ڈائیلاگ کے شرکا کو خوش آمدید کہتا ہوں، امن ڈائیلاگ کا مقصد میری ٹائم سکیورٹی کو لاحق خطرات سے آگاہی دینا ہے، امن ڈائیلاگ کے ذریعے بلیو اکانومی کو فروغ دیناہے، امن ڈائیلاگ مشرق اورمغرب کے درمیان ایک پل کا کردارادا کررہا ہے۔امن ڈائیلاگ سے خطاب میں سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ پاکستان نے پچھلے ماہ سی ٹی ایف کا 13ویں مرتبہ چارج سنبھالا، دنیا بھر میں 90 فیصد تجارت سمندری گزرگاہوں کے ذریعے ہوتی ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن ہونے کے ناطے ملکوں کے درمیان روابط کا کردارادا کررہا ہے، پاکستان نیوی شریک ملکوں کے درمیان تجارت اورروابط کے فروغ کیلئے کوشاں ہے۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
امن مشقوں میں شرکت کیلئے ایرانی نیول چیف ریئر ایڈمرل شہرام ایرانی کراچی پہنچ گئے
ایرانی بحریہ پاکستان کی میزبانی میں منعقدہ کثیر الملکی بحری مشق "امن-25" کے نویں ایڈیشن میں شرکت کر رہی ہے جو جمعہ کے روز کراچی میں شروع ہوئی۔ اس مشق میں 60 سے زائد ممالک کی بحری افواج، بحری جہاز، طیارے، اسپیشل آپریشن فورسز، بارودی سرنگوں کو ناکارہ بنانے والی میرین ٹیمیں، اور مبصرین شامل ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی بحریہ کے سربراہ ریئر ایڈمرل شہرام ایرانی پاکستان کے سرکاری دورے پر ہیں جہاں وہ ہمسایہ ملک کے حکام سے ملاقات کریں گے۔ ایڈمرل شہرام ایرانی ہفتے کی صبح پاکستان کے جنوبی ساحلی شہر کراچی پہنچے۔ ان کا یہ دورہ پاکستانی بحریہ کے کمانڈر کی باضابطہ دعوت پر ہو رہا ہے تاکہ امن-25 بحری مشق اور امن ڈائیلاگ میں شرکت کرسکیں۔ ایرانی بحریہ پاکستان کی میزبانی میں منعقدہ کثیر الملکی بحری مشق "امن-25" کے نویں ایڈیشن میں شرکت کر رہی ہے جو جمعہ کے روز کراچی میں شروع ہوئی۔
اس مشق میں 60 سے زائد ممالک کی بحری افواج، بحری جہاز، طیارے، اسپیشل آپریشن فورسز، بارودی سرنگوں کو ناکارہ بنانے والی میرین ٹیمیں، اور مبصرین شامل ہیں۔ اس سال امن انٹرنیشنل میری ٹائم ایونٹ کا سلوگن "Together for Peace" ہے اور اس کا پیغام سمندر میں امن برقرار رکھنے، بحری صلاحیتوں میں اضافہ، تجربات کا تبادلہ، ایک دوسرے کو سمجھنے کے لیے کمیونیکیشن برج کے طور پر کام، سمندری حدود میں دہشت گردی اور جرائم کے خلاف متحد ہونا اور علاقائی اور بین علاقائی تعاون کو مضبوط بنانا ہے۔
منتظمین کے مطابق اس مشق کا مقصد سمندری سیکورٹی کو فروغ دینا اور بین الاقوامی تعاون کو مضبوط بنانا ہے تاکہ علاقائی اور عالمی چیلنجز سے نمٹا جاسکے۔ ایرانی بحریہ کے ایک جنگی جہاز سمیت ایک وفد بھی ان مشقوں میں شریک ہے۔ مشقیں 7 فروری سے 11 فروری تک جاری رہیں گی۔ ایرانی دفاعی وفد امن ڈائیلاگ میں بھی شرکت کے علاوہ پاکستانی عسکری حکام سے بھی ملاقات کرے گا۔