Jasarat News:
2025-02-11@01:01:57 GMT

سہون ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ملازمین تنخواہوں سے محروم

اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)سہون ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ملازمین کو دس ماہ کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور دیگر واجبات نہ دیئے جانے کیخلاف ایس ڈی اے ایمپلائز یونین کی جانب سے حیدرآباد پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ، مظاہرین ایس ڈی اے انتظامیہ کی مخالفت میں نعرے لگارہے تھے اور مطالبہ کررہے تھے کہ ایس ڈی اے کے سابق ڈی جی غلام محمد قائم خانی کو ایڈمنسٹریٹر یا اتھارٹی کے انتظامی امور چلانے کیلئے چارج دیا جائے تاکہ ملازمین کے دیرینہ مسائل اور تنخواہوں کے معاملات حل کئے جاسکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایس ڈی اے میں کام کرنے والے ساڑھے تین سو سے زائد ملازمین کو گزشتہ دس ماہ سے تنخواہوں کی ادائیگی نہیں کی گئی ہے جس کے باعث ان کے گھروں میں نوبت فاقہ کشی تک پہنچ گئی ہے۔ مہنگائی کے اس دور میں ملازمین نہ تو اسکولوں کی فیسیں ادا کرپارہے ہیں اور نہ ہی یوٹیلیٹی بلز جمع کراسکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ عرصے قبل ایس ڈی اے کے ڈائریکٹر جنرل غلام محمد قائم خانی نے اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے ملازمین کو نو ماہ کی تنخواہیں دلوائیں تھیں اس کے بعد سے صورتحال انتہائی خراب ہوگئی ہے، لہٰذا غلام محمد قائم خانی کو ایک بار پھر ایس ڈی اے کا خصوصی اختیار دے کر لایا جائے تاکہ ملازمین کے معاملات حل کئے جاسکیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ایس ڈی اے

پڑھیں:

وفاقی وزیرقانون نے پیکا ترمیمی بل پر نظرثانی کا عندیہ دے دیا

وفاقی وزیرقانون نے پیکا ترمیمی بل پر نظرثانی کا عندیہ دے دیا ہے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کے دوران وفاقی وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ سے ایک صھافی نے سوال کیا کہ پیکا ترمیمی بل کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ جواب میں وزیرقانون نے بتایا کہ یہ بل وزارت داخلہ، وزارت اطلاعات اور وزارت آئی ٹی سے متعلقہ ہے، وہ سارے باقی اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ابھی بھی بات چیت کررہے ہیں۔

وزیرقانون نے کہا کہ قانون کوئی بھی ہمیشہ کے لیے نہیں ہوتا، یہ پارلیمان کا اختیار ہے کہ اس میں تبدیلیاں آتی رہیں، اگر سارے اسٹیک ہولڈرز متفق ہوئے تو اس ایکٹ پر نظرثانی کی جاسکتی ہے۔

یاد رہے کہ رواں سال 23 جنوری کو قومی اسمبلی نے پیکا ایکٹ ترمیمی کی منظوری تھی ،صحافتی تنظیمیں اور اپوزیشن اس کو کالا قانون، آزادی اظہار  رائے اور میڈیا پر حملہ قرار دے رہی تھیں، تاہم صدر مملکت نے اس بل پر دستخط کردیے تھے جس کے بعد یہ بل قانون بن گیا تھا۔

غیر قانونی مواد کی ممانعت

بل کے مطابق ایسا مواد جو نظریہ پاکستان کے خلاف اور لوگوں کو قانون ہاتھ میں لینے کے لیے اشتعال دلائے، یا عوام، افراد، گروہوں، کمیونٹیز، سرکاری افسران اور اداروں کو خوف میں مبتلا کرے، ایسا مواد غیر قانونی ہے، قانونی تجارت یا شہری زنگی میں خلل ڈالنا بھی ممنوع ہوگا۔ نفرت انگیز، توہین آمیز، فرقہ واریت ابھارنے اور فحاشی پر مبنی کانٹینٹ کی اجازت بھی نہیں دی جائے گی۔

 بل کے مطابق اراکین پارلیمنٹ، صوبائی اسمبلیوں، عدلیہ، مسلح افواج سے متعلق شکوک و شبہات پیدا کرنا بھی قابل گرفت ہوگا۔ ریاستی اداروں کے خلاف پرتشدد کاروائیوں اور دہشتگردی کو حوصلہ افزائی کرنے والا مواد بھی غیر قانونی ہوگا۔ چیئرمن سینیٹ، سپیکر قوم اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کی جانب سے حذف کیے جانے والے الفاظ نشر نہیں کیے جا سکیں گے۔ کلعدم تنظیموں کے سربراہان اور نمائندوں کے بیانات کسی بھی طرز پر نشر کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

جھوٹی خبر پھیلانے کی سزا کیا ہوگی؟

 ہر وہ شخص جو جان بوجھ کر ایسی معلومات پھیلائے گا جو جھوٹیا فیک ہوں یا جس سے خوف و حراس پھیلے یا عوام میں افرا تفری اور انتشار پیدا ہو اس شخص کو 3سال قید یا 20 لاکھ جرمانہ کیا جا سکے گا یا یہ دونوں سزائیں دی جا سکیں گی،بل کے تحت قائم کی جانے والی ریگولیٹری اتھارٹی، تحقیقاتی ایجنسی، ٹربیونل اور کمپلینٹ کونسل کیا کام کریں گے؟

اس بل کے تحت سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کرنے کے لیے سوشل میڈیا پروٹیکشن اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی قائم کی جائے گی، اسلام آباد سمیت صوبائی دارالحکومتوں میں بھی اس اتھارٹی کے دفاتر قائم کیے جائیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اتھارٹی اعظم نذیر تارڑ پاکستان پیکا ایکٹ ترمیمی بل فیک نیوز وزیرقانون وفاقی وزیر

متعلقہ مضامین

  • شہدادپور،ریٹائرڈ ملازمین سراپااحتجاج
  • ’مہنگائی میں کمی ہو رہی تو ایوان میں تنخواہوں میں اضافے کی کیا ضرورت ؟ بیرسٹر گوہر نےسوال اٹھا دیا
  • پی ٹی آئی نے ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کو غیرضروری قرار دے دیا
  • ’مہنگائی میں کمی ہو رہی ہے تو ایوان میں تنخواہوں میں اضافے کی کیا ضرورت ہے‘
  • وفاقی وزیرقانون نے پیکا ترمیمی بل پر نظرثانی کا عندیہ دے دیا
  • حیدرآباد ،ایس ڈی اے ایمپلائز ورکرز یونین کی جانب سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر احتجاج کیاجارہاہے
  • غلام مرتضیٰ تنولی نیپال روانہ
  • یوم یکجہتی کشمیر پر غلام مرتضیٰ تنولی کا پیغام
  • ’انِ سروس ڈیتھ پالیسی‘ میں تبدیلی، دوران سروس وفات پانے والے سرکاری ملازمین کے بچے ملازمت سے محروم