پاکستان کوئی مشن نہیں بھیجا: آئی ایم ایف
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے +نوائے وقت رپورٹ) آئی ایم ایف نے مختلف امور کا جائزہ لینے کیلئے اپنا مشن پاکستان بھیجنے کی خبروں کی تردید کر دی۔ ترجمان آئی ایم ایف ماہر بینیجی نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جائزہ لینے کا مشن پاکستان نہیں آیا، پروگرام سے متعلقہ مسائل کے علاوہ کوئی جائزہ نہیں لیا جائے گا۔ علاوہ ازیں وزارت خزانہ نے آئی ایم ایف مشن کی پاکستان آمد کے حوالے سے وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ آئی ایم ایف طویل عرصے سے پاکستان کو رہنمائی اور تکنیکی امداد فراہم کرتا رہا ہے۔ آئی ایم ایف کی رہنمائی سے بہتر طرز حکمرانی‘ شفافیت اور احتساب کے فروغ میں مدد ملی اور معاشی ترقی کیلئے تجارت اور مارکیٹ اصلاحات کے نفاذ میں مدد فراہم کی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: آئی ایم ایف
پڑھیں:
پاکستان سے کوئی شکایت نہیں، مہاجرین وطن واپسی کی تیاری کریں، افغان قونصل جنرل
پشاور کے افغان قونصل خانے میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محب اللہ نے بتایا کہ افغان شہریوں کی وطن واپسی کے لیے کیمپ قائم کیے گئے ہیں اور انہیں ٹرانسپورٹ سمیت تمام سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں تاکہ انہیں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ ہو۔ اسلام ٹائمز۔ پشاور میں تعینات افغان قونصل جنرل حافظ محب اللہ شاکر نے کہا ہے کہ افغان حکومت نے پاکستان میں مقیم افغان شہریوں کی واپسی کے لیے مکمل تیاری کر لی ہے اور اس حوالے سے خصوصی کمیشن بھی قائم کر دیا گیا ہے۔ بدھ کو پشاور کے افغان قونصل خانے میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محب اللہ نے بتایا کہ افغان شہریوں کی وطن واپسی کے لیے کیمپ قائم کیے گئے ہیں اور انہیں ٹرانسپورٹ سمیت تمام سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں تاکہ انہیں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ ہو۔ قونصل جنرل کا کہنا تھا کہ امیر ہیبت اللہ اخونزادہ افغان شہریوں کی واپسی سے خوش ہیں۔ پاکستان میں رہنے والے افغانوں نے یہاں چار دہائیوں تک تعلیم، کاروبار اور روزگار کے مواقع سے فائدہ اٹھایا اور یہاں حلال رزق کمایا، جس پر ہم پاکستان کے مشکور ہیں۔ تاہم، اب وقت آ گیا ہے کہ وہ اپنے وطن واپس جا کر اس کی ترقی میں حصہ ڈالیں۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان اب آزاد ہے، وہاں نہ روسی افواج ہیں اور نہ ہی امریکی، اور ملک میں امن و استحکام کی فضا قائم ہے۔ افغانستان میں پانی اور زمین کی کوئی کمی نہیں، پورا ملک آباد کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ مسائل ہر جگہ ہوتے ہیں، جب مہاجرین پاکستان میں آکر آباد ہوئے تو اس وقت بھی بے سروسامانی کی حالت تھی، کسی کی کوئی جائیداد یا کاروبار پاکستانی حکومت ضبط نہیں کر رہی، پاکستانی حکام سے بات چیت چل رہی ہے ہماری کوشش ہے کہ واپسی کا عمل میں افغانوں کے لیے سہولیات دی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سے کوئی شکایت نہیں، یہاں مہاجرین کے ساتھ مکمل تعاون کیا گیا، مگر اپنا وطن، اپنا ہی ہوتا ہے۔ افغانستان کے مشران اپنے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں، کسی کو تشویش کی ضرورت نہیں۔